کلیکو جیک

انگلستانی قزاق

جان "جیک" راکھم (26 دسمبر 1682 – 18 نومبر 1720[2]), عام طور پر کلیکو جیککے نام سے مشہور انگلستانی قزاق تھا جوبہاماس اور کیوبا کے سمندری علاقہ میں اوائل اٹھارویں صدی کے دور میں لوٹ مار کرتا تھا۔ کلیکو اسے اس کے لباس کی وجہ سے کہا جاتا تھا۔

جان راکھم
26 دسمبر 1682
– 18 نومبر 1720
1725 میں چارلس جانسن کی لکھی "قزاقوں کی تاریخ" سے لیا گیا خاکہ
عرفیتکلیکو جیک
قسمقزاق
جائے پیدائشانگلستان
جائے وفاتپورٹ رائل، جمیکہ
وفاداریکوئی نہیں
سرگرم1718–1720
عہدہکپتان
کارروائیوں کا مقامجزائر بہاماس
کماندارکنگسٹن
جنگیں / لڑائیاں20 اکتوبر 1720 کی کارروائی اور نساؤ پر چارلس وین کا قبضہ
کلیکو جیک کا جالی راجر.[1]

کلیکو(1718-1720) "قزاقی سنہرے دور کے اختتام پر فعال رہا۔  وہ اپنے قزاقی جھنڈے کی تزئین  اور دو خاتون قزاقوں میری رہیڈ اور اینی بانی کے ہمراہ ہونے کی وجہ سے مشہور تھا۔

راکھم نے چارلس وین سے رینجرکی کمان لی اور لی وارڈ جزائر، جمیکہ چینل،  اور وینڈوارڈ راہداری کے اطراف میں جہاز رانی کی۔ 1719ء میں اس نے شاہی معافی قبول کرلی، پھر اس کی ملاقات جیمز بانی کی بیوی اینی سے ہو گئی،1720ء میں اس نے برطانوی جہاز چرایا اور اینی بانی کو بھی بھگا لے گیا، اس کے ٹولے میں مرد کا روپ دھارے میری رہیڈ بھی شامل تھی۔ تھوڑی سی دوڑ دھوپ کے بعد بالآخر کلیکو شاہی بحریہ کے شکاری جاناتھن بارنٹ کے ہاتھوں گرفتار ہوکر، پھانسی پر لٹکادیا گیا۔

ابتدائی زندگی ترمیم

جان راکھم کی ابتدائی زندگی کے بارے میں کوئی باوثوق معلومات موجود نہیں ہیں ماسوائے اس بات کہ کہ اس کی پیدائش 1682ء کے لگ بھگ انگلستان میں ہوئی، 1718ء میں پہلا ریکارڈ جو اس کے ہونے کی اطلاع دیتا ہے وہ چارلس وین  کے رینجر نامی جہاز پر بطور کوارٹر ماسٹر بھرتی کا ہے، یہ بحری جہاز نیو پراویڈنس جزائر بہاماس  کے مقام سے چلتا تھا  جو جگہ قزاقوں کی جمہور ہونے کی وجہ سے مشہور تھی۔ چارلس وین نے نیویارک کے آس پاس بہت سے بحری جہازوں کو لوٹا، پھر اس کا سامنا ایک بڑے فرانسیسی جنگی بحری جہاز سے ہوا، جس کا حجم دیکھ کر چارلس نے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا، اس موقع پر راکھم نے چارلس کے فیصلہ سے اختلاف ظاہر کیا اور رائے دی کہ ان کو فرانسیسی جہاز کا مقابلہ کرنا چاہیے، مگر چارلس کا فیصلہ اٹل تھا۔ 24 نومبر، 1718ء میں راکھم نے چارلس پر بزدلی کا الزام لگا کر اس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی، جس پر رینجر جہاز کے عملہ نے چارلس کو کپتانی سے ہٹاکر راکھم کو اپنا کپتان منتخب کر لیا۔ راکھم نے چارلس کو الوداعی تحفہ کے طور پر ایک درمیانہ درجہ کا جہاز مع پندرہ ملاحوں کا عملہ اور کچھ اسلحہ بارود دے کر علاحدہ کر دیا۔

کپتان راکھم ترمیم

کپتان بن جانے کے بعد بھی راکھم نے لوٹ کھسوٹ کا پیشہ جاری رکھا، اس نے اپنے عملہ کے ساتھ کنگ سٹن نامی جمیکا کے ایک بحری جہاز کو قبضہ میں لیا اور اس کو اپنے بیڑے میں شامل کر لیا۔ راکھم نے ویسٹ انڈیز  اور  برمودا کے علاقہ میں کافی لوٹ مار کی اور دو ایک بڑے بحری جہازوں کو ہتھیانے میں بھی کامیاب رہا۔

