چغتائی ایک قبیلہ بھی ہے اور ایک زبان بھی۔ قبیلہ چغتائی منگولوں کے قبیلے قیات بورجگین کی شاخ ہے جو چنگیز خان کے دوسرے بیٹے چغتائی خان کی اولاد ہے۔ وسطی ایشیا اور ہندوستان میں حکومت کرنے والا تیموری شاہی خاندان کا نسلی تعلق (جسے عام طور پر مغلیہ خاندان کہا جاتا ہے) قبیلہ بورجگین برلاس سے تھا اور تیموری سلاطین چنگیز خان کی اولاد میں سے نہیں تھے بلکہ چنگیزیوں اور تیموریوں کا ایک ہی جد امجد تومنے خان ہے۔ چغتائی خان نے اپنے تخت پر امیر تیمور کے جد امجد قراچار نویان برلاس (قراچار نویان برلاس رشتے میں چنگیز خان کا چچا زاد بھائی تھا)کو بٹھایا تھا جس کی وجہ سے چغتائی اور برلاس ایک ہی لکھے پڑھے اور سمجھے جانے لگے جس کی وجہ سے برلاس قبیلے کو بھی چغتائی لکھا جاتا ہے۔ اور چغتائی سلطنت میں رائج زبان کوچغتائی ترک کہا جاتا تھا اور مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کی زبان بھی چغتائی تُرک (Chagatai Turkic) تھی جو ترکی زبان کے کئی لہجوں میں سے ایک لہجہ ہے جو قارلوق لہجے سے تعلق رکھتی ہے اور اب ازبک زبان کی شکل میں موجود ہے۔ اس زبان کی وجہ سے امیر تیمور اور ظہیر الدین بابر، چغتائی ترک کہلائے۔ اس لیے ان بادشاہوں کی اولادیں بھی چغتائی ہی کہلواتی ہیں۔ چغتائی خاندان کے لوگ وسطی ایشیا کے ممالک ازبکستان اور ترکمانستان وغیرہ اور جنوبی ایشیا کے ممالک ہندوستان ،پاکستان، جموں و کشمیر اور افغانستان میں بھی موجود ہیں۔

مشاہیر

ترمیم