کامک اسٹرپ (انگریزی: Comic strip) کئی تصویروں کا سلسلہ ہے جو اس طرح سے ترتیب دی جاتی ہیں کہ وہ ایک دوسرے مربوط ہوں، وہ ایک ہی کہانی یا تصورات کا بہاؤ یا مسلسل اظہار ہو۔ اس میں کئی بار کچھ کردار ہوتے ہیں جو انسانوں کی شکل میں نظر آتے ہیں، کچھ جانور ہوتے ہہیں یا مفروضہ طور پر جاندار اشیا، مثلًا بولتا درخت یا اڑتی کلہاڑی، وغیرہ۔ بچوں کو ان کرداروں کی گفتگو بتانے کے لیے غباروں کی شکل تیر جیسے نشان کے ساتھ انسانوں کے منہ کے سامنے اتاری جاتی ہے اور کچھ مکالمہ چھاپا جاتا ہے۔ کامک اسٹرپ یا کامکس بچوں کے لیے خصوصی کہانیوں کے لیے الگ سے بھی چھاپی جاتی ہیں۔ اس کے بر عکس اخبارات میں الک سے اشتہارات کی شکل میں، کارٹون کی شکل میں اور حقیقی زندگی میں عام آدمیوں کے مکالموں کے اظہار کے لیے اتارے جاتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر کامک اسٹرپوں کی قسم رائج ہے، جنہیں ویب کامکس کہا جاتا ہے۔ امریکی اخبارات میں میں 200 مختلف قسم کے کامک اسٹرپ اور روز آنہ کارٹون پینل چھپتے رہے ہیں۔ ان کے بیسویں صدی میں کم سے کم 7,300,000 ایپی سوڈ چھپ چکے ہیں۔ [1]

ڈینس ازمز کی ایک کامک اسٹرپ کا ایپی سوڈ

طویل ترین کامک اسٹرپ

ترمیم

پاکستان کی بیس سالہ عنیزہ علی برلاس نے 12 مارچ 2017ء کو ایک طویل کاغذی پٹی پر مسلسل کارٹون بنایا جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے دنیا کی سب سے لمبی کامک اسٹرپ کا اعزاز دیا گیا ہے۔ کامک اسٹرپ کی لمبائی 267.38 میٹر یعنی 877 فٹ ہے جس کا مشاہدہ چار عہدے داروں نے کر کے اسے طویل ترین کامک اسٹرپ قرار دیا۔ اس کامیابی کے بعد عنیزہ نے بھارتی فنکار سوہاس پالمکر کا ریکارڈ توڑ دیا ہے اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے حکام نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہے۔[2]

کامک اسٹرپوں کے متعلق دنیا کے کئی قطعوں میں کئی تجربے کیے جاتے رہے ہیں۔ اس میں رنگوں اور مصوری کی فنکاری سے لے کر نئی تکنیک اور غیر کاغذی ذرائع کا استعمال شامل ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم