کراچی اسٹاک ایکسچینج

حمله
(کراچی سٹاک ایکسچینج سے رجوع مکرر)

کراچی سٹاک ایکسچینج پاکستان کی سب سے بڑی سٹاک ایکسچینج ہے۔ یہ 18 ستمبر 1947 کو قائم کی گئی۔ آغاز میں اس کے 90 ارکان تھے جبکہ صرف چند ایک ہی بروکر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ صرف پانچ کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں جن کا ادا شدہ سرمایہ 37 ملین روپے تھا۔ آج کل یہ پاکستان کی سب سے بڑی سٹاک ایکسچینج بن چکی ہے جس میں مندرج کمپنیوں کی تعداد 724 ہے جبکہ ارکان کی تعداد 200 ہے۔

کراچی سٹاک ایکسچینج
پاکستان میں کراچی سٹاک ایکسچینج کا مقام
پاکستان میں کراچی سٹاک ایکسچینج کا مقام
کے ایس ای
پاکستان میں کراچی سٹاک ایکسچینج کا مقام
قسم سٹاک ایکسچینج
مقام کراچی, پاکستان
تاسیساگست 14، 1947؛ 77 سال قبل (1947-08-14)
مالککراچی سٹاک ایکسچینج لمیٹڈ
اہم شخصیاتندیم نقوی، ایم ڈی
کرنسیپاکستانی روپیہ
تعداد مندرج کمپنیاں579
مارکیٹ کیپ7,439.095 ارب پاکستانی روپے یا 73.1 ارب امریکی ڈالر - (22 Jan 2015)[1]
حجم12 ارب امریکی ڈالر
انڈیکسزکے ایس ای100 انڈیکس
کے ایس ای-30 انڈیکس
کے ایس ای-تمام انڈیکس
کے ایم آئی 30 انڈیکس
ویب سائٹwww.kse.com.pk

کراچی سٹاک ایکسچینج کو 2002 میں دنیا کی بہترین سٹاک ایکسچینج قرار دیا گیا۔

کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس

ترمیم

کراچی سٹاک ایکسچینج میں اس وقت تین انڈکس کام کر ہے ہیں

  • کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس 100
  • کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس 30
  • کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس تمام کمپنیز

اوقات کار

ترمیم

پیر تا جمعرات

ترمیم
سیشن اوقات
قبل از ٹریڈنگ سیشن 09:00 am – 09:30 am
ٹریڈنگ سیشن 09:30 am – 03:30 pm

جمعہ

ترمیم
Session Timing
قبل از ٹریڈنگ سیشن 09:00 am – 09:15 am
پہلا ٹریڈنگ سیشن 09:15 am – 12:00 pm
Break 12:00 pm – 02:15 pm
دوسرا قبل از ٹریڈنگ سیشن 02:15 pm – 02:30 am
دوسرا ٹریڈنگ سیشن 02:30 pm – 04:30 pm


اقتباس

ترمیم
  • "18 اپریل 2008ء کو کراچی اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 15676 پر تھا۔ 26 جنوری 2009ء کو یہ انڈیکس لگ بھگ 70 فیصد گر کر 4815 پر آ چکا تھا۔"
The benchmark KSE 100 index had peaked on April 18, 2008 at a level 15,676 and then crashed until it hit 4,815 on January 26, 2009, a peak-to-trough decline of 69.3%.[2]
کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس[3]
1990ء سے 9 مئی 2019 تک کی صورت حال
9 مئی 2019ء 34887 پوانٹس
8 مئی 2019ء 35035 پوانٹس
زیادہ سے زیادہ (مئی 2017ء) 52876 پوانٹس
کم سے کم (جون1990ء) 539 پوانٹس


  • جاپان کا Nikkei انڈیکس 1989 کے آخر میں 38915 تھا۔ لگ بھگ ڈھائی سال بعد یہ گر کر 15000 تک آ چکا تھا۔ 2009ء میں یہ مزید گر کر 7200 رہ گیا تھا۔[4] وسط نومبر 2019ء میں یہ اپنی بلند ترین سطح سے 40 فیصد نیچے تھا۔[5]
  • چین کا شنگھائی اسٹوک ایکسچینج انڈیکس اکتوبر 2007ء میں اپنی بلند ترین سطح پر تھا۔ 12 سالوں بعد اکتوبر 2019ء میں یہ 52 فیصد گر گیا۔[6]
  • چھوٹے سرمائیہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ گرنے سے نقصان ہوتا ہے۔ لیکن بہت بڑے سرمائیہ کاروں کو اُتار چڑھاو دونوں صورت میں فائیدہ ہوتا ہے۔
crashing markets are just as profitable as rising markets.[7]
16 مارچ 2020ء تک ہونے والی عالمی منڈیوں کی ایک مہینے میں گراوٹ۔
انڈیکس گراوٹ
DJIA (ڈاو جونز انڈسٹریل ایوریج) 31.33%[8]
S&P 500 (ایس پی ایکس) 29.41%[9]
NASDAQ 29.05%[10]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم
  1. Dr. Shazia Ramzan، Dr. Sabeen Akbar (2019-12-10)۔ "نوجوانوں میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان، اسباب اور اس کا حل سیرت طیبہ کی روشنی میں"۔ rahatulquloob۔ 3 (2(2)): 63–74۔ ISSN 2521-2869۔ doi:10.51411/rahat.3.2(2).2019.205