پی-15 ٹرمیت
پی-15 ٹرمیت (P-15 Termit) ایک سوویت اینٹی شپ میزائل ہے جو 1960 کی دہائی میں متعارف کرایا گیا۔ یہ میزائل دنیا کے مختلف ممالک میں استعمال ہوتا ہے اور مختلف حربی مقاصد کے لیے کارآمد ہے۔[1]
پی-15 ٹرمیت | |
---|---|
فائل:P-15 Termit.jpg پی-15 ٹرمیت (P-15 Termit) میزائل | |
قسم | اینٹی شپ میزائل |
مقام آغاز | سوویت یونین |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 1960s–موجودہ |
استعمال از | روس, چین, بھارت, مصر, ایران, عراق |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | OKB-52 |
ڈیزائن | 1950s |
تیار | 1960s–1980s |
ساختہ تعداد | 4,000+ |
تفصیلات | |
وزن | 2,340 kg |
لمبائی | 6.55 m |
قطر | 0.76 m |
رفتار | Mach 0.9 |
گائیڈنس نظام | Radar guidance, Inertial guidance |
لانچ پلیٹ فارم | سطحی جہاز, زمینی لانچرز |
ترقی و ارتقاء
ترمیمپی-15 ٹرمیت کی ترقی 1950 کی دہائی کے آخر میں شروع ہوئی، اور یہ 1960 کی دہائی میں سوویت بحریہ میں شامل ہوا۔ اس کا مقصد ایک مؤثر اینٹی شپ میزائل سسٹم فراہم کرنا تھا جو بحری جہازوں کو نشانہ بنا سکے۔[2]
خصوصیات
ترمیمپی-15 ٹرمیت ایک اینٹی شپ میزائل ہے جو تقریباً 80 کلومیٹر کی رینج فراہم کرتا ہے اور Mach 0.9 کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے ریڈار گائیڈنس سسٹم اور انرشیل گائیڈنس سسٹم استعمال ہوتے ہیں، جو اسے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے میں مدد دیتے ہیں۔[3]
ورژنز
ترمیمپی-15 ٹرمیت کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- پی-15 ایم: ابتدائی ورژن، بنیادی خصوصیات کے ساتھ۔
- پی-15 یو: جدید خصوصیات اور بہتر رینج کے ساتھ ورژن۔
استعمال کنندگان
ترمیمپی-15 ٹرمیت مختلف ممالک کے زیر استعمال ہے، جیسے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمپی-15 ٹرمیت کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم مختلف بین الاقوامی تنازعات میں استعمال ہوا ہے اور اس کی کارکردگی پر مثبت رائے دی گئی ہے۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمپی-15 ٹرمیت کی ترقی اور استعمال نے اسے عالمی سطح پر ایک اہم فوجی اثاثہ بنا دیا ہے۔ اس کی جدید گائیڈنس سسٹمز اور مؤثر رینج کی وجہ سے یہ دنیا کے کئی ممالک کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