ڈاکٹر اشو لال فقیر
ڈاکٹر اشو لال فقیر سرائیکی زبان کے ایک شاعر ہیں.
ڈاکٹر اشو لال فقیر | ||
---|---|---|
ادیب | ||
پیدائشی نام | محمد اشرف | |
قلمی نام | اشو لال | |
تخلص | فقیر | |
ولادت | کروڑ لعل عیسن | |
ابتدا | لیہ، پاکستان | |
اصناف ادب | شاعری | |
ذیلی اصناف | غزل، سرائیکی | |
تعداد تصانیف | 6 |
اصل نام
ترمیمڈاکٹر اشو لال فقیر کا اصل نام محمد اشرف ہے۔
پیدائش
ترمیم13 اپریل 1959ٗء میں محمد اشرف کے نام سے پیدا ہوئے، وہ پنجاب کے ضلع لیہ کی تحصیل کروڑ لعل عیسن سے تعلق رکھتے ہیں۔
تعلیم
ترمیمڈاکٹر اشو لال فقیر پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں، قائد اعظم میڈیکل یونیورسٹی بہاولپور سے ایم بی بی ایس کی ڈگری کے حامل ہیں لیکن وجہ شہرت سرائیکی شاعری ہے۔
شاعری
ترمیمسرائیکی زبان کے باکمال شاعر ہیں کالج کے زمانے میں وہ اردو زبان میں بھی شاعری کرتے تھے جس میں اُن کا تخلص شعاع تھا۔انھیں پرائیڈ آف پنجاب ایوارڈ2016 ء اورپاکستان اکادمی ادبیات کی جانب سے ادب اور شاعری پر ملک کا اعلیٰ ترین ایوارڈ ’کمالِ فن 2020ء دینے کا اعلان ہوا لیکن انھوں نے وصول کرنے سے انکار کیا
تصنیفات
ترمیموہ سرائیکی شاعری کی چھ کتابوں اور کہانیوں کی ایک کتاب کے مصنف ہیں۔[1]
- چھیڑو ہتھ نہ مرلی۔
- گوتم نال جھیڑا۔
- کاں وسواں دا پکھی اے
- سندھ ساگر نال ہمیشاں پہلا درشن‘‘2002ء
- سندھ ساگر نال ہمیشاں ڈوجھادرشن‘‘2017ء
- جال منوتی