پرکاشی تومر جو شوٹر دادی اور روالور دادی کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں،[1] ایک معمر خاتون نشانے باز ہیں۔[2] ان کا جنم بھارتی ریاست اتر پردیش کے مظفرنگر ضلع میں 10 جنوری 1937 میں ہوا تھا۔ یہ اترپردیش کے باغپت کے جوہڑی گاؤں میں مقیم ہیں جو اپنی جیٹھانی چندرو تومر کے ساتھ نشانے بازی مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں۔

ذاتی معلومات
قومیتبھارتی
شہریتبھارتی
پیدائش (1937-01-01) جنوری 1, 1937 (عمر 87 برس)
مظفرنگر، اتر پردیش، بھارت
رہائشجوہڑی، باغپت، اتر پردیش، بھارت
پیشہنشانے باز
کھیل
ملکبھارت
کھیلنشانے باز
تجدید شدہ بتاریخ 01 اگست 2017

انھوں نے اس پیشے کو چننے کا من تب بنایا جب زیادہ تر لوگ امید چھوڑ دیتے ہیں یعنی 60 برس سے زیادہ کی عمر میں۔ 65 سال کی عمر میں جب انھوں نے شوٹنگ رینج میں جانا شروع کیا تو لوگوں، خاص کر مردوں نے انکا خوب مذاق اڑایا اور طرح طرح کے طعنے دیے، جیسے 'جا، جاکر فوج میں بھرتی ہو جا' یا پھر 'کارگل چلی جا' وغیرہ، لیکن یہ سب ان کے عزم کو توڑ نہیں پائے۔ تنقید کو درکنار کرتے ہوئے انھوں نے اپنے مقصد پر دھیان لگایا، جس نے نہ صرف انھیں شہرت کی بلندی پر پہنچایا بلکہ سماج، ناقدین اور آنے والی پیڑھیوں کے لیے ایک مثال قائم کی۔ اب ان کی بیٹی سیما تومر ایک بین الاقوامی نشانے باز ہیں اور گاؤں کے لوگ ان کا نام فخر اور عزت کے ساتھ لیتے ہیں۔

ابتدائی زندگی ترمیم

آٹھ بچوں کی ماں پرکاشی کے 15 پوتے پوتیاں ہیں۔ وہ مشرقی اترپردیش میں موجود باغپت ضلع کے جوہڑی گاؤں کی رہنے والی ہیں اور وہ محض ایک اتفاق ہی تھا جب انھوں نے پہلی بار برابر نشانہ لگایا تھا۔ اس کی شروعات سن 2000 میں ہوئی جب ان کی بیٹی سیما تومر، جو آج شوٹنگ کے زمرے میں عالمی سطح تک جانا مانا نام ہیں، نے شوٹنگ سیکھنے کے لیے جوہڑی رائفل کلب میں داخلہ لیا۔ حالانکہ سیما شوٹنگ سیکھنا چاہتی تھی لیکن اکیلے شوٹنگ رینج جانے میں گھبراتی تھی۔ تب پرکاشی نے سیما کا حوصلہ بڑھانے کا فیصلہ لیا اور اس کے ساتھ اکیڈمی جانے کی ٹھانی۔ یہی ریوالور دادی کی شروعات تھی۔

اکیڈمی میں سیما کو دکھانے کے لیے پرکاشی نے خود ہی بندوق اٹھائی اور نشانہ لگا دیا، جسے دیکھ کر وہاں موجود سبھی لوگ یہاں تک کہ کوچ پھاروکھ پٹھان بھی چونک گئے۔ یہی وہ موقع تھا جب کوچ نے پرکاشی کے ہنر کو پہچانا اور انھیں اکیڈمی میں داخلہ لینے کا سجھاؤ دیا۔ یہ پرکاشی کے لیے ایک نئے دور کی شروعات تھی، لیکن راستہ رکاوٹوں سے بھرا پڑا تھا۔ پرکاشی ایک گھریلو خاتون ہیں۔ اس لیے ان کا روز تربیت کے لیے اکیڈمی جانا ممکن نہیں تھا۔ اس وجہ سے کوچ نے انھیں ہفتے میں ایک دن آنے کی صلاح دی اور باقی کے دن وہ گھر پر ہی نشانیبازی کا ریاض کرتی تھیں۔ تب سے ہی وہ اپنی کامیابی کی کہانی لکھ رہی ہیں۔ اتنا ہی نہیں، ان کی بیٹیوں میں سے سیما تومر نشانہ بازی کی عالمی کپ میں کوئی میڈل جیت کر لانے والی پہلی بھارتی خاتون ہیں۔ یہ کارنامہ انھوں نے 2010ء میں کیا تھا۔ وہیں، پرکاشی دادی اور سیما تومر نے ملک بھر میں منعقدہ مقابلوں میں 25 میڈل جیتے ہیں اور معمر نشانیبازی مقابلہ میں (ویٹیرن شوٹنگ چیمپئن شپ) میں سونے کا تمغا بھی جیتا ہے، یہ مقابلہ، چینائی میں منعقد ہوا تھا۔ اس سے بھی آگے، وہ جنھوں نے شروعات میں پرکاشی کا مذاق اڑایا تھا اب اپنی بیٹیوں کو ان کے پاس نشانیبازی سیکھنے کے لیے بھیجتے ہیں۔

