پاکستان وفاقی بجٹ سال 2015ء-2016ء قومی اسمبلی پاکستان میں 6 جون 2015 کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کیا۔ یہ بجٹ سال 1 جولائی 2015ء سے شروع ہوکر جون 2016ء تک کا ہوگا۔
اس بجٹ کا حجم 44 کھرب 51 ارب روپے تھا جس میں بجٹ خسارہ 16 کھرب 25 ارب روپے تھا۔

  • سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں ساڑھے سات فیصد اضافہ کیا گیا۔
  • دودھ دہی اور کچھ دیگر اشیاء خور و نوش اور چند استعمال کی اشیاء پر ٹیکس بڑھادیا گیا۔
  • سیکیورٹی او عارضی نقل مکانی کے لیے 211 ارب روپے رکھے گئے۔
  • شاہراہوں کی تعمیر کے لیئے185 ارب روپے رکھے گئے۔
  • ریلوے کے لیے 78 ارب روپے رکھے گئے۔
  • جہاز رانی کے لیے 12 ارب روپے رکھے گئے۔
  • پاک چین اقتصادی راہداری کے لیے 58 ارب 10 کروڑ روپے رکھے گئے۔
  • بے نظیر انکم سپورٹ کے لیے 105 ارب روپے رکھے گئے۔
  • ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لیئے4 ارب 57 کروڑ روپے رکھے گئے۔[2]
2015–16ء (2015–16ء) وفاقی بجٹ 2015–16
عرض گزاراسحاق ڈار[1]
کہاںقومی اسمبلی پاکستان
پیشجون 5, 2015ء
پارلیمنٹپاکستان
جماعتپاکستان مسلم لیگ ن
خزانچیوزارتِ خزانہ
ویب سائٹ2015–16 بجٹ

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Irfan Haider (May 26, 2015)۔ "Cabinet approves Budget Strategy Paper 2015-16"۔ Dawn۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 29, 2015 
  2. ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، سنڈے میگزین، روزنامہ جنگ، 12 جولائِ 2015