پروپوفول
یہ تھائیوپنٹون (پنٹوتھال) اور کیٹامین ketamine کی طرح بے ہوش کرنے کی دوا ہے جو وریدی I/V استعمال کی جاتی ہے۔ دیکھنے میں یہ دودھ کی طرح سفید نظر آتی ہے۔ یہ 1977 میں ایجاد ہوئی تھی مگر اس وقت اس کا محلول cremophor EL میں بنایا جاتا تھا جس کی وجہ سے allergic reaction بہت زیادہ ہوا کرتے تھے۔ اس لیے اس کے فارمولے میں تبدیلی کی گئی اور cremophor EL ہٹا کر اس کی جگہ انڈے کی زردی سے حاصل شدہ (phospholipid (lecithin، گلیسرین اور سویا بین کا تیل ملا کر اس کا محلول تیار کیا گیا جو بہت کامیاب ثابت ہوا۔. اسے اس نئے فارمولے کے ساتھ 1986 میں دوبارہ استعمال کے لیے پیش کیا گیا۔
طبی معلومات | |
---|---|
حمل زمرہ | |
راستے | Intravenous |
اے ٹی سی رمز | |
قانونی حیثیت | |
قانونی حیثیت |
|
دوا کے جزب و تقسیم کے مطالعہ کی معلومات | |
حیاتی اثر پذیری | NA |
پروٹین بائنڈنگ | 95 to 99% |
تحول | Hepatic glucuronidation |
Biological half-life | 30 to 60 min |
Excretion | Renal |
شناخت کنندہ | |
| |
سی اے ایس نمبر | |
پبکیم CID | |
ڈرگ بنک | |
ECHA InfoCard | 100.016.551 |
کیمیائی و طبعی معلومات | |
فارمولا | C12H18O1
|
مولر کمیت | 178.271 g/mol |
1935 میں تھائیوپنٹون کی ایجاد کے بعد بہت ساری دوائیں بے ھوش کرنے کے لیے ایجاد ہوئیں مثلاً ًetomidate, althesin, propanidid وغیرہ مگر تھائیوپنٹون کی حریف ثابت نہ ہو سکیں۔ پروپوفول پہلی دوا ہے جو تھائیوپنٹون کی صحیح معنوں میں حریف ہے۔ اگرچہ اکثر بے ھوشی سے متعلق افراد پروپوفول کو تھائیوپنٹون سے بہتر سمجھتے ہیں مگر تھائیوپنٹون کی بنسبت پروپوفول لگ بھگ نو دس گنا زیادہ مہنگی دوا ہے اس لیے غریب ممالک میں اس کا استعمال محدود ہے۔
اس کا ڈوز 2 ملی گرام فی کلو گرام ہوتا ہے اور یہ 10 ملی گرام فی سی سی کے محلول میں دستیاب ہے۔
تھائیوپنٹون کے برعکس یہ pharyngeal reflexes ختم کرتی ہے اس لیے اس کو استعمال کرنے سے مریض زیادہ آسانی سے Laryngeal mask airway برداشت کر لیتا ہے۔
یہ بلڈپریشر بھی کم کرتی ہے اور ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے (جبکہ کیٹامین بلڈپریشر بڑھاتی ہے اور مضر ہے۔)
اس دوا کا اثر تقریباً 4 سے 8 منٹ تک رہتا ہے لیکن اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ دوا جسم میں بہت تیزی سے metabolise ہو جاتی ہے( تقریباً دس گنا تیزی سے ) اور اس وجہ سے ایک ہی موقع پر بار بار استعمال کی جا سکتی ہے جبکہ پنٹوتھال جسم میں جمع cumulate ہوتی جاتی ہے اور ایک ہی موقع پر بار بار لگانے سے سخت نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پروپوفول کی بے ہوشی کے بعد مریض جلد چلنے پھرنے کے قابل ہو جاتا ہے اور اگر مریض کو آپریشن کے بعد چند گھنٹوں میں گھر بھیجنا ہو تو پروپوفول سب سے بہتر دوا ہے۔
جگر اور گردے کے مریضوں کو بے ہوش کرنے کے لیے یہ دوسری دواؤں سے بہتر ہے۔
پروپوفول ایک تیل نما مرکب ہے جو پانی میں غیر حل پزیر ہے۔ فوسپروفول Fospropofol ایک نئ دوا ہے جو پانی میں حل پزیر ہے اور جسم کے اندر جا کر alkaline phosphatase نامی انزائم کی مدد سے پروپوفول میں تیزی سے تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس کا تجارتی نام Aquavan ہے۔