لینکس (Linux) ایک آزاد مصدر اشتغالی نظام (آپریٹنگ سسٹم) ہے۔ یہ دُنیا میں دوسرا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا آپریٹنگ سسٹم ہے۔ اس کو لکھنے، بڑھانے اور ترویج دینے کا بیڑا رضاکاروں کی ایک جماعت نے اٹھایا ہوا ہے۔ یہ کوئی باقاعدہ جماعت نہیں مگر ایک آزاد خیال اور آزاد چال ٹولہ ہے جس میں کوئی بھی شمولیت اختیار کر سکتا ہے۔ یہ بیان کردہ رضاکارانہ صورتِ حال ماضی میں تو درست تھی مگر اب حقیقت یہ ہے کہ یہ کام زیادہ تر ایسے مرافقات کے ملازمین سر انجام دیتے ہیں جو (کمپنیاں) اپنے تجارت و کاروبار میں آزاد مصدر سافٹ ویئر کو مفید سمجھتے ہیں۔

لینکس
ٹکس
Tux پینگوئن کا عکس جو لیری عوینگ نے 1996 میں بنایا، اب یہ لینکس کے ماسکوٹ کا لوگو ہے
ڈویلپرمختلف کمپنیاں اور اشخاص
آپریٹنگ سسٹم خاندانیونکس کی طرز پر
فعالی حالتجاری و ساری
تازہ ترین ریلیز2.6.17.9 (kernel) عجمہ / 18 اگست ، 2006
کرنل قسمMonolithic
لائسنسجنرل پبلک لاسنس
رسمی ویب سائٹkernel.org/،%20https://gnu.org/

صحیح معنوں میں لینکس صرف اُس اشتغالی نظام کے عجمہ کا نام ہے۔ مگر عموماً اب "لینکس" سے مراد پورا نظام لیا جاتا ہے۔

ابتدائی تاریخ ترمیم

لینکس کا موجد فنلینڈ کا سویڈن نژاد باشندہ ہے، جس کا نام لینس ہے۔ لینس نے یہ نظام لکھنے کا کام فنلینڈ یونیوسٹی میں زمانہ طالب علمی کے دوران میں عملیاتی نظام کا مضمون پڑھنے کے دوران میں کھیل تماشے کے طور پر کیا تھا۔ لینس کا مقصد اسے اپنے اور دوستوں کے استعمال میں لانے کا تھا۔ یہ 1991 کا سال تھا اور ذاتی کمپیوٹر پر مائکروسافٹ کے ڈاس نامی عملیاتی نظام کا راج تھا۔ چونکہ لینس کمپوٹر پر کمپیوٹر کھیل کھیلنے کا رسیا تھا اس نے یہ خیال رکھا کہ لینکس کمپیوٹر پر "ڈاس" کی بنائی فائلیں لکھ پڑھ کی صلاحیت رکھے۔ اس طرح لینکس شروع سے ہی "ڈاس" کے ساتھ ڈیٹا کے تبادلہ کی اہل ہو گیا۔ اگرچہ ذاتی کمپیوٹر کا مصنع کثیف بہت طاقتور ہو چکا تھا مگر گھٹیا "ڈاس" عملیاتی نظام کی وجہ سے کمپیوٹر کی پوری صلاحیت استعمال نہیں ہو پا رہی تھی۔ یہ صورت حال ماہرین کے لیے ناقابل برداشت تھی۔ ان ماہرین کی خواہش تھی کہ کمپوٹر پر یونکس جیسا طاقتور نظام میسر آ جائے۔ مگر یونکس کئی کمپنیوں کے درمیان میں بٹا ہوا تھا اور ان کی آپس میں لڑائی مار کٹائی کی وجہ سے مائکروسافٹ کے مقابلے میں نہیں آ رہا تھا۔ یہ انٹرنیٹ پر یوزنیٹ کا زمانہ تھا۔ ہالینڈ کے ایک پروفیسر ٹیننبام نے minix نامی عملیاتی نظام لکھا تھا جو یونکس کی طرح تھا مگر بہت محدود اہلیت رکھتا تھا۔ اس نظام کی یوزنیٹ پر ایک برقی فہرست تھی جس پر اس نظام کے خصائل پر بحث ہوتی تھی۔ لینکس کی بھی اپنی برقی فہرست تھی مگر minix کی فہرست پر بھی لینکس کی بحث ہوتی تھی۔ ایک دن ٹیننبام کو یہ دیکھ کر تاؤ آ گیا کہ بہت سے مراسلات لینکس کے متعلق ہیں اور اس نے لینس اور لینکس کو خوب لتاڑا۔ کہا کہ لینکس ایک monolithic عملیاتی نظام ہے اور monolithic کے دن گنے جا چکے ہیں۔ اب microkernel کا زمانہ آ رہا ہے اور یہ کہ لینس اپنا وقت ضائع کر رہا ہے۔ لینس کو بھی غصہ آ گیا اور اس نے minix کے خلاف شعلہ بیانی کی۔ بڑے بڑے ماہرین نے آ کر لینس کے کام کو سراہا۔ اس واقعہ کے بعد بہت سے لوگوں نے لینس کی مدد شروع کر دی اور لینکس بہت تیزی سے بڑھنے لگا۔ خوش قسمتی سے عجمہ کے علاوہ نظام کی دوسری ضروریات (کمپائلر، ایڈیٹر، شیل، وغیرہ) پہلے سے گنو پراجیکٹ کی وجہ سے موجود تھے۔ GNU رچرڈ سٹالمین کی اختراع تھا اور یہ آلات یونکس کی طرز پر بنائے گئے تھے۔ تو سب چیزیں ملا کر پورا "لینکس" عملیاتی نظام بن گیا۔ آنے والے برسوں میں لینکس نے دن دگنی رات چگنی ترقی کرتے ہوئے یونکس کی مارکیٹ تقریباًً ختم کر دی۔

