وارث علی بھارت کی ریاست اترپردیش کی پندرہویں اسمبلی میں ممبر اسمبلی رہے۔ مئی 2007ءسے مارچ2012ء تک پہلی مرتبہ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں انھوں نے اترپردیش کے بہرائچ ضلع کے نانپارہ اسمبلی حلقہ سے بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور کامیاب ہوئے تھے۔

وارث علی
ممبر اسمبلی نانپارہ 14ویں اسمبلی[1]
مدت منصب
مئی 2007ءمارچ2012ء
جٹا شنکر سنگھ
مادھوری ورما
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 20 جولا‎ئی 1960ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 8 جولا‎ئی 2018ء (58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
تعليم ایم۔کام
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پیدائش و تعلیم

ترمیم

وارث علی ایک بھارتی سیاست دان تھے۔ آپ کی پیدائش 20 جولائی 1960ء[2] میں گونڈہ ضلع کے ہلدھر مؤ علاقہ میں ہوئی تھی۔ آپ کے والد کا نام حاجی اعظم علی تھا۔

سیاسی سفر

ترمیم

وارث علی کا سیاسی سفر 1995 میں شروع ہوا جب آپ نے بہوجن سماج پارٹی میں شامل ہوئے۔2000 سے 2005 تک آپ کی اہلیہ گلشن جہاں بہرائچ ضلع پنچایت کی صدر رہی۔سال 2002 میں آپ نے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر نانپارہ اسمبلی حلقہ سے انتخاب میں حصہ لیا لیکن اس انتخاب میں آپ کو ہار ملی۔دوبارہ 2007میں ہوئے پندرہویں اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔اس کے بعد ہوئے چھٹی اترپردیش اسمبلی کے انتخابات میں دوبارہ منتخب ہوئے۔2017 میں ہوئے انتخاب میں کانگریس پارٹی کی جانب سے انتخاب میں حصہ لیا اور دوسرے مقام پر رہے۔

وفات

ترمیم

وارث علی انتقال 8 جولائی 2018 کو اس وقت ہوا جب وہ اپنی رہایش گاہ پر واقع تالاب میں مچھلیوں کو دانہ ڈالنے گئے تھے۔[3] لیکن پیر فصل جانے کی وجہ سے تالاب میں گر گئے اور ڈوب جانے کی وجہ سے آپ کی وفات ہو گئی۔ بعد نماز عصر نانپارہ واقع سعادت انٹر کالج آپ کی نماز جنازہ پڑھی گئی اور تدفین نانپارہ واقع لچھپنا قبرستان [5] میں ہوئی جس میں تمام پارٹیوں کے رہنماوں کے علاوہ کثیر تعداد میں اوام نے شرکت کی تھی۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  • اترپردیش اسمبلی پروفائل
  • اترپردیش اسمبلی ویب گاہ