کیرول میری ویلنٹائن (پیدائش: 26 نومبر 1906ء)|(انتقال:جنوری 1992ء) ایک سابق انگریز خاتون کرکٹ کھلاڑی ہے جو دائیں ہاتھ کے میڈیم باؤلر کے طور پر کھیلتی تھی۔ وہ آسٹریلیا کے خلاف 1934ء میں انگلینڈ کے لیے ایک ٹیسٹ میچ میں نظر آئیں جو تاریخ کا پہلا تھا۔ اس نے مقامی اور علاقائی ٹیموں کے لیے مقامی کرکٹ کھیلی، بشمول جنوبی آف انگلینڈ اور مڈلینڈز کی نمائندگی کرنے والی ٹیمیں۔ ویلنٹائن نے لیکروس بھی کھیلا۔ اس کے بھائی برائن نے انگلینڈ کے لیے ٹیسٹ کرکٹ بھی کھیلی۔ [1] [2]

کیرول ویلنٹائن
ذاتی معلومات
مکمل نامکیرول میری ویلنٹائن
پیدائش26 نومبر 1906ء
بلیکہیتھ، لندن، کینٹ، انگلینڈ
وفاتجنوری 1992ء (عمر 85 سال)
کینڈل، کامبریا، انگلینڈ
بلے بازیدائیں ہاتھ کی بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کی میڈیم پیس گیند باز
حیثیتگیند باز
تعلقاتبی ایچ ویلنٹائن (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 11)28 دسمبر 1934  بمقابلہ  آسٹریلیا
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 1 3
رنز بنائے 0 7
بیٹنگ اوسط 0.00 3.50
100s/50s 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 0 7*
گیندیں کرائیں 30 83
وکٹ 1 1
بولنگ اوسط 9.00 22.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 1/9 1/9
کیچ/سٹمپ 0/– 1/–
ماخذ: CricketArchive، 11 مارچ 2021ء

ابتدائی زندگی ترمیم

ویلنٹائن انگلینڈ کے بلیک ہیتھ میں 1906ء میں پیدا ہوا۔ اس کا بھائی، برائن ، 1933ء اور 1939ء کے درمیان انگلینڈ کے لیے کھیلا اور کینٹ کا کپتان تھا۔ [3] [4] ایک چھوٹی سی تعمیر کے ساتھ وہ لیکروس میں اچھی تھی۔ [5]

مقامی کیریئر ترمیم

ؓمقامی سطح پر، ویلنٹائن نے مختلف مقامی، علاقائی اور جامع الیون کے لیے کھیلا۔ [6] اس نے خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن کے لیے 1930ء اور 1933ء کے درمیان 3 میچ کھیلے۔ [7] مائیکل سنگلٹن الیون کے خلاف پہلے میچ میں ویلنٹائن اپنی طرف سے بہترین باؤلر رہے۔ انھوں نے 20 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں۔ [8] جے سنگلٹن الیون کے خلاف دوسرے میچ میں وہ 4 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہیں جب ٹیم نے اننگز کا اعلان کیا۔ ویلنٹائن کو گیند کرنے کا موقع نہیں دیا گیا اور میچ برابری پر ختم ہوا۔ [9] اس نے ایک سال بعد خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن کے لیے اپنا آخری میچ کھیلا، بغیر کوئی وکٹ لیے 20 رنز دیے۔ [10]

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

ویلنٹائن نے خواتین کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی نمائندگی کی جو دسمبر 1934ء میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا گیا تھا [11] لیکن اس کے بعد وہ بین الاقوامی کرکٹ میں نظر نہیں آئیں۔ 11 ویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے وہ انگلینڈ کی پہلی اننگز میں آسٹریلوی آف سپنر این پالمر کے ہاتھوں صفر پر بولڈ ہوئیں۔ [11] ویلنٹائن نے پہلی اننگز میں بولنگ نہیں کی تاہم انھیں دوسری اننگز میں باؤلنگ کرنے کا موقع دیا گیا۔ ویلنٹائن نے اپنی پہلی بین الاقوامی وکٹ حاصل کرتے ہوئے صرف 5اوورز کرائے جب اس نے کیتھ سمتھ کو بولڈ کر دیا۔ [11] انگلینڈ نے یہ میچ 9 وکٹوں سے جیت لیا۔ [11] [12]

انتقال ترمیم

ان کا انتقال جنوری 1992ء کو کینڈل، کمبریا، انگلینڈ میں 85 سال کی عمر میں ہوا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "Player Profile: Carol Valentine"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2021 
  2. "Player Profile: Carol Valentine"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2021 
  3. "Bryan Valentine - profile"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2012 
  4. "Bryan Valentine - profile"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2012 
  5. Deidre MacPherson (1 October 2002)۔ The Suffragette's Daughter: Betty Archdale: Her Life of Feminism, Cricket, War And Education۔ Rosenberg Publishing Pty, Limited۔ صفحہ: 93۔ ISBN 978-1-877058-09-7۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2012 [مردہ ربط]
  6. "Teams Carol Valentine Played for"۔ CricketArchive۔ 09 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2013 
  7. "Miscellaneous Matches Played By Carol Valentine"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2013 
  8. "Michael Singleton's XI v Women's Cricket Association"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2013 
  9. "J Singleton's XI v Women's Cricket Association - 1933"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2013 
  10. "J Singleton's XI v Women's Cricket Association - 1934"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2013 
  11. ^ ا ب پ ت "England Women in Australia Women's Test Series - 1st Women's Test"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2012 
  12. Steven Lynch (14 February 2012)۔ "Lots of lbws, and Marsh's misery"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2012