پیرس موسمیاتی معاہدہ

(پیرس معاہدہ سے رجوع مکرر)

پیرس موسمیاتی معاہدہ (Paris Climate Agreement) ایک عالمی معاہدہ ہے جو کہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی (UNFCCC) کے تحت ہوا۔ یہ معاہدہ دسمبر 2015ء میں پیرس، فرانس میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP21) کے دوران منظور کیا گیا۔ اس معاہدے کا بنیادی مقصد عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 2 ڈگری سیلسیس سے کم رکھنے کی کوشش کرنا اور اگر ممکن ہو تو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنا ہے، تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات سے بچا جا سکے۔[1]

پیرس موسمیاتی معاہدہ
پیرس معاہدہ
{{{image_alt}}}
پیرس معاہدہ کا لوگو
مسودہ12 دسمبر 2015
دستخط22 اپریل 2016
موثر4 نومبر 2016
دستخط کنندگان195
فریق190
زبانیںانگریزی، فرانسیسی، چینی، عربی، روسی، ہسپانوی

تاریخی پس منظر

ترمیم

پیرس معاہدہ 1997ء کے کیوٹو پروٹوکول کے بعد موسمیاتی تبدیلی کے خلاف سب سے اہم قدم سمجھا جاتا ہے۔ کیوٹو پروٹوکول نے صنعتی ممالک کو اخراج میں کمی کرنے کے قانونی پابندیاں عائد کی تھیں، جبکہ پیرس معاہدہ تمام ممالک، بشمول ترقی پذیر ممالک، کو شامل کرتا ہے۔ اس معاہدہ کا مقصد تمام ممالک کو انفرادی طور پر اور مشترکہ طور پر اخراج میں کمی کرنے کی طرف مائل کرنا ہے تاکہ دنیا بھر میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کیا جا سکے۔[2]

معاہدہ کی خصوصیات

ترمیم

پیرس معاہدہ کا ایک اہم پہلو "قومی سطح پر تعین شدہ شراکت" (Nationally Determined Contributions, NDCs) ہے۔ ہر ملک اپنے NDCs کو متعین کرتا ہے جو یہ بیان کرتا ہے کہ وہ کاربن اخراج میں کتنی کمی کرے گا۔ یہ معاہدہ ممالک کو پابند کرتا ہے کہ وہ ہر پانچ سال بعد اپنے اہداف کو جائزہ لیں اور انہیں مزید بہتر کریں۔[3]

عمل درآمد اور نگرانی

ترمیم

پیرس معاہدہ کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کسی ملک کو اخراج میں کمی کرنے کے لئے قانونی طور پر پابند نہیں کرتا، بلکہ یہ ایک شفاف طریقہ کار کے ذریعے ممالک کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ایک طریقہ کار کے تحت ممالک کو اپنی کارکردگی کی رپورٹ دینے کی ضرورت ہوتی ہے، جس سے معاہدہ کے اہداف کی جانب پیشرفت کی نگرانی کی جاتی ہے۔[4]

مالی تعاون اور ٹیکنالوجی کی منتقلی

ترمیم

پیرس معاہدہ کے تحت ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کو مالی تعاون فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے اور صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے قابل ہو سکیں۔ 2020ء تک، ترقی یافتہ ممالک نے ترقی پذیر ممالک کو ہر سال 100 بلین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیت سازی کے اقدامات بھی معاہدے کا حصہ ہیں تاکہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد میں مدد مل سکے۔[5]

حالیہ پیشرفت اور چیلنجز

ترمیم

پیرس معاہدہ کے نفاذ کے بعد سے، کئی ممالک نے اپنے این ڈی سی کو اپ ڈیٹ کیا ہے اور مزید طموحی اہداف مقرر کیے ہیں۔ تاہم، کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ اہداف عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ مزید برآں، کچھ ممالک کے اخراج میں کمی کی رفتار سست ہے، اور عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اضافہ جاری ہے، جس کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات زیادہ شدت اختیار کر رہے ہیں۔[6]

اختتامیہ

ترمیم

پیرس موسمیاتی معاہدہ ایک تاریخی قدم ہے جو کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد کی راہ میں اہم ثابت ہوا ہے۔ تاہم، معاہدہ کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے دنیا بھر کے ممالک کو اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینے اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے بچنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، تاکہ مستقبل کی نسلوں کو ایک محفوظ اور مستحکم ماحول فراہم کیا جا سکے۔[7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. UNFCCC. "The Paris Agreement." Retrieved from https://unfccc.int/process-and-meetings/the-paris-agreement/the-paris-agreement
  2. Masson-Delmotte, V., et al. (2018). "Global Warming of 1.5 °C." IPCC. Retrieved from https://www.ipcc.ch/sr15/
  3. Rogelj, J., et al. (2016). "Paris Agreement climate proposals need a boost to keep warming well below 2 °C." Nature. DOI:10.1038/nature18307.
  4. UNFCCC. "Transparency under the Paris Agreement." Retrieved from https://unfccc.int/process-and-meetings/transparency-and-reporting/transparency-and-reporting
  5. UNFCCC. "Finance for Climate Action." Retrieved from https://unfccc.int/topics/climate-finance/the-big-picture/introduction-to-climate-finance
  6. UN Environment Programme (2020). "Emissions Gap Report 2020." Retrieved from https://www.unep.org/emissions-gap-report-2020
  7. IPCC (2021). "Climate Change 2021: The Physical Science Basis." Retrieved from https://www.ipcc.ch/report/ar6/wg1/

بیرونی روابط

ترمیم