PSR B1257+12 (سابقہ نام:PSR B1257+12 B) ایک نابض ستارہ ہے جو سورج سے دو ہزار تین سو نوری برس کے فاصلے پر واقع ہے۔ 1992ء میں دو سیارے ایک نابض کے گرد مدار میں چکر کاٹتے ہوئے دریافت ہوئے تھے اور تیسرے سیارے کی تصدیق 1994ء میں ہوئی۔

پی ایس آر بی 1257+12
PSR B1257+12

معلومات مشاہدہ
دور J2000.0      اعتدال J2000.0
مجمع النجوم Virgo
مطلع استوائی 13h00m01s
میل +12° 40' 57"
خصوصیات
طیفی قسم neutron star
متغیر قسم Pulsar
تفصیلات
کمیتassumed 1.5 کمیت
رداس~0.00002 قطر
گردش0.006219 s
Age3 [1] Gyr
دیگرتعین کاری
PSR J1300+1240 , PSR B1257+12 , PSR 1257+12 , PSR 1300+1240

نابض 

ترمیم

PSR B1257+12 مجمع النجوم  سنبلہ میں واقع ہے۔ PSR B1257+12 B کا نام اس کے B1950.0 دور میں موجود محدد سے موسوم ہے اور اس کی شروعات ایک نابض کے طور پر ہوئی تھی۔ 

PSR B1257+12 B کو پولینڈ کے فلکیات دان الیگزینڈر وولز چن نے 9 فروری 1990ء میں آریسبو  ریڈیائی دوربین کا استعمال کرتے ہوئے دریافت کیا تھا۔ ملی سیکنڈ نابض ہے جو نیوٹران ستارے کی ایک قسم ہوتی ہے اور اس کے دھڑکنے کے دورانیہ میں بے قاعدگیاں پائی گئی ہیں، ان  بے قاعدگیوں کا سبب تفتیش کاروں نے بے قاعدہ  دھڑکنوں کو پایا۔  1990ء میں وولز چن اور ڈیل فرائل نے مشہور زمانہ مقالہ ہمارے نظام شمسی سے باہر دریافت ہونے والے پہلے سیارے کے بارے میں شایع کیا۔ مزید بہتر طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک اور سیارہ اس نابض کے گرد 1994ء میں پایا گیا۔ اس دریافت نے دوسرے نابض ستاروں کے گرد موجود سیاروں کی کھوج کی تحریک شروع کی، تاہم ایسا لگا کہ اس طرح کے سیارے انتہائی نایاب ہیں؛ صرف ایک اور نابض سیارہ جوPSR B1620-26 کے گرد چکر کاٹ رہا تھا اپنی تصدیق کروا سکا۔ PSR B1257+12 کا محوری دورانیہ 6.22(9,650 آر پی ایم) ملی سیکنڈ ہے۔   

سیاروی نظام 

ترمیم

سیارے

ترمیم
 
PSR B1257+12 کے گرد چکر لگاتے ہوئے سیارے ایک مصور کی نگاہ میں۔

1992ء میں الیگزینڈر وولز چن اور ڈیل فرائل نے دریافت کیا کہ نابض کے دو سیارے بھی ہیں۔ماورائے شمس سیاروں  کی ہونے والی تصدیق کے لیے یہ اوّلین دریافت ہوئے سیارے تھے؛ [2][3] نابض سیاروں نے اکثر فلکیات دانوں کو حیرت میں ڈال دیا تھا جو یہ سمجھتے تھے کہ سیارے صرف اہم سلسلے کے ستاروں کے گرد ہی پائے جاتے ہیں۔ مزید غیر یقینیت  نظام کے گرم موجود رہی کیونکہ اس سے پہلے ایک اور نابض ستارے  PSR 1829-10کے گرد موجود سیارے کا کیا ہوا دعویٰ  اعداد و شمار کے حساب میں ہونے والی غلطی سے واپس لے لیا گیا تھا۔ بعد میں مزید ایک اور سیارہ دریافت ہوا۔ مزید براں اس نظام میں سیارچوں کی پٹی یا ایک کائپیر پٹی کی طرح  پٹی بھی ہو سکتی ہے۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ سیارے، سیارے نظام بننے کے دوسرے عمل کا حصّہ ہیں[4]  جو غیر معمولی نوتارے یا  کسی کوارک نوتارے  کی باقیات سے بنے ہیں۔[5]

PSR B1257+12 کے سیاروں کوعام ستارے کے گرد موجود سیاروں کے برعکس  الف سے د (بڑھتے ہوئے فاصلے کی مناسبت سے ) تک نام دیا گیا ہے، عام ستارے کے گرد موجود سیاروں کا نام ب سے شروع ہوتا ہوا آگے بڑھتا ہے۔ الف سیارے کا 2014ء کے آخر تک کسی بھی مشاہداتی تیکنیک سے  دریافت ہونے والے تمام سیاروں میں سب سے کم کمیت ہے اور اس کی کمیت لگ بھگ زمین کے چاند سے دو گنا سے بھی کم ہے۔ 

