حسنی مبارک (4 مئی 1928ء-25 فروری 2020ء) مصر کے سابق صدر تھے۔ وہ 1981ء تا 2011ء مصر کے صدر رہے اور پھر انھیں معزول کر دیا گیا۔

حسنی مبارک
(عربی میں: حُسني مُبارك ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= 2009ء میں لی گئی ایک تصویر
تفصیل= 2009ء میں لی گئی ایک تصویر

مصر کے چوتھے صدر
مدت منصب
14 اکتوبر 1981ء – 11 فروری 2011ء
وزیر اعظم احمد فواد محی الدین
کمال حسن علی
علی محمود لطفی
عاطف صدقی
کمال غنزوری
عاطف عبید
احمد نزیف
احمد شفیق
نائب صدر عمر سلیمان
صوفی ابو طالب (نگران)
محمد حسین طنطاوی (نگران)[b]
مصر کے پچاسویں وزیر اعظم
مدت منصب
7 اکتوبر 1981ء – 2 جنوری 1982ء
صدر صوفی ابو طالب (نگران)
انور السادات
احمد فواد محی الدین
مصر کے پندرہویں نائب صدر
مدت منصب
16 اپریل 1975ء – 14 اکتوبر 1981ء
صدر انور السادات
حسین الشافی
عمر سلیمان[a]
معلومات شخصیت
پیدائش 4 مئی 1928ء [1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 فروری 2020ء (92 سال)[7][8][9][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ [9]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات جراحی کی پیچیدگیاں   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن عین شمس   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت مصر (1928–1952)
جمہوریہ مصر (1953–1958)
متحدہ عرب جمہوریہ (1958–1971)
مصر (1971–2020)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اہل سنت[حوالہ درکار]
جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی
عرب سوشلسٹ یونین   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ سوزان مبارک (1959–25 فروری 2020)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد علاء مبارک
جمال مبارک
عملی زندگی
مادر علمی مصری ملٹری اکیڈمی (–1949)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم military science اور طیران   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بیچلر   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان [10]،  پائلٹ ،  فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [11]،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل سیاست [12]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الزام و سزا
جرم بدعنوانی
قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1399) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری مصر
شاخ مصری فضائیہ
عہدہ ایئر مارشل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں سوئز بحران ،  شمالی یمن خانہ جنگی ،  6 روزہ جنگ ،  جنگ استنزاف ،  جنگ یوم کپور ،  لیبیا-مصر جنگ ،  جنگ خلیج فارس   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
جواہر لعل نہرو ایوارڈ (1995)[13]
 آرڈر آف ایلی فینٹ (1986)[14]
 آرڈر آف اسابیلا دی کیتھولک (1985)[15]
 وسام عمان
 نشان ذوالفقار
 ستارہ جمہوریہ انڈونیشیا
 نشان عبد العزیز السعود  
 قومی اعزاز نائجر
 آرڈر آف دی نیل
 آرڈر آف نیشنل فلیگ
 گرینڈ کولار آف دی آرڈر آف گوڈ ہوپ
 نائیٹ گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جورج   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

1928ء میں قاہرہ کے نزدیک مینوفیہ کے صوبے میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ایک نہایت مشکل دور میں فوج میں شمولیت اختیار کی۔ اور اس اعلیٰ عہدے تک پہنچے۔ انھوں نے تباہ حال مصری فضائیہ کی ازسر نو تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔

صدارت

ترمیم

بظاہر ایک بے ضرر شخصیت ہونے کی وجہ سے اس وقت کے صدر نے انھیں اپنا نائب مقرر کیا۔ صدر سادات کو اسلامی جہاد سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں نے قاہرہ میں ایک فوجی پریڈ کے دوران فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا جس کے بعد اکتوبر سن انیس سو اکیاسی میں محمد حسنی سید مبارک منصب صدارت پر فائز ہوئے۔ صدر انوار السادات کے قتل کے وقت نائب صدر کے عہدے پر فائز حسنی مبارک کے بارے میں بہت کم لوگوں کو یہ توقع تھی کہ وہ اتنے لمبے تک برسرِ اقتدار رہیں گے۔ لیکن انھوں نے صدر سادات کے قتل کی وجہ بننے والے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کو عالمی سطح پر اپنی صلاحیتیں منوانے کے لیے استعمال کیا۔ یوں وہ مغربی طاقتوں کے منظور نظر بن کر مصر کے عنان بادشاہ بن گئے۔ انھوں نے اپنے پورے عرصۂ اقتدار میں ملک میں ہنگامی حالت کے سہارے حکومت کی جس کے تحت شہری آزادیاں سلب کرلی گئیں اور فوج اور سیکیورٹی اداروں کو وسیع اختیارات حاصل رہے۔ حکومت کا اصرار تھا کہ شدت پسنداسلامی گروپوں کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے یہ قوانین ضروری ہے تاکہ مصر میں سیاحت کی انتہائی اہم صنعت کو بچایا جاسکے۔

