واجد شمس الحسن
واجد شمس الحسن (وفات 28 ستمبر 2021ء) جون 2008ء سے پاکستانی سفارت کار تھے۔ انھوں نے برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [2]
واجد شمس الحسن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | 28 ستمبر 2021ء [1] |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سفارت کار ، سیاست دان ، صحافی |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
خاندان۔
ترمیمحسن کا تعلق حیدرآباد کے آفندی خاندان سے تھا جسے آخوند بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی شادی زرینہ حسن سے ہوئی۔ [2]
تعلیم و صحافت
ترمیمواجد شمس الحسن نے 1962ء میں انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی اور جنگ گروپ جوائن کیا۔ 1968ء میں انھیں برطانیہ میں کامن ویلتھ پریس یونین سکالرشپ ملا جس کے تحت انھوں نے ایک برس تک برطانیہ کے معروف اداروں میں تربیت حاصل کی۔ واپس آنے کے بعد 1969ء میں واجد جنگ گروپ کے انگریزی اخبار ڈیلی نیوز کے مدیر بن گئے۔ واجد شمس الحسن جمہوریت پر پختہ یقین رکھتے تھے اور نظریاتی طور پیپلز پارٹی کی قیادت کے ہمیشہ قریب رہے تھے۔
1972ء میں واجد وزیر اعظم ذو الفقار علی بھٹو کے اس سرکاری وفد کا حصہ تھے جس نے شملہ معاہدے کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ وہ پاکستان کی ایک چلتی پھرتی سیاسی تاریخ تھے۔
1988ء میں جب پیپلز پارٹی مارشل لا کے بعد، پہلی مرتبہ حکومت میں آئی تو انھوں نے 1989ء میں جنگ گروپ کو الوداع کہا اور ان کو پریس ٹرسٹ آف پاکستان کا چیئرمن بنا دیا گیا۔ تین برس تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔ واجد 42 برس تک صحافت کے شعبے سے وابستہ رہے اور ڈیلی نیوز اور جریدے 'میگ' کے علاوہ متعدد دیگر اخبارات اور جرائد کے مدیر بھی رہے۔[3]
سفارت کاری
ترمیم1993ء میں پیپلز پارٹی کی دوسری حکومت آنے کے بعد، واجد کو 1994ء میں پہلی مرتبہ برطانیہ میں پاکستان کے سفیر کے طور پر تعینات کیا گیا لیکن 1996ء میں وہ اپنے عہدے سے الگ ہو گئے تھے۔ 2008ء میں پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو کچھ عرصے بعد واجد شمس الحسن کو دوبارہ برطانیہ میں پاکستان کا سفیر تعینات کیا گیا۔ وہ 2013ء تک پاکستان کے برطانیہ میں سفیر رہے۔
کرکٹ تنازع
ترمیم2010ء کے پاکستان کرکٹ اسپاٹ فکسنگ تنازع کے جواب میں، حسن نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں تین پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کی مذمت کی۔ [4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.geo.tv/latest/372877-ppp-stalwart-veteran-journalist-wajid-shamsul-hasan-passes-away
- ^ ا ب Diplomatic List آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fco.gov.uk (Error: unknown archive URL) FCO 2009. Retrieved 6 August 2011
- ↑ https://www.bbc.com/urdu/pakistan-58727659
- ↑ ICC's suspension of Pakistan players is 'wrong'