پٹوڈی ٹرافی
پٹودی ٹرافی انگلینڈ اور بھارت کے درمیان انگلینڈ میں ہونے والی ہر ٹیسٹ کرکٹ سیریز کے فاتح کو دی جاتی ہے۔ ٹرافی خود جوسلین برٹن نے ڈیزائن اور بنائی تھی۔ یہ اعزاز پہلی بار 2007ء میں دونوں فریقوں کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے 75 سال مکمل ہونے کی یاد میں دیا گیا تھا۔ بھارت نے 2007ء میں انگلینڈ میں پہلی پٹودی ٹرافی جیتی تھی۔ سیریز بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے مستقبل کے دوروں کا پروگرام کے مطابق کھیلی جاتی ہیں جس میں دوروں کے درمیان مختلف وقت ہوتا ہے۔ اگر کوئی سیریز ڈرا ہو جاتی ہے تو پٹودی ٹرافی کا انعقاد کرنے والا ملک اسے برقرار رکھتا ہے۔
ممالک | انگلینڈ بھارت |
---|---|
منتطم | بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اور انگلستان اورویلزکرکٹ بورڈ |
فارمیٹ | ٹیسٹ کرکٹ |
پہلی بار | 2007ء |
تازہ ترین | 2021ء |
فارمیٹ | 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز |
ٹیموں کی تعداد | 2 |
موجودہ فاتح | انگلینڈ |
زیادہ کامیاب | انگلینڈ (3 سیریز جیت اور 1 برقرار رکھنا) |
اہلیت | آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ |
زیادہ رن | جو روٹ (1,401)[1] |
زیادہ ووکٹیں | جیمز اینڈرسن (100)[2] |
ٹی وی | اسکائی اسپورٹس (انگلینڈ) سونی پکچرز نیٹ ورکس (بھارت) |
پس منظر
ترمیمٹرافی کا نام پٹودی کرکٹ خاندان کے نام پر رکھا گیا ہے۔ افتخارعلی خان پٹودی نے 3 مواقع پر دونوں بین الاقوامی ٹیموں کے لیے کھیلا اور وہ واحد شخص ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ اور بھارت دونوں کے لیے کھیلا ہے۔ افتیکھر کے بیٹے منصور علی خان پٹودی 1960ء اور 1970ء کی دہائی میں ہندوستانی ٹیم کے طویل مدتی کپتان تھے۔ پٹودی ٹرافی فاتح ٹیم کو اس کی جیت کی علامت کے طور پر پیش کی جاتی ہے۔ بھارت میں انگلینڈ-بھارت ٹیسٹ سیریز انتھونی ڈی میلو ٹرافی کے لیے کھیلی جاتی ہے، حالانکہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ انگلینڈ میں بھی پٹودی ٹرافی کو فاتح کا انعام بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ ٹرافی کے آغاز سے پہلے بھارت نے انگلینڈ میں چودہ سیریز کھیلی۔ مجموعی طور پر ریکارڈ 11 انگریزی فتوحات، 2 بھارتی فتوحات اور ایک ڈرا سیریز تھی۔ [3]
سیریز | سال | ٹیسٹ میچز | انگلینڈ | بھارت | ڈرا | نتیجہ |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 1932ء | 1 | 1 | 0 | 0 | انگلینڈ |
2 | 1936ء | 3 | 2 | 0 | 1 | انگلینڈ |
3 | 1946ء | 3 | 1 | 0 | 2 | انگلینڈ |
4 | 1952ء | 4 | 3 | 0 | 1 | انگلینڈ |
5 | 1959ء | 5 | 5 | 0 | 0 | انگلینڈ |
6 | 1967ء | 3 | 3 | 0 | 0 | انگلینڈ |
7 | 1971ء | 3 | 0 | 1 | 2 | بھارت |
8 | 1974ء | 3 | 3 | 0 | 0 | انگلینڈ |
9 | 1979ء | 4 | 1 | 0 | 3 | انگلینڈ |
10 | 1982ء | 3 | 1 | 0 | 2 | انگلینڈ |
11 | 1986ء | 3 | 0 | 2 | 1 | بھارت |
12 | 1990ء | 3 | 1 | 0 | 2 | انگلینڈ |
13 | 1996ء | 3 | 1 | 0 | 2 | انگلینڈ |
14 | 2002ء | 4 | 1 | 1 | 2 | ڈرا |
ٹرافی
ترمیم2007ء میں میریلیبون کرکٹ کلب نے 1932ء میں بھارت کے پہلے ٹیسٹ میچ کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لیے ایک نئی ٹرافی شروع کی۔ ٹرافی کو لندن سلور اسمتھ جوسلین برٹن نے ہولبورن میں اپنے اسٹوڈیو میں ڈیزائن اور بنایا تھا۔ ٹرافی کو نومبر اور دسمبر 2012ء میں لندن کے بینٹلے اینڈ سکنر میں جوسلین کی نمائش میں دکھایا گیا تھا۔
نتائج
ترمیمپٹودی ٹرافی کے انعقاد کے لیے ٹیم کو سیریز جیتنی پڑتی ہے۔ سیریز ڈرا ہونے کے نتیجے میں پچھلے ہولڈرز ٹرافی برقرار رکھتے ہیں۔ پٹودی ٹرافی کی 5 مکمل سیریز کھیلی جا چکی ہیں جن میں سے ایک بھارت نے جیتی، 3 انگلینڈ نے جیتی اور ایک ڈرا رہی۔
سیزن | ٹیسٹ میچز | انگلینڈ | بھارت | ڈرا | نتیجہ | سیریز کے بہترین کھلاڑی |
---|---|---|---|---|---|---|
2007ء[4] | 3
|
0
|
1
|
2
|
بھارت | ظہیر خان (بھارت) جیمز اینڈرسن (انگلینڈ) |
2011ء[5] | 4
|
4
|
0
|
0
|
انگلینڈ | سٹوارٹ براڈ (انگلینڈ) راہول ڈریوڈ (بھارت) |
2014ء[6] | 5
|
3
|
1
|
1
|
انگلینڈ | جیمز اینڈرسن (انگلینڈ) بھونیشور کمار (بھارت) |
2018ء[7] | 5
|
4
|
1
|
0
|
انگلینڈ | سیم کرن (انگلینڈ) وراٹ کوہلی (بھارت) |
2021ء[ا][8] | 5
|
2
|
2
|
1
|
ڈرا | جو روٹ (انگلینڈ) جسپریت بمراہ (بھارت) |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "STATISTICS / STATSGURU / TEST MATCHES / BATTING RECORDS"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2021
- ↑ "STATISTICS / STATSGURU / TEST MATCHES / BOWLING RECORDS"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2021
- ↑ "Team records | Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولائی 2020
- ↑ "Pataudi Trophy, 2007"۔ ESPNcricinfo
- ↑ "Pataudi Trophy, 2011"۔ ESPNcricinfo
- ↑ "Pataudi Trophy, 2014"۔ ESPNcricinfo
- ↑ "Pataudi Trophy, 2018"۔ ESPNcricinfo
- ↑ "Pataudi Trophy, 2021"