پوپ جون

افسانوی خاتون پوپ

دنیا میں آج تک 266 پوپ گذرے ہیں مگر ان میں سے صرف ایک ہی خاتون پوپ جون ہشتم گذری ہے۔ اس پوپ کو بعض مؤرخین افسانوی اور من گھڑت سجھتے ہیں مگر بعض کہ نزدیک یہ حقیقی پوپ گذری تھی۔

پوپ جون
 

معلومات شخصیت
مقام پیدائش مینز  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام وفات روم  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب کیتھولک ازم[1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
پوپ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
855  – 858 
عملی زندگی
پیشہ خادم دین،  عالم مذہب[2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جون جرمنی کے گاؤں اینگلہیم میں ایک عالم جوڑے کے گھر پیدا ہوئی۔ چونکہ اس کے والدین نہایت خوبصورت اور ذہین تھے اسی لیے یہ خصوصیات جون میں بھی منتقل ہوئیں۔ جیسے جیسے وہ بڑھتی گئی اس کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اس کی ذہانت کے اثرات بھی آشکار ہونے لگے۔ ان دنوں لڑکیوں کی تعلیم کا بالکل بھی رواج نہ تھا لیکن اس کے باوجود اس کے والدین نے اس کا داخلہ ایک اسکول میں کرا دیا۔ تعلیمی میدان میں بھی جون نے تیزی سے ترقی کی۔ صرف 13 سال کی عمر میں وہ جرمن، اطالوی اور انگریزی زبانیں سیکھ گئی۔ رفتہ رفتہ وہ بڑھتی گئی اور اس کے حسن اور قابلیت کے چرچے شہر میں چاروں جانب ہونے لگے۔ انہی دنوں اس کی ملاقات فلڈا سے آئے راہب نوجوان سے ہوئی، یہ نوجوان بھی اپنے علم اور مردانہ وجاہت میں بے مثال تھا۔ دونوں رجحان اور ذہنی ہم آہنگی متوازن تھی اس لیے دونوں ہی گرفتارِ محبت ہو گئے۔ اب پریشانی یہ تھی کہ مسیحی راہب اور راہبائیں شادی نہیں کر سکتے تھے چنانچہ وہ دونوں اینگلہیم سے فرار ہو گئے۔ اور اس نوجوان کے شہر فلڈا کی ایک خانقاہ کا رخ کیا۔ یہاں جون نے ایک مرد راہب کا روپ اختیار کیا۔ اور ساتھی سے خفیہ شادی کر کے زندگی بسر کرنا شروع کی یہاں رہے انھیں کچھ ہی دن گذرے تھے کہ ان کے بارے میں چیمہ گوئیاں شروع ہوگئیں اسی لیے ایک رات کی تاریکی میں دونوں ایتھنز شہر کے لیے روانہ ہو گئے۔ یہاں چند دن رہنا کے بعد ان کے دونوں کے درمیان میں نہ معلوم وجوہات کی بِنا پر علاحدگی ہو گئی۔ علاحدگی کے بعد فلڈا کا نوجوان راہب مشرق میں مصر کی سیر کے لیے روانہ ہو گیا جبکہ جون سیدھی روم پہنچی جو اس وقت مسیحی اقتدار کا مرکز تھا۔ یہاں جون نے خود کو ایک مرد کے روپ میں ظاہر کیا وہ یہ عمل کافی عرصہ سے کر رہی تھی اسی لیے اس کوئی خاص مشکل پیش نہ آئی۔ اس وقت سرجیس ثانی پوپ کے منصب پر فائز تھے۔ یہاں جون کو بڑے بڑے مسیحی علما سے ملنے کا موقع ملتا۔ کیونکہ جون کے رجحانات بھی اسی قسم کے تھے اسی لیے اسے یہ شہر بہت پسند آیا۔ اس لیے وہ روم کی سب سے مشہور درس گاہ سینٹ مارٹن میں ایک راہب کی حیثیت سے ظاہر ہو گئی۔ یہاں اس نے اپنی ذہانت کے بلبوتے پر اعلیٰ مقام حاصل کر لیا انہی دنوں پاپائے اعظم سرجیس ثانی کا انتقال ہوا۔ اور ان کی جگہ لیو چہارم پوپ بنے۔ یہ پوپ سینٹ مارٹن کی درس گاہ میں جون کا استاد رہ چکا تھا اور اس کی صلاحیتوں سے باخوبی واقف تھا۔ لیو چہارم نے بعض اہم اور حساس خدمات جون کے سپرد کیں جسے اس نے حسن و خوبی کے ساتھ انجام دیا۔ اپنے قابلیت کے استعمال کے علاوہ جون ایک مرتبہ روم کی افواج کے ہمراہ محاذ جنگ پر بھی گئی اور وہاں سے کامیاب ہو کر واپس لوٹی۔ انہی دنوں لیو چہارم کی اپنے کارڈینیل اناستیس سے ان بن ہوئی اور وہ دونوں ایک دوسرے کے مخالف ہو گئے۔ جون نے اپنے استاد لیو چہارم کا ساتھ دیتے ہوئے اناستیس کو بڑی ہی مہارت سے کارڈینیل کے عہدے سے ہٹانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے بدلے لیو چہارم نے کارڈینیل کی پوسٹ جون کے حوالے کر دی یہ ایک بہت بڑا مرتبہ تھا جو جون کو حاصل ہوا کارڈینیل کا عہدے کسی سلطنت کے فرمانروا کے برابر ہوتا تھا۔ اس واقعے کے کچھ عرصے بعد ہی پوپ لیو چہارم چل بسے۔ اب نئے پوپ کے انتخاب کا مرحلہ آیا یہ زمانے سخت اختراب و انتشار کا تھا ہر ریاست یہ چاہتی تھی کہ پوپ ان کا حامی ہو اور مستقبل میں ان کا مدد گار ثابت ہو۔ نوبت یہ آ گئی کہ پوپ کے چُناؤ پر ایک دوسرے کا خون بہایا جانے لگا پھر کچھ دانش مندوں نے یہ فیصلہ کیا پوپ ایسا چُنا جائے جس کا تعلق کسی جماعت سے نہ ہو۔ اور یوں اینگلہیم کی معمولی سی لڑکی جون، 'جون ہشتم' کے نام سے تخت مسیحیت پر جلوا افروز ہوئی۔ تاریخ میں مسیحی تخت پر کسی عورت کا براج مان ہونا ایک انوکھا اور اکلوتا واقعہ ہے وہ بھی اس دور میں جس میں عورت کی قدر و منزلت ایک سامان کی پوٹلی سے زیادہ نہ تھی۔ جون نے اس قدر قابلیت سے اپنی خدمات سر انجام دیں کہ ساری مسیحی دنیا میں اس کے چرچے ہونے لگے اقتصادی حالت درست ہو گئی اور خزانہ پھر سے مامور ہوا۔ بڑے بڑے بادشاہ اس کے سامنے سر جھکاتے اس تمام تر عروج کے باوجود وہ تھی تو وہ ایک ”عورت“۔ ایک دن اپنے جذبات کی حدت سے بے قرار ہو کر اپنا یہ راز ایک نوجوان بالڈب پر افشاں کر بیٹھی۔ بالڈب جون کا خدمت گار تھا۔ اسی لیے جون زیادہ تر وقت خلوت میں بسر کرنے لگی لوگ سمجھتے کہ پوپ کسی خاص عبادت میں مشغول ہے۔ چند ہی ماہ گذرے تھے کہ جون کو پتا چلا کہ وہ حاملہ ہے یہ خبر بالڈب کے لیے اتنی وحشت انگیز تھی کہ اس نے خودکشی کا ارادہ کر لیا لیکن جون نے اسے روک دیا۔ چونکہ اس نے یہ حکمت عملی بنائی تھی کہ وہ اس بچے کی پیدائش کو ایک معجزے سے تعبیر کرے گی۔ انہی دنوں جون کا بلڈا کا نوجوان راہب اور سابقہ شوہر روم آ گیا۔ جب اس نے دیکھا کہ اس کی گذشتہ بیوی مسیحیت کے سب سے بڑے منصب پر فائز ہے تو وہ حیران ہوا۔ اس نے لوگوں کو یہ راز بتانے کی کوشش کی لیکن عوام نے نوجوان کی بات پر دھیان نہیں دیا۔ ان دن پوپ جون قحط سالی سے نجات کے لیے ایک جلوس کی قیادت کر رہی تھی کہ دفعتاً اسے شدید درد اٹھا اور یہ چکرا کر گر پڑی اور ایک بچہ جنا۔ پھر لوگوں کو یہ منظر دیکھ کر انھیں اپنی بصارت پر یقین کرنا مشکل ہو گیا۔ جون اور اس کے خدمت گار بالڈب نے اسے ایک معجزے کا رنگ دینے کی ناکام کوشش کی۔ لیکن لوگوں کے دل میں اس کے لیے شبہات پہلے ہی پیدا ہو چکے تھے۔ اب وہ غیظ و غضب سے بے قابو ہو گئے اور پوپ جون ہشتم کو پتھر مار مار کر سنگسار کر دیا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. http://www.newadvent.org/cathen/08407a.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2019
  2. عنوان : Dictionary of Women WorldwideISBN 978-0-7876-7585-1