پیر جگی شریف ضلع لیہ، پنجاب، پاکستان ایک یونین کونسل اور آباد مقام ہے۔ [1] پیر جگی ضلع لیہ کا اہم تاریخی قصبہ ہے۔ تاریخ کا مطالعہ کرنے سے یہ باور ہوتا ہے کہ یہ چھوٹا سا قصبہ چوتھی صدی عیسوی میں معرض وجود میں آیا۔ 1664ء میں مہلب بن ابی سفیرہ اپنی مختصری فوج کے ساتھ تھل کے علاقہ کو فتح کرتا ہوا آیا۔ دریائے سندھ کے نزدیک اس علاقہ میں اس نے کچھ عرصہ قیام کیا۔ یہاں اس کے کچھ ساتھیوں کی قبریں بھی موجود ہیں۔ جنہیں پیر اصحاب کی قبروں سے موسوم کیا جا تا ہے۔
1746ء کے لگ بھگ گڑھ مہاراجا کے علاقہ سے اپنے ساتھیوں کی معیت میں سید جعفر شاہ بخاری نے محمود خان میرانی پر حملہ کیا اور لیہ کے علاقہ جات پر قبضہ کر لیا۔ جب جعفر شاہ بخاری نے ملتان کی مرکزی حکومت کو زرمالیہ ادانہ کیا تو کوڑامل‘ نے اس پر حملہ کر کے لیہ کی حکومت سید جعفر شاہ بخاری سے چھین کر خود قابض ہو گیا اور سید جعفر شاہ بخاری پیر جگی کے مقام پر مقیم ہوئے۔ وہ ایک نیک اور صالح آدمی تھے۔ انھوں نے بہت سے غیر مسلموں کو مسلمان کیا انھوں نے جگی نامی ایک غیر مسلم عورت کو مسلمان کیا تو اس کے عزیز واقارب نے اس پر بہت مظالم ڈھائے۔ لیکن وہ ثابت قدم رہی۔ اس نومسلم خاتون کے نام پر اس بستی کا نام جگی" کہلانے لگا۔ جو بعد ازاں پیر جگی شریف کہلایا۔ یہیں سید جعفر شاہ بخاری کا مزار واقع ہے۔ اس بستی کی وجہ شہرت بخاری خاندان میں کئی پشتوں سے آنے والے نیک اور روحانی طاقتوں کے مالک ولی اللہ ہیں۔ پیر سید خورشید احمد شاہ بخاری نہ صرف MNA تھے بلکہ نیک صفت و نیک سیرت انسان تھے۔


Peer Jagi Shareef
قصبہ
پیر جگی شریف
ملکپاکستان کا پرچم پاکستان
پاکستان کی انتظامی تقسیمپنجاب، پاکستان کا پرچم پنجاب، پاکستان
تحصیلتحصیل لیہ
ضلعلیہ
بلندی232 میل (761 فٹ)
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)
ٹیلی فون کوڈ606

ضلع لیہ کی دیگر تحصیلیں

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 23 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2019