بلوچستان زلزلہ، 2013ء
24 ستمبر 2013ء بلوچستان زلزلہ بروز منگل زلزلے سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 87 افراد کے ہلاک ہونے اور سینکڑوں کے زخمی ہوئے تھے۔ پاکستان کے جنوبی صوبوں سندھ اور بلوچستان اور بھارت کے دار الحکومتنئی دہلی سمیت کئی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت پاکستان کے جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.7 تھی۔ 24 ستمبر 2013ء کے زلزلہ کے فوراً بعد بلوچستان جانے کی تیاری شروع کر دی۔ کئی دوستوں اور اداروں نے پروگرام سن کر مالی طور پر اور بعض نے ادویات‘ راشن‘ گرم کپڑوں وغیرہ کی صورت میں دست تعاون بڑھایا آواران جا کر احساس ہوا کہ پنجاب سے کئی تنظیموں کے ارکان یہاں موجود ہیں اور متاثرین کی خدمت کر رہے ہیں کاش ویلفیئر ٹرسٹ کے عمار احمد ترین نے بتایا کہ انھوں نے متاثرین کے لیے چار ہزار خوبصورت‘ دیدہ زیب رضائیاں تیار کروا دی ہیں۔ پنجاب سے حکومتی سطح پر بھی اشیائے خور و نوش ‘ کمبل اور ٹینٹوں کے کئی ٹرک پہنچائے گئے۔ اس کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلیٰٰ میاں شہبازشریف نے وزیر اعلیٰٰ بلوچستان کے ساتھ زلزلہ زدہ علاقوں میں پہنچے بلکہ 10 کروڑ روپے کا امدادی چیک کے ساتھ امدادی اشیاءسے بھر ے70 ٹرکوں کا قافلہ بھی آواران گیا سعودی سفیر نے آواران اور تربت کے علاقے ڈھنڈار میں 2013ء آنیوالے زلزلہ متاثرین میں گھروں کی تعمیر کے منصوبے کے چیک تقسیم کیے, اس زلزلے کے نتیجے میں 850 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور اس سے کہیں زیادہ ہلاک ہویے،
یو ٹی سی وقت | ?? |
---|---|
تاریخ * | 24 ستمبر 2013 |
اصل وقت * | 11:29:48 متناسق عالمی وقت (16:29:48 پی کے ٹی) |
شدت | 7.7 ایمw |
گہرائی | 15.0 کلومیٹر (9.3 میل) |
مرکز | 26°58′16″N 65°31′12″E / 26.971°N 65.520°E |
متاثرہ علاقے | پاکستان بھارت عمان ایران |
ز س ز. شدت | VI (شدید) پر آواران |
اموات | 825 اموات [1] 700 زخمی [2][3] |
* فرسودہ | دستاویز دیکھیے. |