لینس نے لینکس عجمہ کی تعمیر میں کئی جدتیں پیدا کیں۔ شروع سے لینکس فائل منتقلی پروٹوکول کے ذریعہ فراہم کیا گیا۔ رضاکاروں کی آزاد جماعت جو دنیا بھر میں پھیلی ہوئی تھی مگر انٹرنیٹ اور یوزنیٹ سے آپس میں منسلک تھی، کو سلیقے سے ایک مقصد کے لیے کام کرنے میں ماہرانہ قیادت فراہم کی۔ لوگوں کی بھیجی ہوئی بگز کی اصلاح بخوشی کوڈ میں ڈال دیتا۔ جب کوئی لینکس میں نیا کوڈ ڈالنے کے لیے لینس کو بھیجتا تو لینس عجمہ کے ڈیزاین کا جائزہ لیتا کہ اسے اس میں ڈالنے کا کیا بہترین طریقہ ہے اور اگر ضروری ہوتا تو عجمہ کے ڈیزائن میں تبدیلی کرتا تا کہ کوڈ خوبصورت رہے اور کوڈ سویاں نہ بن جائے۔ لینس آج بھی لینکس عجمہ کے جنگل کا بادشاہ ہے۔ لینکس ٹریڈمارک اس کے پاس ہے۔ کوئی بھی تبدیلی لینس کی مرضی سے ہی کی جا سکتی ہے۔ لینکس جنرل پنلک لاسنس کے تحت فراہم کیا جاتا ہے۔

ابتدائی اہم سنگ میل ترمیم

  • اکتوبر ء1991، لینکس عجمہ ورژن 0.02
  • جنوری 1992ء، لینکس عجمہ 0.12
  • مارچ 1992ء، لینکس عجمہ 0.95
  • مئی 1992ء، لینکس عجمہ 0.96a، (ایکس) X ونڈوز کو سہارا
  • اکتوبر 1992ء، لینکس عجمہ میں TCP/IP کی شروعات
  • مارچ 1994ء، لینکس عجمہ 1.0

استعمال ترمیم

اس وقت لینکس کا زیادہ تر استعمال معیل مارکیٹ میں ہے۔ گوگل جیسی کمپنی اپنے ہزاروں کمپوٹروں کے باغ لینکس پر چلاتی ہے۔ میزی کمپیوٹر پر بھی لینکس کا استعمال بڑھ رہا ہے مگر مائکروسافٹ ونڈوز کا زور نہیں ٹوٹ سکا۔ اس کے علاوہ ثبتشدہ نطام اشیا میں بھی لینکس استعمال ہو رہا ہے۔ کچھ سال پہلے آئی بی ایم نے لینکس کی حمایت شروع کی جس سے لینکس کو تجارتی استعمال میں بہت تقویت ملی ہے۔

ڈسٹرو ترمیم

لینکس عملیاتی نظام کو تقسیم مختلف کمپنیاں کرتی ہیں۔ ان تقسیم جات کو اشیا کو ڈسٹرو کہا جاتا ہے۔ کچھ مشہور ڈسٹرو یہ ہیں:

اردو لینکس اس ربط پر دستیاب ہے، اگرچے یہ پرانی ہے مگر قابل عمل ہے۔

میزی GUI ترمیم

اس وقت لینکس پر دو گراف صارفی سطح البین مقبول ہیں:

مزید دیکھیے ترمیم