نویاتی معمل (nuclear reactor) کو جوہری معمل کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ اصل میں نویاتی معمل ایک ایسی اختراع کو کہا جاتا ہے کہ جو نویاتی زنجیری تعامل (nuclear chain reaction) کو پیدا کرتا ہے اور پھر اس کو قابل تضبیط انداز میں قائم رکھتا۔ بنیادی طور پر ایک نویاتی معمل انتہائی سادہ طریقۂ کار پر کام کرتا ہے اور فی الحقیقت تمام تر تابکار اور مضر صحت مواد استعمال کرنے کے باوجود مقصد محض بھاپ پیدا کرنا ہوتا ہے تاکہ اس بھاپ کو دباؤ کے تحت عنفہ (turbine) کے پنکھوں پر مار کر برقی مولّد (electric generator) چلایا جاسکے جو بجلی پیدا کرتا ہے۔

ایک نویاتی معمل کا لکیری خاکہ جس میں اس کے بنیادی حصے اور ان کا آپس میں ربط ظاہر کیا گیا ہے؛ ان حصوں کے کام کے بارے میں مزید تفصیل مضمون میں درج ہے۔

کیسے کام کرتا ہے؟ ترمیم

ایک نویاتی معمل جیسا کہ نام سے ظاہر ہے جوہری نویاتی ذرات یعنی زیرجوہری ذرات میں موجود جہدی توانائی کو بطور ایندھن استعمال کرتا ہے اور اس توانائی سے کام لے کر عنفہ چلایا جاتا ہے جو بجلی پیدا کرنے کا سبب ہوتا ہے۔ اب چونکہ وہ جوہری نویات جو اس طرح جہدی توانائی کا اخراج کرتے ہیں ناپائیدار عناصر میں ہوتے ہیں اور ان کو مشعہ نویدہ (radionuclide) میں شمار کیا جاتا ہے جو اس توانائی کو تابکاری کی شکل میں نکالتے رہتے ہیں، لہذا، نویاتی معمل کے عمل کو یوں بھی بیان کیا جا سکتا ہے کہ نویاتی معمل، تابکار ایندھن کو استعمال کر کہ قابل استعمال برقی توانائی یا بجلی پیدا کرتا ہے۔

محض ایندھن ترمیم

جوہری یا ایٹمی بجلی گھر وغیرہ کے نام سے جوہری توانائی کا جو تصور پیوست ہو چکا ہے اصل میں بجلی کی پیداوار سے اس کا کوئی خاص تعلق نہیں اور کوئلہ یا کوئی اور حیاتیاتی ایندھن یا پن چکی وغیرہ استعمال کر کے چلائے جانے والے عام بجلی گھر کی طرح جوہری بجلی گھر بھی بالکل ویسے ہی کام کرتا ہے۔ دونوں ہی اقسام کے بجلی گھر یا بالفاظ دیگر معملین (reactors) پانی کو گرم کر کے بھاپ تیار کرتے ہیں جس سے برقی مولّد چلا کر بجلی بنائی جاتی ہے اور فرق صرف پانی گرم کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے ایندھن کا ہوتا ہے۔

نویاتی انشقاق ترمیم

 
نویاتی معمل میں استعمال ہونے والے ایندھن کے حبوب (pellets) کی تصویر۔

ایک نویاتی معمل کا ایندھن لکڑی کی طرح جلنے کی بجائے نویاتی انشقاق (nuclear fission) کے عمل سے حرارت پیدا کرتا ہے، نویاتی انشقاق کے وقت جب جواہر کے نوات (nuclei) شق ہوتے ہیں تو چھوٹے جواہر میں ٹوٹنے کے ساتھ ہی ساتھ ان سے توانائی بھی خارج ہوتی ہے اور اسی توانائی کو جوہری توانائی کہا جاتا ہے جو حفری ایندھن (fossil fule) کی حرارتی توانائی کی طرح پانی ابالنے کے مقصد میں لگائی جا سکتی ہے۔

بعض جواہر کے شق ہونے یعنی انشقاق کرنے کی وجہ ان کی بے ثباتی کیفیت ہوتی ہے اور اسی وجہ سے ان کو بیثبات جواہر (unstable atoms) اور ان کے نوات کو مشعہ نویدہ کہا جاتا ہے، یہ بیثبات جواہر مقداری طبیعیات کے اصولوں کے مطابق ائتلاف (fussion) اور یا پھر انشقاق کے مظاہر پیدا کرسکتے ہیں اور اس دوران متعدد اقسام کے ذرات یا اشعاع کا اخراج کرتے ہیں جن کو جوہری توانائی بھی کہا جاتا ہے اور تابکاری (radiation) بھی۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم