چین میں نسائیت
چین میں تحریک نسواں کا آغاز بیسویں صدی[1] میں شینہائی انقلاب کے ساتھ شروع ہوا۔ جدید چین میں تحریک نسواں کا اشتراکیت سے اور طبقاتی نظام سے قریبی تعلق ہے۔[2] بعض مبصرین کا خیال ہے کہ یہ تعلق چینی تحریک نسواں کے لیے نقصان کا باعث ہے، وہ دلیل دیتے ہیں کہ چین میں پارٹی اپنے مفادات ک وخاتین سے اہم سمجھتی ہے۔[3]
تاریخ
ترمیمبیسویں صدی سے قبل، چین میں خواتین کو مردوں کی نسبت زیادہ قابل تعظیم سمجھا جاتا تھا۔ خواتین کا ین سے قابل نفرت اور مردوں کا یانگ سے قابل تحسین تعلق مانا جانا تھا، ین اور یانگ کی خصوصیات کو تاؤمت میں مساوی طور پر اہم سمجھا جاتا ہے، عورتوں کو یقین تھا کہ کائنات کے حسب مراتب نظام میں مردوں کے مقابلے میں ان کو کمتر مقام حاصل ہوا ہے۔
2017ء میں فیوشن علاقے میں خواتین کو روایتی اخلاقیات سکھانے والے ایک ادارے پر جو 6 سال سے کام کر رہا تھا، اس پر پابندی اگا دی گئی، اس پر یہ الزام تھا وہ خواتین کو اپنے والد، شوہر اور بیٹے کی اطاعت، اپنے کنوارے پن کو اہمیت دینا اور اس کی حفاظت کرنا اور اس بات کو سمجھنا کہ جو عورت قابل نہیں ہے وہ نیکوکار ہے، اس تربیت کا حصہ تھا۔[4] جولائی 2017ء میں چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کی میٹرو ریل نے خواتین کے لیے مخصوص ریل سروس شروع کی۔ یہ ریل گاڑیاں پانچ دن صبح ساڑھے سات سے ساڑھے نو بجے تک اور شام پانچ بجے سے سات بجے تک چلتی ہیں۔[5]
2019ء میں، حکومت نے ہدایات جاری کیں کہ ایسے آجرین پر پابندی لگائی جائے جو نوکرویں کے لیے مردوں کو ترجیح یا صرف مردوں کے لیے اشتہار دیں یا اداروں پر بھی پابندی لگانے کا کہا جو خواتین کو حاملہ حالت میں کام کرنے، اپنی شادی کی منصوبہ بندی یا حمل متعلقہ ٹیسٹ کروانے کے دوران میں کام کرنے پر مجبور کریں۔[6]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Croll (1978)، 1.
- ↑ Lin (2006)، 127.
- ↑ Hom (2000), 32.
- ↑ "چین میں عورتوں کے لیے اخلاقی تربیت کے ادارے"۔ بی بی سی۔ 12 دسمبر 2017ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-04-12
- ↑ "چین میں خواتین کے لئے مخصوص ٹرین سروس کا آغاز"۔ نوائے وقت۔ 19 جولائی 2017ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-04-12
- ↑ "China says employers can't ask women if they want kids – Inkstone"۔ Inkstonenews.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-25
مآخذ
ترمیم- Barlow, Tani E. The question of women in Chinese feminism۔ Durham, North Carolina: Duke University Press, 2004. آئی ایس بی این 0-8223-3270-1۔
- Brownell, Susan, and Jeffrey N. Wasserstrom. Chinese Femininities / Chinese Masculinities۔ Berkeley: University of California Press, 2002. آئی ایس بی این 0-520-22116-8۔
- Croll, Elisabeth J. Feminism and Socialism in China۔ New York: Routledge, 1978. آئی ایس بی این 0-8052-0657-4۔
- Edwards, Louise. "Issue-based Politics: Feminism with Chinese characteristics or the return of bourgeois feminism?" In The New Rich in China: Future Rulers, Present Lives۔ Ed. by David S. G. Goodman. New York: Routledge, 2004. pp. 201–212. آئی ایس بی این 0-415-45565-0۔
- Louise Edwards (2008)۔ Gender, Politics, and Democracy: Women's Suffrage in China۔ Stanford, California: Stanford University Press
{{حوالہ کتاب}}
: پیرامیٹر|ref=harv
درست نہیں (معاونت) - Fan, Hong. Footbinding, feminism, and freedom: the liberation of women's bodies in modern China۔ New York: Routledge, 1997. آئی ایس بی این 0-7146-4633-4۔
- Hom, Sharon K. Women's Rights: A Global View۔ Ed. by Lynn Walter. New York: Greenwood Publishing, 2000. آئی ایس بی این 0-313-30890-X۔
- Honig, Emily, and Gail Hershatter. Personal voices: Chinese women in the 1980s۔ Stanford: Stanford University Press, 1998. آئی ایس بی این 0-8047-1431-2۔
- Jaschok, Maria, and Suzanne Miers. Women and Chinese patriarchy: submission, servitude, and escape۔ London: Zed Books, 1994. آئی ایس بی این 1-85649-126-9۔
- Lin, Chun. "Toward a Chinese Feminism: A personal story." In Twentieth-Century China: New Approaches۔ Ed. by Jeffrey N. Wasserstrom. New York: Routledge, 2002. آئی ایس بی این 0-415-19504-7۔
- Lin, Chun. "The Transformation of Chinese Socialism"۔ Durham, North Carolina: Duke University Press, 2006. آئی ایس بی این 0-8223-3798-3۔
- Liu, Lydia et al. "The Birth of Chinese Feminism: Essential Texts in Transnational Theory"۔ Columbia University Press, 2013. آئی ایس بی این 978-0-231-16290-6۔
- Meng, Yue. "Female Images and National Myth." In Gender Politics in Modern China: Writing and Feminism۔ Ed. by Tani E. Barlow. Durham, North Carolina: Duke University Press, 1993.
- Kazuko Ono (1989)۔ Joshua A. Fogel (مدیر)۔ Chinese Women in a Century of Revolution, 1850–1950۔ Stanford, California: Stanford University Press
{{حوالہ کتاب}}
: پیرامیٹر|ref=harv
درست نہیں (معاونت) - David Strand (2011)۔ An Unfinished Republic: Leading by Word and Deed in Modern China۔ اوکلینڈ، کیلیفورنیا، لاس اینجلس، لندن: University of California Press
{{حوالہ کتاب}}
: پیرامیٹر|ref=harv
درست نہیں (معاونت) - Wang, Shuo. "The New 'Social History' in China: The Development of Women's History." The History Teacher 39:3 (May 2006)۔
- C. Voonping Yui (جولائی 1913)۔ "Some Experiences at the Siege of Nanking during the Revolution"۔ Journal of Race Development۔ ووسٹر، میساچوسٹس: کلارک یونیورسٹی۔ ج 4 شمارہ 1: 86–95
{{حوالہ رسالہ}}
: پیرامیٹر|ref=harv
درست نہیں (معاونت) - Zarro, Peter. "He Zhen and Anarcho-Feminism in China." Journal of Asian Studies 47:4 (نومبر 1988)، 796-813.