والٹیئر
والٹیئر (1694–1778) (Voltaire) ایک روشن خیال فرانسیسی فلسفی تھا۔ انسانی حقوق کے شعور اور انقلاب فرانس کے لیے اس کا کردار بہت اہم ہے۔ وہ ایک شاعر، ناول نگار، ڈراما نگار اور تاریخ دان بھی تھا۔
والٹیئر | |
---|---|
تصویر والٹیئر | |
پیدائش | François-Marie Arouet 21 نومبر 1694 Paris, France |
وفات | 30 مئی 1778 پیرس، فرانس | (عمر 83 سال)
قلمی نام | والٹیئر |
پیشہ | مصنف، فلسفی، ڈراما نگآ، |
قومیت | French |
اپنے نظریات کی خاطر اسے کئی دفعہ جیل بھی جانا پڑا۔ اس کے یہی نظریات انقلاب فرانس کی بنیاد بنے۔ ﺍﭨﮭﺎﺭﮬﻮﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻓﺮﺍﻧﺴﯿﺴﯽ ﻃﻨﺰ ﻧﮕﺎﺭ ﻧﮯ ﺍﺳﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﻃﻮﻓﺎﻧﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺑﺴﺮ ﮐﯽ ﺟﯿﺴﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﮐﺮﺩﺍﺭ ﮐﯿﻨﯿﺪﺋﮯ ﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﻌﺾ ﻣﻌﺰﺯ ﺍﻭﺭ ﺍﮨﻢ ﺍﺷﺨﺎﺹ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﮯ ﭘﻨﺎﮦ ﻃﻨﺰ ﮐﮯ ﺗﯿﺮﻭﮞ ﮐﺎ ﻧﺸﺎﻧﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮐﺌﯽ ﺑﺎﺭ ﻗﯿﺪ ﺧﺎﻧﮯ ﺟﺎﻧﺎ ﭘﮍﺍ۔ ﻭﮦ ﺯﺑﺎﻥ ﻗﻠﻢ ﮐﯽ ﻗﻮﺕ ﺳﮯ ﺟﻦ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺩﻭﺳﺖ ﺑﻨﺎﻟﯿﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ، ﺍﻧﮩﯽ ﮐﻮ ﺯﺑﺎﻥ ﻭ ﻗﻠﻢ ﮐﯽ ﺗﯿﺰﯼ ﺳﮯ ﺩﺷﻤﻦ ﺑﻨﺎﻟﯿﺘﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺻﻠﯽ ﻧﺎﻡ ﻓﺮﺍﻧﮑﻮﻣﺎﺭﯼ ﺁﺭﻭﮮ ﺗﮭﺎ۔ 21 ﻧﻮﻣﺒﺮ 1694 ﮐﻮ پیرس ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺟﺴﯿﻮﯾﭧ ﮐﺎﻟﺞ ﻣﯿﮞﺘﻌﻠﯿﻢ ﭘﺎﺋﯽ۔ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﺎﺋﺐ ﺍﻟﺴﻠﻄﻨﺖ ﮐﯽ ﺗﻮﮨﯿﻦ ﮐﺮ ﮈﺍﻟﯽ، ﺟﺲ ﮐﯽ ﭘﺎﺩﺍﺵ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺷﮩﺮ ﺑﺪﺭ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮔﯿﺎﺭﮦ ﻣﮩﯿﻨﮯ ﺑﺎﺳﺘﯿﻞ ﮐﮯ ﺟﯿﻞ ﺧﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺑﺴﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﮍﮮ۔ ﺭﮨﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﺐ ﺳﮯ ﭘﮩﻼ ﺍﻟﻤﯿﮧ 1718 ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮉﯾﭗ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﻟﮑﮭﺎ ﺟﻮ ﺑﮯ ﺣﺪ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﮨﻮﺍ۔ ﺍﺱ ﻣﻮﻗﻊ ﭘﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻭﺍﻟﭩﯿﺌﺮ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﯿﺎ۔ 1723 ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺷﺎﮦ ﮨﻨﺮﯼ ﭼﮩﺎﺭﻡ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺍﯾﮏ ﺟﻨﮕﯽ ﻧﻈﻢ ﻟﮑﮭﯽ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻣﺬﮨﺒﯽ ﺁﺯﺍﺩ ﺧﯿﺎﻟﯽ ﮐﯽ ﺣﻤﺎﯾﺖ ﺍﺱ ﺯﻭﺭ ﺷﻮﺭ ﺳﮯ ﮐﯽ ﮐﮧ ﺣﮑﺎﻡ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻓﺮﺍﻧﺲ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﺋﻊ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﻧﮧ ﺩﯼ۔ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﻭﺍﻟﭩﯿﺌﺮ ﺟﻼﻭﻃﻦ ﮐﺮﮐﮯ انگلستان ﺑﮭﯿﺞ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ 30 ﻣﺌﯽ 1778 ﮐﻮ ﻭﺍﻟﭩﯿﺌﺮ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮨﻮﮔﯿﺎ۔