ٹرینٹ کوپلینڈ
ٹرینٹ آرون کوپلینڈ (پیدائش:14 مارچ 1986ءگوسفورڈ، نیو ساؤتھ ویلز) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی اور تبصرہ نگار ہے۔ وہ دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ہیں جو اس وقت نیو ساؤتھ ویلز کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے ہیں۔ [1] انھوں نے آسٹریلیا کے لیے اگست 2011ء میں سری لنکا کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ٹرینٹ آرون کوپلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | باتھرسٹ، نیو ساؤتھ ویلز, آسٹریلیا | 14 مارچ 1986|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | کوپس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.95 میٹر (6 فٹ 5 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | کمبرلی گرین (بیوی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 420) | 31 اگست 2011 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 16 ستمبر 2011 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2009/10– | نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12 | سڈنی تھنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013 | نارتھمپٹن شائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013/14 | سڈنی سکسرز (اسکواڈ نمبر. 9) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 4 اکتوبر 2021 |
کرکٹ
ترمیماصل میں باتھرسٹ سے، ٹرینٹ کوپلینڈ نے سینٹ جارج کرکٹ کلب میں بطور وکٹ کیپر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ [2] تیسرے درجے کے کھیل میں، فرنٹ لائن گیند بازوں کے تھک جانے کے ساتھ، سینٹ جارج نے کوپ لینڈ کا رخ کیا جسے جیت کے لیے 4 وکٹوں کی ضرورت تھی، کھیل ختم ہونے میں 10 منٹ باقی تھے۔ کوپ لینڈ نے 2 اوورز میں 4/1 حاصل کیا۔ اس کارکردگی کے بعد، کوپلینڈ تیزی سے سینٹ جارج کی صف میں آ گیا اور 09-2008ء میں سڈنی گریڈ مقابلے میں 16.62 کی اوسط کے ساتھ 61 کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی تھے۔اس نے نیو ساؤتھ ویلز کے لیے 27 جنوری 2010ء کو سڈنی کرکٹ گراونڈ میں کوئنز لینڈ کے خلاف اپنا اول درجہ ڈیبیو کیا اور پہلی اننگز میں 8/92 کا شاندار کھیل دکھایا۔ [3] کوپ لینڈ نے ایک شاندار، ڈیبیو شیفیلڈ شیلڈ سیزن میں 17.57 کی اوسط سے 35 وکٹیں حاصل کیں۔ صرف 5 میچ کھیلنے کے باوجود وہ صرف بین کٹنگ اور پیٹر جارج کے بعد تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے جنھوں نے پورے 10 میچ کھیلے تھے۔ اس کا نام سال کی آسٹریلیا کرکٹ اکیڈمی چار روزہ ٹیم میں لگاتار دو سیزن 2009/10ء اور 2010/11ء میں رکھا گیا تھا۔ [4] کوپ لینڈ نے سڈنی تھنڈر بگ بیش اسکواڈ میں ڈج بولنجر کی جگہ لی اور ان کے اسٹاک میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔ [5] کوپ لینڈ نے ایلن بارڈر میڈل جیتا بریڈمین ینگ کرکٹ کھلاڑی آف دی ایئر 2010ء کے بھی حقدار ٹھہرے انھیں جولائی 2011ء میں زمبابوے کے دورے کے لیے آسٹریلیا اے کے چار روزہ اور ایک روزہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا اور اس کے بعد اگست 2011ء میں سری لنکا کے دورے کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ کوپ لینڈ نے آسٹریلیا کے لیے گال، سری لنکا میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا، جہاں اس نے سری لنکا کے اوپنر تلکارتنے دلشان کی وکٹ حاصل کی، جن کی وکٹ وہ 5 اننگز میں مزید دو بار حاصل کرتے بنے۔ اس نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اہم 23* اسکور کیا، جو اننگز میں چوتھا سب سے بڑا اسکور حاصل تھا۔2018ء میں، کوپ لینڈ نے نیٹ ورک کے ٹیسٹ کرکٹ کوریج کے تجزیہ کار کے طور پر سیون نیٹ ورک میں شمولیت اختیار کی، [6] اس سے قبل اے بی سی گرینڈ اسٹینڈ کے ساتھ ریڈیو کمنٹری کرنے کے بعد۔ کوپ لینڈ نے 2020ء ٹوکیو اولمپکس کی سیون میٹ کی کوریج کی میزبانی کی۔ [7]
دیگر کامیابیاں
ترمیماپنے کرکٹ کیریئر کے علاوہ، کوپ لینڈ نے آسٹریلوی کالج آف فزیکل ایجوکیشن کی بھی نمائندگی کی، جسے اکثر آسٹریلین یونیورسٹی گیمز کی انتہائی مسابقتی ٹیم کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔ ٹرینٹ نے بیس بال اور ٹچ فٹ بال میں اے سی پی ای کی نمائندگی کی اور ایک سکریچ گولفر ہے۔ [8] ٹرینٹ ایک عالمی معیار کے مذاکرات کار ہے، جس کو اس نے بہترین فنتاسی باسکٹ بال کھلاڑی ہونے کے طور پر پیش کیا ہے۔ [9]
ذاتی زندگی
ترمیمکوپ لینڈ نے سابق آسٹریلوی ڈائمنڈز اور جائنٹس نیٹ بال کی نیٹ بالر کمبرلی گرین سے شادی کی ہے۔ [10]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Trent Copeland | Australia Cricket | Cricket Players and Officials | ESPN Cricinfo"۔ Cricinfo.com
- ↑ Tom Sangster (3 September 2011)۔ "Four balls changed Australian fast bowler Trent Copeland from bowling obscurity to feared quick"۔ The Daily Telegraph۔ Australia
- ↑ "Copeland shines with 10 but Cutting delivers points | New South Wales v Queensland, Sheffield Shield, 2nd day, Sydney Report"۔ Cricinfo.com
- ↑ "Chris Hartley wins top Sheffield Shield award"۔ Cricinfo.com
- ↑ "Trent Copeland joins the Sydney Thunder"۔ Sydneythunder.com.au۔ 6 January 2012۔ 09 جنوری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2022
- ↑ Manning, James (23 November 2018)۔ "Seven releases details of cricket commentary teams & schedule"۔ mediaweek۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019
- ↑ Mediaweek (2021-07-21)۔ "Tokyo 2020 Olympics: Everything to know about the commentators"۔ Mediaweek (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولائی 2021
- ↑ "Archived copy" (PDF)۔ 30 ستمبر 2009 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2010
- ↑ "Transaction History"
- ↑ "Netball NSW"۔ Netball NSW۔ 14 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2022