کانشی رام
کانشی رام (ولادت: 15 مارچ 1934ء - وفات: 9 اکتوبر 2006ء) ہندوستان کی دلت پارٹی بہوجن سماج پارٹی کے بانی اور دلت سیاست کے علمبردار تھے۔ پنجاب کے ضلع روپڑ کے ایک گاؤں میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ انھیں جدید ہندوستان میں بھیم راؤ امبیڈکر کے بعد دلت سماج کا سب سے بڑا رہنما تصور کیا جاتا ہے ۔
کانشی رام | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
بانی اور نیشنل صدر بہان سماج پارٹی | |||||||
مدت منصب 14 اپریل 1984 – 18 ستمبر 2003 | |||||||
| |||||||
مدت منصب 1996 – 1998 | |||||||
| |||||||
مدت منصب 1991 – 1996 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 15 مارچ 1934ء ضلع روپنگر |
||||||
وفات | 9 اکتوبر 2006ء (72 سال)[1] نئی دہلی |
||||||
وجہ وفات | دورۂ قلب | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
||||||
جماعت | بہوجن سماج پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
انھوں نے 1970ء کی دہائی میں دلت سیاست کا آغاز کیا، برسوں کی محنت کے بعد بہوجن سماج پارٹی کی تشکیل کی اور اسے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچایا۔ اپنے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے انھوں نے خود کبھی کوئی عہدہ قبول نہیں کیا۔ کانشی رام اگرچہ ہمیشہ یہی کہا کرتے تھے کہ بہوجن سماج پارٹی کا واحد مقصد اقتدار حاصل کرنا ہے لیکن وہ ذات پات پرمبنی ہندوستانی معاشرے میں ہمیشہ دلتوں کے حقوق اور سماجی برابری کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔
کانشی رام کی قیادت میں بی ایس پی نے 1999ء پارلیمانی انتخابات میں 14 سیٹیں حاصل کیں۔ 1995ء مین اترپردیش میں ان کی سیاسی شاگرد مایاوتی وزیر اعلی بنیں۔ بی ایس پی کا اثرآج اترپردیش کے علاوہ پنجاب اور مدھیہ پر دیش تک پھیلایا۔ کانشی رام ایک ماہر سیاست دان تھے اور دلتوں میں ان کا خاصا اثر رہا۔ وہ ایک بار اترپردیش اور ایک بار پنجاب سے رکن پارلیمنٹ بھی چنے گئے۔ انھوں نے شادی نہیں کی۔ فالج، ذیا بیطس اور اعصابی دیاؤ کے باعث ان کا انتقال ہوا۔