بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2011ء
بھارت کرکٹ ٹیم نے 21 جولائی سے 16 ستمبر 2011ء تک انگلینڈ کا دورہ کیا۔ [1] اس دورے میں ایک ٹوئنٹی20 بین الاقوامی، 5 ایک روزہ بین الاقوامی انٹرنیشنل اور 4 ٹیسٹ میچ شامل تھے نیز انگلش کاؤنٹی سائیڈز کے خلاف متعدد میچ بھی شامل تھے۔ [2] لارڈز میں پہلا ٹیسٹ 2000 واں ٹیسٹ تھا۔ تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی فتح نے انہیں عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر پہنچا دیا۔
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2011ء | |||||
بھارت | انگلینڈ | ||||
تاریخ | 21 جولائی – 16 ستمبر 2011ء | ||||
کپتان | مہندرسنگھ دھونی | اینڈریوسٹراس (ٹیسٹ) ایلسٹرکک (ایک روزہ بین الاقوامی) سٹوارٹ براڈ (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 4 میچوں کی سیریز 4–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | راہول ڈریوڈ (461) | کیون پیٹرسن (533) | |||
زیادہ وکٹیں | پراوین کمار (15) | سٹوارٹ براڈ (25) | |||
بہترین کھلاڑی | راہول ڈریوڈ (بھارت) اور سٹوارٹ براڈ (انگلینڈ) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 5 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | مہندرسنگھ دھونی (236) | روی بوپارہ (197) | |||
زیادہ وکٹیں | روی چندرن ایشون (6) | گریم سوان (8) | |||
بہترین کھلاڑی | مہندرسنگھ دھونی (بھارت) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | اجنکیا رہانے (61) | آئون مورگن (49) | |||
زیادہ وکٹیں | مناف پٹیل (2) | جیڈ ڈرنباخ (4) | |||
بہترین کھلاڑی | جیڈ ڈرنباخ (انگلینڈ) |
دستے
ترمیم† ویرات کوہلی، پرگین اوجا اور آر پی سنگھ نے تیسرے اور چوتھے ٹیسٹ میچوں کے لیے بالترتیب زخمی یوراج سنگھ، ہربھجن سنگھ اور ظاہر خان کی جگہ لی۔‡ او ڈی آئی سیریز کے لیے زخمی گوتم گمبھیر کی جگہ رویندر جڈیجا نے لی۔
ٹیسٹ سیریز
ترمیم تفصیلی مضمون کے لیے پٹودی ٹرافی ملاحظہ کریں۔
پہلا ٹیسٹ
ترمیم21–25 جولائی 2011ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پہلے دن بارش اور خراب روشنی نے کھیل کو 49.2 اوورز تک محدود کردیا۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیمتیسرا ٹیسٹ
ترمیم10–14 اگست 2011ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- گیلے گراؤنڈ کی وجہ سے دوسرے دن کا کھیل تاخیر سے شروع ہوا۔
- بارش کی وجہ سے دن 3 کو دوپہر کا کھانا جلدی لیا گیا۔
چوتھا ٹیسٹ
ترمیم18–22 اگست 2011ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پہلے دن بارش نے کھیل کو 26 اوورز تک محدود کر دیا۔
- تیسرے دن بارش نے کھیل کو 63 اوورز تک محدود کر دیا۔
اعداد و شمار
ترمیمانفرادی
ترمیمشماریات | انگلینڈ | بھارت | ||
---|---|---|---|---|
سب سے زیادہ سیریز رنز | کیون پیٹرسن | 533 | راہول ڈریوڈ | 461 |
سب سے زیادہ اننگز | ایلسٹرکک | 294 | راہول ڈریوڈ | 146* |
سب سے زیادہ سنچریاں | کیون پیٹرسن ایان بیل |
2 | راہول ڈریوڈ | 3 |
سب سے زیادہ ففٹیاں | کیون پیٹرسن میٹ پرائر سٹوارٹ براڈ ٹم بریسنن |
2 | سچن ٹنڈولکر مہندرسنگھ دھونی وی وی ایس لکشمن |
2 |
سب سے زیادہ وکٹیں | سٹوارٹ براڈ | 25 | پراوین کمار | 15 |
سب سے زیادہ پانچ وکٹیں لینے والے | سٹوارٹ براڈ جیمز اینڈرسن ٹم بریسنن گریم سوان |
1 | پراوین کمار | 1 |
بہترین اننگز کے اعداد و شمار | سٹوارٹ براڈ | 24.1–8–46–6 | پراوین کمار | 40.3–10–106–5 |
میچ کے بہترین اعداد و شمار | گریم سوان | 69–11–208–9 | پراوین کمار | 58–13–169–7 |
سب سے زیادہ کیچز (وکٹ کیپرز کو خارج کر دیا گیا) |
ایلسٹرکک اینڈریوسٹراس |
5 | راہول ڈریوڈ سریش رائنا |
4 |
سب سے زیادہ اسٹمپنگ | میٹ پرائر | 1 | کوئی نہیں |
ٹیم
ترمیمشماریات | انگلینڈ | بھارت |
---|---|---|
سب سے زیادہ ٹیم اننگز | 710/7 (ڈکلیئر) | 300 |
سب سے کم ٹیم اننگز | 221 | 158 |
ٹاس جیت گئے | 2 | 2 |
دیگر
ترمیم- کیون پیٹرسن نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 172 تک پہنچ کر 6,000 ٹیسٹ رن بنائے۔
- ایان بیل نے چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 208 تک پہنچ کر 5000 ٹیسٹ رن بنائے۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمواحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیم 31 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- الیکس ہیلز اور جوس بٹلر (دونوں انگلینڈ); راہول ڈریوڈ اور اجنکیا رہانے (دونوں بھارت) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 3 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- تیز بارش کی وجہ سے میچ منسوخ کر دیا گیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 6 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے میچ 23 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 9 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث انگلینڈ کی اننگز 43 اوورز تک محدود کر دی گئی۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمپانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 16 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث انگلینڈ کی اننگز 34 اوورز تک محدود کر دی گئی۔
- جونی بیرسٹو (انگلینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- راول ڈریوڈ نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "India tour of England 2011 / Tour Statistics"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-17
- ↑ "India tour of England 2011 / Fixtures"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-07-17
- ↑ "England v India 2011 / England Squad – 1st Test"۔ ESPNcricinfo۔ 17 جولائی 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-07-17
- ↑ "England Squad – 2nd Test"۔ ESPNcricinfo۔ 28 جولائی 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-05
- ↑ "England Squad – 3rd Test"۔ ESPNcricinfo۔ 9 اگست 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-10
- ↑ "England Squad – 4th Test"۔ ESPNcricinfo۔ 15 اگست 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-17
- ↑ "India Squad – Tests"۔ ESPNcricinfo۔ 2 جولائی 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-15
- ^ ا ب "England news: کیون پیٹرسن rested for India ODIs"۔ ESPNcricinfo۔ 26 اگست 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-27
- ^ ا ب "India One-Day Squad"۔ ESPNcricinfo۔ 7 اگست 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-22