خواجہ ابو الخیر پیر محمد عبد اللہ جان [1]پاکستان کے مشائخ میں ایک بلند مقام رکھتے ہیں۔ جنہیں دینی و دنیاوی علوم پر دسترس حاصل ہے۔

نام و نسب ترمیم

نام عبد اللہ کنیت ابو الخیر لقب محی الدین اور جان اپنے والد کی نسبت ہے والد بزرگوار کا اسم گرامی حاجی محمد جان المعروف بابا جی تھا[2]

ولادت ترمیم

محمد عبداللہ جان کی ولادت با سعادت 15 ذو الحجہ 1356ھ بمطابق 17 فروری 1939ء بروز جمعرات پشاور شہر کے محلہ بھانہ ماڑی میں ہوئی۔

آستانہ خیریہ ترمیم

آستانہ خیریہ پشاور مرشد آباد شریف اورآستانہ خیریہ اسلام آباد میں محافل ذکر و فکر کا باقاعدہ انعقاد ہوتا ہے اور دنیا کے بیشتر ممالک میں اشاعت دین کے لیے آپ کی خدمات گراں قدر ہیں۔ آپ کی گفتگو کا مرکزی نقطہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوتا ہے۔

حالات زندگی ترمیم

بابا جی دل، سخی اور فیاض تھے اسی لیے آپ نے اپنا سب مال و متاع اور اپنے بیٹے محمد عبد اللہ جان کو تعلیم و تبلیغ دین کے لیے وقف کر دیا۔

بیعت ترمیم

محمد عبد اللہ جان کی پیشانی سے آثار ولایت بچپن سے ہی نمایاں تھے لیکن یہ اس وقت اور دوچند ہوئے جب آپ کے والد ماجد آپ کو مرد درویش صوفی نواب الدین موہروی کے دست حق پرست پر سالانہ عرس کے موقع پر بیعت کرایا جس کے بعد ذکر و فکر کی کیفیات ہمہ وقت آپ پر طاری رہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا چلا گیا۔ آپ اپنی مجالس میں ذکر جہر کراتے ہیں جو تاثیر سے خالی نہیں اور اس معاشرہ کی فضاؤں کو ذکر سے معطر کرنے کے ساتھ ساتھ قلب و اذہان میں اصلاح اور دین کی سمجھ کے ساتھ دین پر عمل کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہے۔

محمد عبد اللہ جان کو یکم رجب 1373ھ بمطابق 7 مارچ 1954ء بروز اتوار دربار عالیہ موہری شریف کے سالانہ عرس کے بابرکت موقع پر خلعت و خلافت سے نوازا گیا خلافت نقشبندیہ مجددیہ موہرویہ کے بعد شعبان المعظم 1393ھ بمطابق ستمبر 1973ء کو المجاہد آباد عمر زئی ضلع چارسدہ کے بزرگ میرا گل قادریہ غفوریہ، چشتیہ، صابریہ، مجددیہ، سہروردیہ مجددیہ، بنوریہ، نقشبندیہ، علویہ، مجددیہ میں اجازت خلافت عنایت فرما کر سند عطا فرمائی۔

7 محرم 1395ھ بمطابق 13 ستمبر 1979ء امیر خسرو کے عرس مبارک کے موقع پر شیخ المشائخ محبوب الہٰی نظام الدین اولیاء نے سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ، فخریہ، سلیمانیہ، مہریہ کی اجازت و خلافت سے سرفراز فرما کر سند اجازت و شجرہ عالیہ قبلہ عالم گولڑوی بھی عنایت فرمایا۔

ماہ صفر 1406ھ بمطابق دسمبر 1981ء امام ربانی مجدد الف ثانی کے عرس کے موقع پر محمد اللہ خان سجادہ نشین خانقاہ عالیہ عنایتیہ رامپور شریف نے سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ مظہریہ عنایتیہ میں خلافت عنایت فرمائی۔

13 رمضان المبارک 1412ھ بمطابق 18 مارچ 1992ء میں عمرہ شریف اور زیارات حرمین شریفین کے موقع پر مکۃ المکرمہ میں محمد بن علوی المالکی الحسنی الاستاذ الحدیث بالبلاد الحرام مکۃ المکرمہ حجاز میں علمی سند عطا فرمائی۔

12 صفر 1420ھ بمطابق 1999ء متحدہ عرب امارات کے تبلیغی روحانی دورے کے موقع پر دبئی میں یوسف السید ہاشم الرفاعی نے سلسلہ رفاعیہ میں اجازت و خلافت عطا فرمائی۔ ماہ ذیقعد 1427ھ بمطابق 2006ء میں کراچی کے تبلیغی و روحانی دورے کے موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد نے سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ مظہریہ قادریہ رضویہ چشتیہ اویسیہ میں اجازت و خلافت عطا فرمائی۔

خدمات ترمیم

محمد عبد اللہ جان تبلیغ دین کے اس سلسلہ کی ترویج و اشاعت کے لیے ہمہ وقت مصروف ہیں اور آپ کے صاحبزادہ عالی شان بدر عالم جان بدر بھی آپ کے ساتھ ساتھ اس مشن کو ترقی کی راہ پر گامزن کیے ہوئے ہیں۔

وفات ترمیم

ابو الخیر محمد عبد اللہ جان 22 مئی 2020ء بمطابق 29 رمضان المبارک 1441ھ بروز جمعہ کو 85 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

حوالہ جات ترمیم

  1. zaietaiba |[مردہ ربط]
  2. سلسلہ خیریہ مع تذکرہ مشائخ نقشبندیہ ،پروفیسر خالد امین مخفی خواجہ ابو الخیر اکیڈمینیلا گنبد لاہور