1719ء میں راکھم کو بہاماس  بھیجا گیا تاکہ ان قزاقوں کی مشکلات کی نمائندگی کرے جو برطانوی بحری جہاز لوٹتے تھے۔ اس نے  گورنر ووڈس راجرز کی جانب سے عام معافی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نساؤ میں اپنا جہاز لنگر انداز کیا اور گورنر سے اپنے لیے شاہی معافی کا خواستگار ہوا اور سارا الزام چارلس وین کے سر منڈھ دیا۔ گورنر کیونکہ پہلے ہی چارلس سے خائف تھا اس لیے راکھم کی جان بخشی کا حکم نامہ جاری کر دیا۔

مشہور ہے گورنر ووڈس نے معافی نامہ کو اس بات سے مشروط کیا تھا کہ راکھم اپنے حمائتی قزاقوں کے ذریعہ سے شہزادہ جارج دوم کا قتل کروائے گا جس سے تاج برطانیہ کی حقدار گورنر کی معشوقہ شہزادی صوفیہ ڈورتھی بن جائے۔ معافی نامہ حاصل کرنے کے لیے راکھم نے یہ شرط قبول کرلی تھی، مگر بعد میں وہ یہ کام پورا نہ کر پایا جس کی پاداش میں گورنر ووڈس نے راکھم کو پورٹ رائل کی حدود سے کنگ سٹن نامی جمیکا کے جہاز کو ہتھیانے کے جرم میں گرفتار کروا دیا۔

اینی بانی ترمیم

راکھم کی نظر گورنر راجز کے ملازم ملاح جیمز بانی کی بیوی اینی بانی پر پڑ گئی، راکھم دیکھتے ہی دل گرفتہ ہو گیا اور اس کو محبت نامہ پہنچایا۔  اینی بانی بھی راکھم پر ریجھ گئی اور یوں ان کا معاشقہ چل نکلا۔ اس کی بھنک جیمز کو پڑی تو اس نے گورنر سے شکائت کر ڈالی۔ گورنر ووڈس نے اینی بانی کو شادی شدہ ہوتے ہوئے بے حیائی کرنے کے جرم میں کوڑے مارنے کا حکم دیا۔ راکھم نے پیشکش کی کہ وہ جیمز کو جزیہ دے گا اگر دونوں طلاق کے ذریعہ علیحدگی اختیار کر لیں مگر اینی بانی نے مجمع کے سامنے جانوروں کی طرح اپنی فروخت پر انکار کر دیا۔ راکھم بالآخر اینی کو بھگا لے گیا اور کہتے ہیں کہ اینی نےکیوبا جا کر راکھم کے بچے کو جنم دیا۔

گرفتاری، مقدمے کی سماعت اور سزائے موت ترمیم

گورنر ووڈس اپنے  ساتھ خفیہ وعدہ توڑنے پرراکھم سے بے حد نالاں ہوا۔ مگر اس بات پر وہ راکھم کے وارنٹ جاری نہیں کر سکتا تھا۔ اور  جیمز اپنی بیوی اینی کے راکھم کے ساتھ بھاگ جانے پر غصہ میں تھا۔  راکھم نے چونکہ معافی نامہ کے بعد بھی قزاقی جاری رکھی ہوئی تھی اس لیے 1720 ستمبر میں گورنر نے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں راکھم کی معافی معطل کرکے اس کو اس کے عملہ سمیت قزاق قرار دے دیا۔ کہاجاتا ہے کہ اس اعلامیہ کو شائع کرنے سے پہلے راکھم کو مطلع کیا گیا، شائد اس لیے تاکہ وہ گورنر کے ساتھ اپنے وعدے کی پاسداری کرے، مگر راکھم نے انکار کر دیا۔ اس دوران جاناتھن بارنٹ  قزاقوں کا شکاری  گورنر کی ہدائت پر راکھم کی نقل و حرکت پر پوری نظر رکھے ہوئے تھا۔ جب راکھم نے گورنر کے وعدے کو پورا کرنے سے انکار کر دیا تو  اکتوبر 1720ء میں بالآخر اس اعلامیہ کو شائع کر دیا گیا۔

جاناتھن بارنٹ پہلے ہی گھات میں تھا، اعلامیہ شائع ہوتے ہی اس نے برئے ہاربر،  جمیکا میں لنگر انداز راکھم  کے بیڑے پر حملہ کر دیا اور اس کو گرفتار کر کے فورا ہسپانوی محلہ (عرف اسپینش ٹاؤن) لے گیا جہاں راکھم کو مجرم قرار دینے کے لیے ساری کارروائی مقدمہ اور فیصلہ پہلے سے لکھا ہو اموجود تھا۔  

نومبر1720ء میں، راکھم کو شاہی بندرگاہ /پورٹ رائل میں سزائے موت دے دی گئی اور اس کے جسد خاکی کوعبرت کے واسطے  ایک پنجرے میں ڈال کر پورٹ رائل کے داخلہ پر موجود چھوٹے زمینی ٹکرے پر ٹانک دیا گیا، بعد میں یہ مقام راکھم کا جزیرہ کہا جانے لگا۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. Botting, p. 48, Konstam, The History of Pirates, p. 98.
  2. The Tryals of Captain John Rackham and other Pirates (Jamaica, 1721)
  3. "Charges of Piracy Against Calico Jack and his Crew"۔ Pirate Documents۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2014