اشرف پور، کچھوچھہ کی مجموعی آبادی 13,420 افراد پر مشتمل ہے۔
کچھوچھہ شریف ایک ایسا مقام ہے۔ تاریخِ قدیم کے سفر میں سو سال پیچھے کی طرف اگر جائیں تو یہ مقام ریاستِ جونپور ،جس کے سربراہان ’’سلاطینِ شرقی‘‘کے لقب سے جانے جاتے ہیں،کے قلمرو میں شامل دکھائی پڑتا ہے۔ جہاں تک تاریخ کے صفحہ پراس خاص مقام کچھوچھہ کی علمی و روحانی حیثیت سے اہمیت کا تعلق ہے تو میرے خیال میں تاریخ کے ایک طالب علم کو تلاشِ بسیار کے بعد اُس زمانے میں شاید اس کے سوا کچھ نہ ملے کہ فنِ سحرمیں کمال رکھنے والوں ،جوگیوں اور جادو گروں کا وہ مقام ،گڑھ تھا۔
اس مقام کی تقدیر کے ٹھہرے ہوئے پانی میں ہلچل اس وقت پیدا ہوئی اور اس کی قسمت کا ستارہ چمکنے کا لمحہ وہ تھا جب غوث العالم مخدوم سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی سر زمین کچھوچھہ کو ’’مقدس ‘‘ ہونے کا شرف اس لیے حاصل ہے کہ اسے آٹھویں صدی ہجری کے اس مردحق آگاہ سے نسبت و تعلق ہے اسی نسبت نے کچھوچھہ کو اشرف پور بنایا ہے۔[2]