ڈیوگلبرٹ (کرکٹر)
ڈیوڈ رابرٹ گلبرٹ (پیدائش:29 دسمبر 1960ء ڈارلنگہرسٹ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز) آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1985ء اور 1986ء میں نو ٹیسٹ میچز اور 14 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے۔ وہ نیو ساؤتھ ویلز، گلوسٹر شائر اور تسمانیہ کے لیے مقامی طور پر کھیلے[1]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ڈیوڈ رابرٹ گلبرٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | ڈارلنگہرسٹ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا | 29 دسمبر 1960|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | چھپکلی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند بازی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 330) | 29 اگست 1985 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 15 اکتوبر 1986 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 88) | 9 جنوری 1986 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 5 اکتوبر 1986 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1983/84–1991/92 | نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 13 جنوری 2015 |
ابتدائی دور
ترمیمایک دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز جس نے گیند کو سیون سے باہر منتقل کیا، ڈیو گلبرٹ کا وقفہ 1985ء میں اس وقت آیا جب انھیں انگلینڈ کے دورے کے لیے منتخب کیا گیا جب پہلی پسند کے تین کھلاڑی جنوبی افریقہ میں باغی ٹیم میں شامل ہونے کے لیے دستبردار ہو گئے۔ اس نے اپنی چند پیشیوں میں اچھی باؤلنگ کی اور اوول میں آخری ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا جہاں اس نے 96 کے عوض 1 وکٹ لیا۔ اس نے 1983-84ء میں نیو ساؤتھ ویلز کے لیے اپنا ڈیبیو کیا، آٹھ میچوں میں 25 وکٹیں حاصل کیں اور اگلے سیزن میں نیو ساؤتھ ویلز نے شیفیلڈ شیلڈ جیتنے کے بعد مزید 30 وکٹیں شامل کیں۔ جس میں فائنل میں ایک وکٹ سے فتح کا بھی سبب بنا وہ 1988-89ء میں تسمانیہ چلا گیا اور اگلے آسٹریلوی سیزن کے اختتام پر ریٹائر ہونے سے پہلے 1991ء میں گلوسٹر شائر کے ساتھ کامیاب سیزن گزارا۔ 1995ء میں انھوں نے سرے کے کرکٹ مینیجر کا عہدہ سنبھالا، 1997ء میں جنرل منیجر کے طور پر سسیکس چلے گئے اور اس کے بعد چیف ایگزیکٹو بنے وہ 2001ء میں نیو ساؤتھ ویلز کے ساتھ ایسا ہی کردار سنبھالنے کے لیے آسٹریلیا واپس آئے۔
جنوبی افریقہ کا باغی دورہ
ترمیمگلبرٹ کو جنوبی افریقہ کے باغی دوروں کے نتیجے میں کھلاڑیوں پر پابندی کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کے استعمال کا موقع ملا۔ اس نے ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے معقول کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن بین الاقوامی سطح پر امتیاز حاصل نہیں کیا۔ انھوں نے آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور بھارت کا دورہ کیا۔ انھوں نے 14 ون ڈے بھی کھیلے، 30.66 کی اوسط سے 18 وکٹیں لیں۔ جنوری 1986ء میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا کی نیوزی لینڈ کے خلاف جیت میں اس نے 10 اوورز میں 46 رنز دے کر 5 حاصل کرکے مرد میدان کا اعزاز حاصل کیا[2]
اول درجہ میں 350 سے زیادہ وکٹیں
ترمیماس نے اول درجہ کی سطح پر 350 سے زیادہ وکٹیں لے کر بڑی کامیابی حاصل کی۔ انھوں نے اکتوبر 1985ء میں ہرارے میں زمبابوے کے خلاف ینگ آسٹریلیا الیون کے لیے 118 رنز کے عوض 13 کے اپنے بہترین میچ کے اعداد و شمار حاصل کیے: آسٹریلیا کی 65 رنز کی فتح میں 43 کے عوض 7 اور 75 کے عوض 6۔ اگست 1991ء میں کینٹ کے خلاف گلوسٹر شائر کے لیے ان کی بہترین اننگز کے اعداد و شمار 55 کے عوض 8 وکٹوں کا حصول تھا[3] ریٹائر ہونے کے بعد سے، وہ سرے، سسیکس اور نیو ساؤتھ ویلز کے ساتھ ایگزیکٹو سطح پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے بعد وہ سسیکس کے ایک کامیاب کوچ اور کرکٹ مینیجر رہے اور 14 جنوری 2013ء تک نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ایسوسی ایشن کے سی ای او کے طور پر کام کرتے رہے بعد میں انھوں نے استعفیٰ دے دیا[4]