شخصی زندگی ترمیم

پرکاشی تومر جو ایک بھارتی بزرگ خاتون نشانیباز ہے جن کا جنم بھارت کے اترپردیش ریاست ضلع مظفرپور میں 1 جنوری 1937 میں ہوا تھا۔ پرکاشی کی شادی جے سنگھ سے ہوئی تھی اور ان کی بیٹی سیما تومر ایک عالمی نشانیباز ہیں۔ در حقیقت سیما اعالمی نشانیبازی کھیل اتحاد کی جانب سے منعقد عالمی کپ میں چاندی کا میڈل جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون ہیں اور موجودہ طور پر وہ بھارتی فوج میں برسرخدمت ہیں۔ پرکاشی کی پوتی روبی انسپیکٹر کے طور پر پنجاب پولیس میں برسرخدمت ہیں جبکہ ان کی بیٹی ریکھا نشانیبازی چھوڑ چکی ہیں۔

انعامات و اعزازات ترمیم

  • بھارت سرکار کی خواتین اور اطفال کی فلاح و بہبودگی کی وزارت کی جانب سے انھیں ‘آئکن لیڈی’ انعام سے بھی نوازا جا چکا ہے اور سال 2016ء میں انھیں ملک کی 100 کامیاب خواتین میں شامل کیا گیا ہے۔[3] اس کے علاوہ راشٹرپتی بھون میں انھیں بھارت کے سابق صدر پر نب مکھرجی کے ساتھ دوپہر کی ضیافت میں مدعو کیا گیا تھا۔[4]
  • پرکاشی، سٹار ورلڈ پر عامر خان کے شو ستیہ میو جیتیے اور کلرس ٹی وی کے زبان زد عام شو انڈیاز گاٹ ٹیلینٹ میں بھی شامل ہو چکی ہیں۔ گوگل انڈیا کے ویمین ول پروگرام میں ممبئی بلاکر بھی انھیں اعزاز پیش کیا جا چکا ہے۔
  • پرکاشی تومر نے نشانیبازی کی شروعات قریب ڈیڑھ دہے پہلے کی
  • وہ اپنی پوتی اور بیٹی کو نشانیبازی سکھانے کے لیے شوٹنگ رینج لے کر جایا کرتی تھیں۔ پوتی کو سکھانے کی کوشش میں جب ایک دن انھوں نے خود بندوق اٹھا لی۔ کوچ راجپال نے انھیں حوصلہ افزائی دی اور ان کی جیٹھانی چندرو تومر نے بھی ان کے ساتھ نشانیبازی سیکھنی شروع کی۔
  • پرکاشی اور چندرو نے کئی مقابلوں میں حصہ لیا ہے اور قریب 20 میڈل جیت چکی ہیں۔[5] پرکاشی کی بیٹی سیما تومر عالمی سطح کی نشانیباز ہیں، جو شوٹنگ کے عالمی کپ میں چاندی کا تمغا جتنے والی پہلی بھارتی خاتون ہیں۔ سیما نے یہ خطاب 2010ء میں جیتا تھا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. शूटर दादी
  2. Flora Drury۔ "Indian grandmothers who have become award-winning sharpshooters | Daily Mail Online"۔ Dailymail.co.uk۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2017 
  3. ٹائمز آف انڈیا۔ "Zainab, Prakasho selected for MWCD's 100 women achievers' contest"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 अगस्त 2017 
  4. Fri, 22 Jan 2016-09:40pm ، New Delhi ، PTI (2016-01-22)۔ "President hosts lunch for 100 women achievers | Latest News & Updates at Daily News & Analysis" (بزبان अंग्रेजी)۔ Dnaindia.com۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2017 
  5. "shooter dadi of meerut"۔ www.bhaskar.com۔ 2016-02-04۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2017