کمال ایرانی پاکستانی فلموں کے ساٹھ اور ستر کی دہائی کے معروف اداکار رہے ہیں۔ کمال ایرانی کی تاریخ پیدائش 5 اگست 1932ء ہے۔ کمال ایرانی کراچی کے ایک ایرانی گھرانے میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام " سید کمال الدیں صفوی" تھا۔ ان کو فضل کریم فضلی کی فلم " چراغ جلتا رہا" میں پہلی بار کام کرنے کا موقع ملا۔ انھوں نے اپنے زمانے کے تمام مشہور فلمی فنکاروں، محمد علی، ندیم، زیبا، وحید مراد، دیبا، ابرہیم نفیس، نرالا اور روزینہ وغیرہ کے ساتھ کام کیا۔ وہ بہت سادہ طبعیت کے انسان تھے۔ فلموں میں ان کی مسکراہٹ اور غصے کا اظہار بہت خوب صورت اور منفرد نوعیت کا تھا۔ زیادہ تر کراچی کی فلموں میں کام کیا۔ ان کی مشہور فلموں میں مہران جمالی، سوہنی مہینوال، نیا راستہ، ہیرا اور پتھر، نیلا پربت، بہاروں پھول برساؤ، سنگدل، آئینہ (1966ء)، خان بہادر، جین بونڈ 008 آپریشن کراچی اور مجرم کون؟ کے نام آتے ہیں۔ پاکستان میں فلمی صنعت کے زوال کے بعد کمال ایرانی نے ثقافتی اور فنکارانہ تقریبات کی ایک کمپنی کھولی تھی۔ جس نے پاکستان میں کئی فلم اور موسیقی کے شعبے میں کئی ناموں کو متعارف کراویا۔ یہ کمپنی 13 ستمبر 1989ء میں کراچی میں ان کے انتقال کے بعد ختم ہو گئی۔