ابن کلاب (انگریزی: Ibn Kullab) (وفات :241ھ/855ء) ابتدائی دور کے [[اہل سنت}سنی]] عالم، متکلم تھے۔[1] وہ خلق قرآن کے زمانہ میں بغداد اور بصرہ میں تھے۔ انھوں نے جہمیہ، معتزلہ اور تجسیمیت کا رد کیا۔ انھوں نے معتزلیوں نے خلق قران کے عقیدہ کی پرزور مخالفت کی۔[2][3]| انھوں نے اپنی ایک الگ تحریک چلائی جسے کلابیہ کہا گیا اور اس کے جڑے لوگ کلابی کہلائے۔ بعد میں یہ لوگ اشعری کہلائے۔ بعد میں اشعری ماتریدی اور حنبلی کے ساتھ مل کر اہل سنت کہلائے۔[4] ابن عساکر، تاج الدین سبکی، ابن حجر عسقلانی، ابن خلدون، ابن ابی زید القیروانی، ابن قاضی شعبہ، جمال ادین اسناوی، کمال الدین البیادی، ابن طاہر البغدادی، عبد الکریم شہرستانی نے کتاب الملل و النحل اور محمد زاہد کوثری جیسے نابغہ روزگار علما، فضلا اور مصنفین نے ابن کلاب کے علم کا اعتراف کیا ہے۔[5]

ابن کلاب
(عربی میں: عبد الله بن كلاب ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 855ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تلمیذ خاص حارث محاسبی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ متکلم ،  الٰہیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل علم حدیث ،  اسلامی الٰہیات ،  علم کلام   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان کا مکمل نام ابو محمد عبد اللہ بن سعید بن کلاب القطان البصری التیمی تھا۔[6]

زندگی

ترمیم

ان کے ہم عصروں میں احمد بن حنبل اور اسحاق بن راہویہ تھے۔ ان کی تاریخ ولادت معلوم نہ ہو سکی مگر انھوں مامون الرشید کے ہم عمر بتایا جاتا ہے۔

شاگرد

ترمیم

داود ظاہری اور الحارث المحاسبی نے ان سے علم کلام سیکھا۔[7] جنید بغدادی بھی ان کے شاگردوں میں سے تھے۔

تصانیف

ترمیم
  • کتاب الرد علی الحشوائیہ
  • کتاب الرد علی معتزلہ
  • کتاب الصفت
  • کتاب التوحید
  • کتاب الخق الافعال

گرچہ ان کی تمام کتابیں ضائع ہوگئیں مگر ان کے باقیات ابو الحسن اشعری کی کتاب مقالات الاسلامیہ میں موجود ہیں۔

وفات

ترمیم

ان کی وفات 240ھ یا 241ھ میں ہوئی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حواشی

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Nathan Spannaus (2019)۔ Preserving Islamic Tradition: Abu Nasr Qursawi and the Beginnings of Modern Reformism۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس۔ صفحہ: 147۔ ISBN 978-0-19-065490-0 
  2. Benjamin Jokisch (2007)۔ Islamic Imperial Law: Harun-al-Rashid's Codification Project۔ Walter de Gruyter۔ صفحہ: 622۔ ISBN 978-3-11-019048-9 
  3. Wadad al-Qadi (1993)۔ "The Earliest "Nābita" and the Paradigmatic "Nawābit""۔ Studia Islamica۔ Brill (78): 51-53, 59, 61۔ doi:10.2307/1595606 
  4. Benjamin Jokisch (2007)۔ Islamic Imperial Law: Harun-al-Rashid's Codification Project۔ Walter de Gruyter۔ صفحہ: 357۔ ISBN 978-3-11-019048-9 
  5. "Ahl al-Sunna: The Ash'aris – The Testimony and Proofs of the Scholars by Shaykh Hamad al-Sinan and Shaykh Fawzi al-'Anjari"۔ elwahabiya.com 
  6. Benjamin Jokisch (2007)۔ Islamic Imperial Law: Harun-al-Rashid's Codification Project۔ Walter de Gruyter۔ صفحہ: 357۔ ISBN 978-3-11-019048-9 
  7. al-Dhahabi۔ Siyar A'lam Al-Nubala'۔ Islamweb۔ صفحہ: 174 
  1. The Quran
  2. عظیم فقہ
  3. الموطا'
  4. صحیح بخاری
  5. صحیح مسلم
  6. جامع الترمذی
  7. مشکوۃ الانوار
  8. روشنی کے لئے مخصوص
  9. اسلام میں خواتین: ایک انڈونیشیائی جائزہ by Syafiq Hasyim. Page 67
  10. ulama, bewley.virtualave.net
  11. 1.ثبوت اور تاریخت - اسلامی دلائل. theislamicevidence.webs.com
  12. Atlas Al-sīrah Al-Nabawīyah. Darussalam, 2004. Pg 270
  13. Umar Ibn Abdul Aziz by Imam Abu Muhammad ibn Abdullah ibn Hakam died 829