سیارے اور ان کا مرکزی ستارے ان نظام ہائے سیارگان کا حصّہ ہے جس کو  بین الاقوامی فلکیاتی وحدت  نے اس لیے چنا ہے کہ ماورائے شمس سیاروں اور ان کے مرکزی ستاروں کے نام رکھنے کے لیے (جہاں پہلے کوئی نام موجود نہیں ہے) [6][7] عوامی رائے  حاصل کی جائے۔ اس عمل میں عوامی  نامزدگی  اور نئے ناموں کے لیے ووٹنگ کا عمل شامل ہے اور امید کی جاتی ہے کہ بین الاقوامی فلکیاتی وحدت  ان نئے ناموں کا اعلان نومبر 2015ء کے وسط تک کرے گی۔[8]

چوتھے مداروی جسم کے دعویٰ کی واپسی 

ترمیم

1996ء میں ایک زحل جیسا گیسی دیو (زمین کی کمیت کا 100 گنا)ممکنہ سیارے کا اعلان کیا گیا جو نابض کے گرد تقریباً 40AU [9] کے فاصلے پر چکر لگا رہا تھا۔ اصل مفروضے کو واپس لے لیا گیا اور اعداد و شمار سے لگائے جانے والے نئے حساب نے ایک نیا بونے سیارے کا مفروضہ دیا جس کا حجم پلوٹو کا پانچواں حصّہ تھا اور وہ  PSR B1257+12 کا چکر تقریباً 2.4AU کے فاصلے سے 4.6 برس میں پورا کر رہا تھا۔[10][11] Wolszczan, Alex (January 2012). "Discovery of pulsar planets". New Astronomy Reviews (Elsevier) 56 (1): 2–8. Bibcode:2012NewAR..56....2W. doi:10.1016/j.newar.2011.06.002. بونے سیارے کا مفروضہ بھی واپس لے لیا گیا کیونکہ مزید مشاہدات سے معلوم ہوا کہ پہلی سمجھی جانے والی  دھڑکنے کی  بے قاعدگی سے پتا لگا کہ  مداروی جسم " گردشی نہیں ہے اور اس کو مکمل طور پر نابض انتشار کو ناپ کر بیان کیا جا سکتا ہے۔"

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Konacki, M.، Wolszczan, A. (2003)۔ "Masses and Orbital Inclinations of Planets in the PSR B1257+12 System"۔ The Astrophysical Journal۔ 591 (2): L147–L150۔ Bibcode:2003ApJ...591L.147K۔ arXiv:astro-ph/0305536 ۔ doi:10.1086/377093۔ 04 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2015 
  2. "Pulsar Planets آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ astro.psu.edu (Error: unknown archive URL)"
  3. Wolszczan, A.; Frail, D. (1992). "A planetary system around the millisecond pulsar PSR1257 + 12". Nature 355 (6356): 145–147. Bibcode:1992Natur.355..145W. doi:10.1038/355145a0.
  4. Podsiadlowski, P. (1993). "Planet Formation Scenarios". Planets around pulsars; Proceedings of the Conference, California Inst. of Technology, Pasadena, Apr. 30-May 1, 1992: 149–165. Bibcode:1993ASPC...36..149P.
  5. "Planets orbiting Quark Nova compact remnants". arXiv:astro-ph/0301574. Bibcode:2003A&A...407L..51K. doi:10.1051/0004-6361:20030957.
  6. NameExoWorlds: An IAU Worldwide Contest to Name Exoplanets and their Host Stars. IAU.org. 9 July 2014
  7. NameExoWorlds آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nameexoworlds.iau.org (Error: unknown archive URL).
  8. NameExoWorlds آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nameexoworlds.iau.org (Error: unknown archive URL).
  9. Wolszczan, Alex (1997). "The Pulsar Planets Update". Planets Beyond the Solar System and the Next Generation of Space Missions. Proceedings of a workshop held at Space Telescope Science Institute, Baltimore, MD, October 16–18, 1996. ASP Conference Series, Vol. 119. Astronomical Society of the Pacific. p. 135. Bibcode:1997ASPC..119..135W.
  10. Fischer, Daniel (2002-10-25). "A comet orbiting a pulsar?". The Cosmic Mirror (244). Retrieved 2013-03-02.
  11. "Smallest extra-solar planet found". BBC News. 2005-02-14. Retrieved 2013-03-02.

بیرونی روابط 

ترمیم