ویلنٹینا ابو اوقصا
والنتینا ابو اوقصہ ایک فلسطینی اداکارہ، تھیٹر ڈائریکٹر، شاعرہ اور ڈراما نگار ہیں۔ انھیں 2012ء میں ایٹل عدنان ایوارڈ برائے خواتین ڈراما نگاروں سے نوازا گیا جس کا اعلان ان کے ڈرامے آئی ایم فری کے لیے کیا گیا تھا، [1] [2] [3] [4]
ویلنٹینا ابو اوقصا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 دسمبر 1967ء (57 سال) گلیل |
رہائش | حیفا |
شہریت | اسرائیل |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ ، تھیٹر ہدایت کارہ ، شاعر ، ڈراما نگار |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمابو اوقصہ 3 دسمبر 1967ء کو اسرائیل کے شمال میں بالائی گلیلی میں واقع میولیا گاؤں میں پیدا ہوئے۔ وہ حیفہ ، اسرائیل میں اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ رہتی ہے۔ [5]
کیرئیر
ترمیمابو اوقصہ کیپ ٹاؤن میں دسویں انٹرنیشنل ویمن پلے رائٹ کانفرنس (WPIC) [6] کی مینیجنگ کمیٹی کی رکن ہیں۔ 1986 ءمیں، اس نے ڈیڑھ سال تل ابیب اور یروشلم میں تھیٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد یروشلم میں الحکاوتی تھیٹر گروپ [7] کے ساتھ تھیٹر میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ تھیٹر میں، وہ ایک ایڈیٹر، مصنف، ہدایت کار اور پروڈیوسر ہیں۔ اس نے فلسطین میں تھیٹر پروڈکشنز میں حصہ لیا اور یورپ، امریکا اور عرب ممالک کے شہروں میں کئی زبانوں میں پرفارم کیا۔ وہ یروشلم میں فلسطینی تھیٹر لیگ [8] کے شریک بانیوں میں سے ایک ہیں۔
9 اپریل 2002ء کو، جنین کی جنگ کے دوران، فلسطینی کارکنوں کے ایک گروپ نے جنین پناہ گزین کیمپ میں سامان اور ادویات پہنچانے کی کوشش کی۔ ابو اقصیٰ بھی ان میں شامل تھا اور اسے ایک اسرائیلی فوجی نے بائیں بازو میں گولی مار دی تھی جس کے نتیجے میں وہ اپنی بائیں کہنی کا استعمال مکمل طور پر کھو بیٹھا تھا۔ وہ فلسطینیوں کے لیے ’سٹرگلر آرٹسٹ‘ کے نام سے مشہور ہوئیں۔ [9] تگ ے ھ ءج یک ہل پل ہک
ڈرامے
ترمیماس کے ڈرامے کو میں آزاد ہوں کے طور پر بیان کیا گیا تھا "مشکل، حقیقت پسندانہ اور ظالمانہ، یہ ایک ڈرامائی سیاسی بیان ہے۔ اس کی پرفتن زبان، غیر معمولی گہرائی کے اس کے مکمل کردار اور ایک بہت اہم تھیم کے لیے اس کا منفرد انداز، بیدار کرتا ہے - یا بیدار کرنا چاہیے" طبقے، جنس، ذائقہ اور نسل سے قطع نظر دوسرے ڈراما نگاروں کی تعریف۔"
اداکارہ
ترمیم- یوبیل
- میں آزاد ہوں/میں آزاد ہوں...
- کوفر شمع
- نترین فراج (گوڈو کے انتظار میں)
- خربشہ فی مہتہ (اسٹیشن میں گڑبڑ)
- العیدی القتیرہ (گندے ہاتھ)
- بیت السیدہ" (برنارڈا البا کا گھر)
- لا… لام یاموت” (نہیں… وہ نہیں مرا)
- میوزیکل تھیٹر ڈراما "گلگامیش ڈیڈ نہیں" (یونانی لیجنڈ گلگامیش سے ماخوذ)
- خون کی شادی
- مہاتا۔ </link>[ حوالہ درکار ]
مصنف اور ہدایت کار
ترمیم- شریک ہدایت اور شریک تحریر خرباشہ فی مہتا (ا میس ان اے اسٹیشن)
- دی ڈریم کو لکھا اور ڈائریکٹ کیا۔
- موافقت اور ہدایت کاری شبابیک الغزالہ (ونڈوز آف دی ڈیئر)
- لکھا اور ہدایت کٹھ پتلی شو Nus Nseis
- حیفہ 2001-2005 میں پروجیکٹ "چائلڈ آرٹسٹ" کا قیام اور انتظام کیا
تھیٹر کے تہوار
ترمیم- پہلا فلسطینی تھیٹر فیسٹیول ( خربشہ فی مہتہ )
- روٹڈ مون انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول [10] ( دی ڈریم )
- عمان انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول - عمان، اردن ( مہاتا )
- قرتاج انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول - قرتاج، تیونس۔ ( خون کی شادی )
- سٹاک ہوم میں بین الاقوامی خواتین ڈراما نگاروں کی کانفرنس (WPIC)[حوالہ درکار]</link>[ حوالہ درکار ]
شاعری
ترمیمابو اقصیٰ 1981ء سے شاعری کر رہے ہیں۔ ان کی پہلی نظم 1984 ءمیں الاتحاد میں شائع ہوئی۔ اس کی دس نظمیں مختلف فلسطینی اخبارات میں شائع ہوئیں اور 1999 ءمیں اس نے اپنی پہلی شاعری کی کتاب فالنتینا أبو عُقصة شائع کی۔ [11]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Qualey, M. Lynx (16 ستمبر 2012). "Palestinian playwright Valantina Abu Oqsa on 'I Am Free'". Egypt Independent (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2023-11-10.
- ↑ "Valentina Abu Oqsa | Al Bawaba". www.albawaba.com (انگریزی میں). Retrieved 2023-11-10.
- ↑ "Valantina Abu Oqsa on the Theater, Awards, and How She Wrote 'I Am Free'". ARABLIT & ARABLIT QUARTERLY (امریکی انگریزی میں). 17 ستمبر 2012. Retrieved 2023-11-10.
- ↑ "Valantina Abu Oqsa blev årets vinnare av Etel Adnan Award | Riksteatern". via.tt.se (سویڈش میں). Retrieved 2023-11-10.
- ↑ "Palestinian playwright wins 2012 Etel Adnan Award"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-07
- ↑ Tenth International Women Playwrights Conference (WPIC)
- ↑ Al Hakawati theater Group
- ↑ "Palestinian theater League"۔ 2018-01-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-02-08
- ↑ "Valantina Abu Oqsa : : فالنتينا أبو عُقصة"۔ www.valantina.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-07
- ↑ Rooted Moon International theater Festival
- ↑ "Valantina Abu Oqsa : : فالنتينا أبو عُقصة"۔ www.valantina.org/۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-07