پدما کثیر مقصدی پُل
یہ مضمون یا قطعہ مشینی ترجمہ معلوم ہوتا ہے، چنانچہ اسے غایت اہتمام سے سنوارنے کی ضرورت ہے۔ بصورت دیگر اسے چند دنوں میں حذف کر دیا جائے گا۔ |
اس مضمون میں قواعد، انشا، ہجے اور املائی غلطیوں کو درست کرنے کی خاصی گنجائش ہے۔جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) ( |
پدما کثیر مقصدی پُل دریائے پدما کے پار ایک کثیر مقصدی روڈ ریل پُل ہے ، جس کی وجودی بنگلہ دیش میں گنگا کا مرکزی مقام ہے.[4][5]اس پُل شریعت پور اور منشی گنج ضلع سے ملاتا ہے، ملک کے جنوبی-مغرب کو شمالی اور مشرقی علاقوں سے جوڑتا ہے۔اس پُل کا افتتاح 25 جون 2022 میں ہوا ہے.[2]
پدما کثیر مقصدی پُل পদ্মা বহুমুখী সেতু | |
---|---|
سرکاری نام | پدما کثیر مقصدی پُل |
دیگر نام | پدما پُل |
برائے | سڑک، ریلوے |
مالک | بنگلہ دیش برج اتھارٹی |
ویب سائٹ | www |
نقشہ نویس | AECOM |
طرز | ٹرس پل۔ |
کل لمبائی | 6,150 m (20,180 ft) |
چوڑائی | 18.18 متر |
اونچائی | 120 متر |
وزن حد | 10,000 tonnes[1] |
تعمیر کردہ | China Major Bridge Engineering Co. Ltd. |
آغاز تعمیر | 26 نومبر 2014ء |
تعمیر ختم | 23 جون 2022[2] |
تعمیر کی لاگت | سانچہ:BDTConvert (2018 estimates)[3] |
افتتاح | 26 جون 2022ء |
افتتاح | 25 جون 2022ء |
چنگی | Yes |
متناسقات | 23°26′39″N 90°15′40″E / 23.4443°N 90.2610°E |
پدما پُل بنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے مشکل تعمیراتی منصوبہ سمجھا جاتا ہے۔ ڈوئل لیول سٹیل ٹرس برج کے ہیثیت سے یہ پُل اوپری سطح پر چار لین ہائی وے اور نیچی سطح پر سینگل ٹریک ریلوے سمبھلتا ہے۔[6] یہ بناوٹ بنگلہ دیش کا سب سے شاندار اسٹرکچر ہے اور دورانیہ اور کل لمبائی دونوں لحاظ سے گنگا پر سب سے عظیم تشکیل ہے۔[7] اِس پُل کے پیلار کا سب سے زیادہ گہرائی 122 میٹر ہے جو دیگر تمام پُلوں سے سب سے زیادہ گہرائی پر ہے[8]
پدما کثیر مقصدی پُل سے بنگلہ دیش کی مجموعی گھریلو پیداوار کم از کم 1.2 فیصد بڑھنے کی توقع ہے۔[9]
مزید دیکھیے
ترمیمہوالے ذات
ترمیم- ↑
- ^ ا ب "Grand preparations made for Padma Bridge inauguration"۔ The Daily Star۔ 24 June 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2022
- ↑ "How Padma Bridge cost surged to Tk30,000cr"۔ The Business Standard (بزبان انگریزی)۔ 12 December 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2022
- ↑ "By self-funding the Padma dridge,Dhaka has got the West off its back"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020
- ↑ "Main Bridge Details (Technical)"۔ Padma Multipurpose Bridge Project۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020
- ↑ Sultana Munima (14 October 2014)۔ "Korean co gets Pawdda bridge supervision work"۔ The Financial Express۔ Dhaka۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2014
- ↑
- ↑ ৩ বিশ্ব রেকর্ড করল পদ্মা সেতু۔ Jugantor (بزبان بنگالی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2020
- ↑