زوال

ترمیم

صدر مبارک کے دوراقتدار میں ملک میں بظاہر استحکام رہا اور معاشی خوش حالی آئی اور شاید اسی وجہ سے مصریوں نے ان کے بلاشرکت غیر ے اقتدار کو قبول کیا۔ مگراندرون ملک بڑھتی ہوئی بے چینی، علاقائی سیاست میں ان کی گھٹتی ہوئی اہمیت اور بگڑتی صحت کے ساتھ ساتھ ان کے بعد جانشینی کے حوالے سے پیدا ہونے والے سوالات نے مصری عوام میں مختلف شبہات کو جنم دیا۔ تونس میں انقلاب کے بعد جنوری 2011 میں مصری عوام میں بیداری کی ایک لہر نے جنم لیا۔ اور عوام حسنی مبارک کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی۔ قاہرہ کا تحریر سکوائر جمہوریت پسند لوگوں کا ٹھکانہ بن گیا۔ صدر کی جانب سے عوام کو خوش کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے۔ لیکن ان کے ان اقدامات کا کوئی اثر نہ ہوا۔ آخر کار 10 فروری کو انھوں نے اعلان کیا کہ وہ ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ لیکن عوام نے ان کے اس اقدام کا بھی خیر مقدم نہیں کیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ صدر حسنی مبارک اقتدار سے علاحدہ ہو جائیں۔

سبکدوشی

ترمیم

بالآخر مصری عوام کے 18 روزہ احتجاج کے بعد 11 فروری 2011ء کو مصری نائب صدر عمر سلیمان نے ان کے صدارتی عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

شادی

ترمیم

انھوں نے قاہرہ کی امریکی یورنیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والی خاتون سوزین سے شادی کی جن سے ان کے دو بچے جمال اور علاء ہیں،

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0610804/ — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اکتوبر 2015
  2. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6g761wx — بنام: Hosni Mubarak — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/mubarak-mohammed-hosni — بنام: Mohammed Hosni Mubarak — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0044684.xml — بنام: Muḥammad Ḥusnī Mubārak
  5. ^ ا ب Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/20891 — بنام: Hosni Moubarak
  6. بنام: Mohammed Hosni Mubarak — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000014272 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. https://www.aljazeera.com/news/2020/02/egypt-president-hosni-mubarak-dies-91-200225105344417.html
  8. https://www.nytimes.com/2020/02/25/obituaries/hosni-mubarak-dead.html
  9. ^ ا ب تاریخ اشاعت: 25 فروری 2020 — L’ancien président égyptien Hosni Moubarak est mort — اخذ شدہ بتاریخ: 25 فروری 2020 — اقتباس: Hosni Moubarak est mort mardi 25 février à l’âge de 91 ans à l’hôpital militaire Galaa au Caire, a indiqué à l’AFP son beau-frère le général Mounir Thabet.
  10. مدیر: ایمائنول کواکو اور ہینری لوئس گیٹس — عنوان : Dictionary of African Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.oxfordreference.com/view/10.1093/acref/9780195382075.001.0001/acref-9780195382075
  11. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13973486z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  12. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20040223009 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 اپریل 2023
  13. https://web.archive.org/web/20190402094610/http://iccr.gov.in/content/nehru-award-recipients — سے آرکائیو اصل
  14. http://kongehuset.dk/modtagere-af-danske-dekorationer
  15. BOE ID: https://www.boe.es/buscar/act.php?id=BOE-A-1985-19855

بیرونی روابط

ترمیم
فوجی دفاتر
ماقبل  کمانڈر مصری فضائیہ
1972–1975
مابعد 
سیاسی عہدے
ماقبل  مصری نائب صدر
1975–1981
خالی
عہدے پر اگلی شخصیت
عمر سلیمان
ماقبل  مصری وزیراعظم
1981–1982
مابعد 
ماقبل  صدر مصر
1981–2011
مابعد 
محمد حسین طنطاوی
نگران
بطور چئرمین "مصری مسلح افواج"]]
سیاسی جماعتوں کے عہدے
ماقبل  نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (مصر)
1982–2011
مابعد 
سفارتی عہدے
ماقبل  چئرمین افریقی اتحاد
1989–1990
مابعد 
ماقبل  چئرمین تنظیم افریقی اتحاد
1993–1994
مابعد 
ماقبل  تحریک غیر متعہد
2009–2011
مابعد