ویویک جیسمہا (پیدائش: 18 مارچ 1964ء) ایک ہندوستانی سابق اول درجہ کرکٹ کھلاڑی ہے جس نے حیدرآباد اور گوا کی نمائندگی کی۔ وہ ہندوستان کے سابق بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ایم ایل جیسمہا کے بیٹے ہیں۔

وویک جیسمہا
ذاتی معلومات
پیدائش (1964-03-18) 18 مارچ 1964 (عمر 60 برس)
حیدرآباد، آندھرا پردیش، ہندوستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتایم ایل جیسمہا (والد)
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1982/83–1993/94حیدرآباد
1994/95–1997/98گوا
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 78 19
رنز بنائے 3,917 531
بیٹنگ اوسط 38.40 35.40
100s/50s 8/21 1/1
ٹاپ اسکور 211 101
گیندیں کرائیں 942 41
وکٹ 12 1
بولنگ اوسط 46.91 51.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 n/a
بہترین بولنگ 2/27 1/35
کیچ/سٹمپ 64/– 7/–
ماخذ: ESPNcricinfo، 18 فروری 2016

زندگی اور کیریئر

ترمیم

جیسمہا کی پیدائش 18 مارچ 1964ء کو حیدرآباد میں ہوئی تھی۔ ان کے والد ایم ایل جیسمہا بھی ایک بلے باز تھے جنھوں نے ہندوستان کے لیے 39 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ جیسمہا ایک دائیں ہاتھ کے بلے باز اور کبھی کبھار دائیں ہاتھ سے آف بریک بولر تھے۔ اس نے حیدرآباد کے لیے 1982/83ء سے 1993/94ء تک 12 سیزن اور گوا کے لیے 1994/95ء سے 1997/98ء تک چار سیزن کھیلے۔ وہ حیدرآباد ٹیم کا حصہ تھے جس نے 1986–87ء رنجی ٹرافی اور 1987–88ء ایرانی کپ جیتا تھا۔ جیسمہا 1989-90ء رنجی ٹرافی کے 59 سے زیادہ کی اوسط سے 534 رنز کے ساتھ ٹاپ پانچ رنز بنانے والوں میں سے ایک تھا [1] انھوں نے 78 فرسٹ کلاس میچوں میں 4000 کے قریب اور 19 لسٹ اے میچوں میں 500 سے زیادہ رنز بنا کر اپنے کیریئر کا اختتام کیا۔ جیسمہا ریٹائرمنٹ کے بعد کوچ بن گئے۔ انھوں نے 2000ء کی دہائی کے اوائل اور وسط میں حیدرآباد کے اسسٹنٹ کوچ کے طور پر کام کیا۔ [2] 2008 اور 2010ء کے درمیان انھوں نے بطور میچ ریفری کام کیا۔ [3] وہ نومبر 2010ء تک حیدرآباد کے بیٹنگ کوچ تھے، جب انھوں نے راجستھان کے خلاف ایک میچ میں حیدرآباد کے 21 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جو اب تک کا سب سے کم رنجی مجموعہ ہے۔ [4] اس کے بعد انھوں نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کی کرکٹ اکیڈمی آف ایکسی لینس میں بطور کوچ کام کیا۔ [5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Batting and Fielding in Ranji Trophy 1989/90 (Ordered by Runs)"۔ CricketArchive۔ 07 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2016 
  2. "Hyderabad keen to finish off in style"۔ دی ہندو۔ 31 December 2004۔ 21 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2016 
  3. "Lists of matches and detailed statistics for Vivek Jaisimha"۔ CricketArchive۔ 24 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2016 
  4. Vijay Tagore (13 November 2010)۔ "Hyderabad cricket: From Nizams to pauper"۔ DNA India۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2016 
  5. V. V. Subrahmanyam (28 February 2013)۔ "Gymkhana Ground abuzz with cricketing activity again"۔ The Hindu۔ 02 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2016