پرل
ورلڈ وائڈ ویب کا آغاز
ترمیم1988ء میں انٹرنیٹ (انٹرنیٹ) پر کم و بیش ساٹھ ہزار مشینیں تھیں جبکہ اب کروڑوں میں ہیں۔ 1991ء میں سرن میں ورلڈ وائڈ ویب (world wide web) کا آغاز ہوا اور 1993ء میں پہلا تصویری براؤزر (browser) پچی کاری منظر عام پر آیا۔ اس زمانے میں انٹرنیٹ پر ٹریفک عموماً تحریری تھی۔ Usenet نیوز گروپ نے پیغاماتی نظام مہیا کیا جس کی مدد سے ہم خیال گروہ ایک دوسرے سے ہم آہنگ رہ سکتے تھے۔ ای میل کم و بیش اسی طرح سے تھی جیسے اب ہے یعنی زیادہ تر تحریری۔ فائلوں کی ترسیل اور دورپار لاگ ان نے نیٹ کے استعمال کو آسان بنا دیا۔
پرل کا آغاز
ترمیمجنوری 1988ء میں لیری وال (Larry Wall) نے اعلان کیا کہ اس نے awk اور sed کا متبادل یونیکس کے لیے لکھا لیا ہے جسے اس نے پرل (PERL) کا نام دیا۔ پرل کے اصلی دستاویزات میں پرل کو اس طرح سے بیان کیا گیا تھا۔
پرل کا بیانیہ مسودہ
ترمیمپرل ایک ترجمہ شدہ (interpreted) زبان ہے جو کسی بھی قسم کی تحریری فائلوں کو پڑھنے، ان سے معلومات اخذ کرنے اور اس کی بنیاد پر رپورٹ شائع کرنے کے لیے خاص طور پر بنائی گئی ہے۔ یہ اتنظام نطام ( system management) کے لیے بھی ایک اچھی زبان ہے۔ زبان کو خوبصورت، محدود اور نفیس رکھنے کی بجائے عملی، استعمال میں آسان، ہمہ جہت اور مکمل رکھا گیا ہے۔ اس میں C ،sed ،awk ،sh کی بہترین خصوصیات کو مجمتمع کیا گیا ہے تاکہ ان زبانوں میں کام کرنے والوں کو کسی قسم کی کوئی مشکل درپیش نہ ہو۔ اظہار صرف ( expression syntax ) بہت حد تک C سے ملتا جلتا ہے۔ اگر کسی مسئلہ کو حل کرنے کے لیے آپ عموماً sed، awk sh کا استعمال کرتے ہیں مگر چاہتے ہیں کہ وہ بہتر اور تیز رفتار ہو اور اس کے لیے اسے C میں نہیں لکھنا چاہتے تو شاید پرل آپ کے مسئلہ کا بہتر حل ہے۔
پرل کا دوسرا نسخہ
ترمیمپرل کا دوسرا نسخہ (ورژن) جون 1988 میں اور یہ جدید پرل سے بہت ملتا جلتا تھا۔ یہ زرخیز اور پوری طرح سے صلاحیتیوں سے لیس ایک برمجہ زبان تھی۔ پرل کی خصوصیات کا رجحان زیادہ تر تحریر کی عمل کاری اور سسٹم پروگرامنگ کی طرف رہا۔
پرل کی مستند ترین کتاب
ترمیم1991 میں Programming Perl by Larry Wall and Randal Schwartz شائع ہوئی، یہ کتاب اب تک پرل زبان پر مستند ترین حوالہ ہے۔ اس کے سرورق پر ایک اونٹ کی تصویر تھی جو پرل کا سرکاری نشان (mascot) ہے۔ اس کتاب کی اشاعت کے ساتھ ہی پرل کا چوتھا ورژن منظر عام پر آیا جو کثیر الاستعمال اور سب سے زیادہ پھیلنے والا ورژن ہے جس کی باقیات اب بھی نیٹ پر موجود ہیں گو کہ اس کا آخری ٹانکہ 1992 میں آیا تھا۔
پرل کا نسخہ 5
ترمیم1994 میں پرل کا نسخہ 5 سامنے آیا جس میں نجی متغیر ( private variables)، حوالہ جات (references)، مفعول (objects) اور modules جیسی خصوصیات کو متعارف کروایا گیا۔ اکتوبر 1996 میں Programming Perl(The Blue Camel) کا دوسرا مسودہ منطر عام پر آیا۔
آزاد مصدر ( Open Source) اور پرل
ترمیمپرل کی کامیابی کے اہم ترین نکات میں ایک نکتہ یہ بھی تھا کہ پرل کیسے بنائی گئی اور کیسے پھیلائی گئی۔ پرل کا مترجم (interpreter) آزاد مصدر سافٹ ویئر کا حصہ ہے۔ آزاد مصدر ایک نئی اصطلاح ہے جو ایک پرانے تعقل جو مصنع لطیفی ترقی دہندگان میں رائج تھا کو دی گئی ہے یعنی مفت بانٹنے جا سکنے والا سافٹ ویئر۔ یہ سافٹ ویئر مفت میں بانٹا جا سکتا ہے اور اس سافٹ ویئر کا رمز ماخذ (source code) کوئی بھی دیکھ سکتا ہے، بدل سکتا ہے اور بہتر کر سکتا ہے ۔
مثالیں
ترمیماسی طرز کے پیروئے کار سافٹ ویئر لینکس Linux، اپاچی ویب سرور Apache web server اور فائر فاکس FireFox نامی ویب براؤزر ہیں۔
پرل کے فوائد
ترمیمپرل کو شروع میں رپورٹ بنانے کے عمل کو آسان کرنے کے لیے استعمال کیا گیا مگر آہستہ آہستہ اس کے استعمال کا دائرہ کار بڑھنے لگا اور یہ مندرجہ ذیل کاموں کے لیے بھی استعمال ہونے لگی:
- خود کار انتظام نظام (automating system administration)۔
- مختلف کمپیوٹر نظاموں کے بیچ گوند کا کردار۔
- ویب پر CGI پروگرامنگ کے لیے سب سے مقبول زبان۔
پرل کے اس قدر مقبول ہونے کی دو بنیادی وجوہات ہیں۔ پہلی تو یہ ہے کہ ویب پر جو چیز سب سے زیادہ استعمال اور دکھائی دیتی ہے وہ تحریر ہے اور تحریر پر عملیات اسی زبان میں بہترین رہتی ہیں جو اسی مقصد تحریری عملیات (text processing) کے لیے بنی ہو جیسا کہ پرل ہے۔ پرل کی دوسری بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دوسرے متبادل ذرائع کے مقابلے میں زیادہ بہتر اور تیزی سے کام کرتی ہے۔ اس کے مقابلے میں سی (C) پیچیدہ اور سیکوریٹی کے مسائل لیے ہیں، پائیتھون کو لوگ زیادہ جانتے نہیں اور Tcl مقابلتہ کافی غیر مانوس ہے۔ پرل ایک دوستانہ زبان ہے اور اس کا نعرہ ہے کہ
کسی بھی چیز کو کرنے کے ایک سے زیادہ طریقے ہوتے ہیں