وادی نطرون قید خانہ (انگریزی: Wadi el-Natrun prison) مصر کے شمال میں واقع محافظہ بحیرہ میں ایک قید خانہ ہے۔ یہ 5 کلومیٹر کی مسافت پر واقع اور دو شعبوں پر مشتمل ہے۔[1]

واقعہ فرار، 2011ء

ترمیم

اس قید خانہ کو حسنی مبارک اور 2011ء مصری تحریک کے بعد اسلامی افکار کے حامل مظاہرین، سیاست دانوں اور سماجی کارکنوں کو قید کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔اخوان المسلمون کے کئی نامور رہنماوں کو یہیں قید کیا گیا ہے۔ 30 جنوری 2011ء کو ہزاروں قیدی یہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوئے۔ کئی قیدیوں کا کہنا ہے کہ داخلی وزرا کے حکم پر کئی پولس افسران نے قیدیوں کو بھاگنے میں مدد کی۔[1] لیکن جون 2013ء کو عدلت نے صاف کیا کہ حماس اور حزب اللہ نے جیل توڑ مہم کو کامیاب بنایا۔ [2] مستقبل کے صدر مصر محمد مرسی اور سعد القحطانی سمیت 34 اخوانی رہنما بھی بھآگنے میں کامیاب ہوئے۔ مصری فوجی تاخت، 2013ء کے بعد جیل توڑ کے الزام میں مرسی پر عدالت میں سنوائی ہوئی اور 16 مئی 2015ء کو انھیں سزائے موت دے دی گئی۔ [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Ali Abdel Mohsen, Local recounts prisoners' tales of forced escape from Wadi al-Natroun، 3 مارچ 2011
  2. Tarek El-Tablawy & Salma El Wardany, Egyptian Court Says Foreign Groups Involved in 2011 Jailbreaks، 23 جون 2013.
  3. "Update: Morsi, Badie sentenced to death in "prison break case""۔ The Cairo Post۔ 16 مئی 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2015