کلابیہ ایک اسلامی فرقہ ہے، [1] جو اہل سنت سے نکلا تھا۔ [2] اس فرقے کا وجود تیسری صدی ہجری کے نصف اول میں عبد اللہ بن کلاب کے ہاتھ سے وجود میں آیا اور اس کا تعلق اسی سے ہے۔

کلابیہ
مذہب الإسلام على عقيدة أهل السنة والجماعة
بانی عبد اللہ ابن کلاب
تاریخ ابتدا تیسری صدی ہجری
ابتدا بصرہ
فرقے کلابیہ

کلابیہ سلف کے عقیدہ کے دفاع میں معتزلہ ، جہمیہ اور دیگر فرقوں کے منحرف نظریات کے خلاف اٹھے۔ کلابیہ سلف کے عقیدہ کے دفاع میں اٹھے، تاہم، کلابیہ نے ایک خاص نقطہ نظر پر بھروسہ کیا جسے وہ اس زمانے میں بہترین تصور کرتے تھے۔ وہ جن کا انحصار استدلال عقل پر ہے وہ متن(نصوص) پسند تھے جو کلابیہ کے خیال میں متن پر قائم تھے اور معتزلہ کو جواب دینے سے قاصر تھے۔اور کلابیہ نے اس کے مقابلہ میں دو چیزوں پر انحصار کیا ۔ عقلی دلیل اور نقلی دلیل۔ [3]

عقائد

ترمیم

کلابیہ کے اہم عقائد یہ ہیں: 1۔ اختیاری صفات کی نفی کرنا، جن سے مراد صفاتِ افعال ہیں جو اللہ تعالیٰ کی مشیت کے ساتھ متعلق ہوتے ہیں جیسے استواء، اور صرف سات صفات کا اثبات کرنا۔ 2۔ ان کا کہنا ہے کہ بندوں کے افعال اللہ کی مخلوق ہیں، جب کہ بندے ان کا کسب کرتے ہیں۔ 3۔ ان کا کہنا ہے قرآن بغیر حروف اور آواز کے بس اللہ تعالی کے کلام کی حکایت ہے۔ یہ دراصل وہ معنی ہے جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے۔ 4۔ یہ اس بات کے قائل ہیں کہ ایمان تصدیق (قلبی) اور زبان کے قول کا نام ہے اور یہ کہ اس میں کمی بیشی نہیں ہوتی اور اس میں استثناء کرنا واجب ہے، اور گناہ کبیرہ کا مرتکب کامل الایمان مومن ہے۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. في "مقالات الإسلاميين" لأبي الحسن الأشعري: (اختلف المسلمون عشرة أصناف: الشيع الخوارج المرجئة والمعتزلة، والجهمية، والضرارية، والحسينية، والبكرية، والعامة وأصحاب الحديث، والكلابية أصحاب عبد الله بن كلاب القطان).
  2. حمد السنان، فوزي العنجري۔ أهل السنة الأشاعرة شهادة علماء الأمة وأدلتهم۔ دار الضياء للنشر والتوزيع۔ صفحہ: 47-51 
  3. كتاب: آراء الكلابية العقدية وأثرها في الأشعرية، الناشر: مكتبة الرشد للنشر والتوزيع، سنة النشر: 2000م، ص: 284-285.
  4. سانچہ:استشهاد