پھر ملیں گے (فلم)
پھر ملیں گے 2004ء کی ایک بھارتی ڈراما فلم ہے جس میں شلپا شیٹی، سلمان خان اور ابھشیک بچن نے اداکاری کی تھی۔ فلم کی ہدایت کاری ریواتی نے کی ہے۔ یہ فلم ایڈز کے موضوع پر تھی اور ہالی وڈ کی فلم فلاڈیلفیا (1993ء) سے متاثر تھی۔ ریلیز ہوتے ہی اس فلم کو تنقیدی طور پر سراہا گیا لیکن باکس آفس پر یہ ناکام ثابت ہوئی۔
پھر ملیں گے | |
---|---|
(ہندی میں: फिर मिलेंगे) | |
ہدایت کار | |
اداکار | ابھیشیک بچن سلمان خان شلپا شیٹی |
فلم ساز | سریش بالاجی |
صنف | ڈراما [1] |
دورانیہ | 124 منٹ |
زبان | ہندی |
ملک | بھارت |
سنیما گرافر | روی ورمان |
موسیقی | شنکر مہادیون |
تقسیم کنندہ | نیٹ فلکس |
تاریخ نمائش | 2004 |
مزید معلومات۔۔۔ | |
آل مووی | v312850 |
tt0422950 | |
درستی - ترمیم |
پھر ملیں گے کو شیٹی کی زندگی کی بہترین کارکردگی کے طور پر جانا جاتا ہے جس نے انھیں فلم فیئر اعزازات، آئیفا اعزازات، اسٹار اسکرین اعزازات اور زی سنے اعزازات میں بہترین اداکارہ کے لیے اعلیٰ تنقیدی پزیرائی اور نامزدگی حاصل کی۔ [2] [3] [4] [5] [6] [7] [8] [9]
کہانی
ترمیمتمنا ساہنی (شلپا شیٹی) ٹی جے ایسوسی ایٹس نامی ایک اعلیٰ اشتہاری ایجنسی کی تخلیقی سربراہ ہیں۔ اس کی لگن، خیالات، ڈیزائن اور سخت محنت نے بنیادی طور پر ایجنسی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ کالج ری یونین کے لیے روانہ ہوتی ہے اور اپنے کالج کے پیارے روہت منچندا (سلمان خان) سے ملتی ہے۔ وہ ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کو دوبارہ زندہ کرتے ہیں اور ایک ساتھ کچھ مباشرت لمحات بانٹتے ہیں۔ آخر کار، روہت وہاں سے چلا جاتا ہے اور تمنا اپنے معمول میں واپس آ جاتی ہے۔
جب اس کی بہن، تانیا (کملینی مکھرجی) کو حادثہ پیش آتا ہے تو وہ اپنا خون عطیہ کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ تاہم، اس کے ڈاکٹر، ڈاکٹر رائیسنگ (ریوتی) نے اسے ایچ آئی وی کے لیے مثبت ٹیسٹ کرنے کی اطلاع دی۔ تمنا کی دنیا الٹ جاتی ہے اور وہ روہت سے رابطہ کرنے کی شدت سے کوشش کرتی ہے لیکن بے سود، کیونکہ وہ خود ایچ آئی وی کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہے۔
تمنا کو ایچ آئی وی ہونے کی خبر جلد ہی دفتر میں پھیل جاتی ہے اور وہ اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہے۔ اس کی غیر منصفانہ برطرفی سے ناراض ہو کر وہ اپنا مقدمہ لڑنے کے لیے وکیل تلاش کرتی ہے۔ بدقسمتی سے، بھارت میں اس طرح کے مقدمات سے متعلق کوئی قانون نہیں ہے اور تمام وکلا اس کا مقدمہ ماننے سے انکاری ہیں۔ بالآخر، ترون آنند (ابھشیک بچن) اس کی نمائندگی کرنے پر راضی ہو جاتے ہیں حالانکہ اس نے ابتدا میں اسے مسترد کر دیا تھا۔ ترون نے لال سر سے مدد طلب کی ہے جو ان کے سرپرست ہیں اور انھیں ایچ آئی وی سے متعلق کیس سے نمٹنے کا تجربہ ہے۔ بدقسمتی سے، ترون اور تمنا کیس ہار جاتے ہیں اور انھوں نے کیس کو ہائی کورٹ (عدالت عالیہ بھارت) میں ریفائل کر دیا۔
اسی دوران، تمنا روہت کے پاس پہنچتی ہے جو ایک ہسپتال میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے اور ایڈز کی وجہ سے اس کے سامنے مر جاتا ہے۔
ترون بہت مضبوطی سے کیس لڑتا ہے اور آخر کار ہائی کورٹ میں کیس جیت جاتا ہے۔ تمنا بعد میں اپنا کاروبار شروع کرتی ہے اور 2 سال کے بعد بزنس ٹوڈے نے اسے بھارت کی نوجوان کامیابیوں میں سے ایک کے طور پر پہچانا ہے۔ تمنا نے اپنا اعزاز روہت کو وقف کیا۔
کردار
ترمیم- شلپا شیٹی بطور تمنا ساہنی
- سلمان خان بطور روہت منچندا
- ابھشیک بچن بطور وکیل ترون آنند
- میتا وششٹھ بطور وکیل کلیانی
- کملینی مکھرجی بطور تانیا ساہنی
- ریواتی بطور ڈاکٹر رائیسنگ
- ناصر بطور لال سر
- راجا کرشنا مورتی بطور ٹی جے، تمنا کے باس
- جے وی سومیاجولو بطور گروجی
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.imdb.com/title/tt0422950/ — اخذ شدہ بتاریخ: 11 جولائی 2016
- ↑ "Phir Milenge: Sensitive attempt"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ "Phir milenge | Indian Journal of Medical Ethics" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ Santosh (2016-08-18)۔ "Top Ten Best Movies of Shilpa Shetty of All Time"۔ World Blaze (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ "5 Best Movies of Shilpa Shetty"۔ IMDb (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ "Shilpa Shetty on facing rejections in Bollywood and secret of her longevity"۔ The Financial Express (بزبان انگریزی)۔ 2019-03-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ "Shilpa Shetty says, 'Maybe I wasn't a good actor, never got an award even after Dhadkan or Phir Milenge'"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2019-03-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ Jyoti Suhag (2019-06-08)۔ "Happy Birthday Shilpa Shetty: Top 5 films of the actress to watch on her birthday"۔ IndiaAheadNews (بزبان انگریزی)۔ 26 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019
- ↑ "Phir Milenge Review"۔ Film @ The Digital Fix (بزبان انگریزی)۔ 2007-01-29۔ 26 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2019