کیپٹن خان محمد خان انگریزی Khan Muhammad Khan : Khan of Mong جنگ عظیم دوم میں پورے 3 سال مسلسل اٹلی محاذ پر جنگ لڑتے ہوئے اپنی حریف فوج کو ناکوں چنے چبوا کر بہادری اور شجاعت کا ملٹری میڈل آئی او ایم ایس حاصل کرنے والے 5 سدھن بریگیڈ کے بانی فاتح میرپور آزاد کشمیر خان آف منگ آزاد کشمیر منگ میں سدھن پٹھان خاندان پیدا ہوئے [1]

خان محمد خان آف منگ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 اپریل 1912ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
منگ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات جون1995ء (82–83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  انقلابی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

برطانوی فوج میں شمولیت

ترمیم

خان محمد خان یکم اپریل 1912 آزاد کشمیر منگ کے ایک زمیندار عالم شیر خان کے ہاں پیدا ہوئے اور میٹرک تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1930 برطانوی فوج میں بھرتی ہوئے آپ نے 1939ء جنگ عظیم دوم اٹلی محاذ پر مسلسل تین سال جنگ لڑی آپ کو اٹلی جنگ میں برطانوی فوج نے آپ کی شجاعت کے اعتراف میں آپ کو ستارے آئی او ایم ایس سے نوازا خان صاحب نے 1942 میں کمیشن اپلائی کیا اور اس کے بعد کیپٹن بنے

ریٹائرمنٹ کے بعد

ترمیم

کیپٹن خان 1946 میں برطانوی افواج سے ریٹائر ہوئے اور کچھ وقت گھر پر ہی گذرا اس کے بعد تقسیم ہند کا تنازع شروع ہو گیا جس کا اثر ریاست جموں کشمیر پر بھی پڑا شاہد سب سے زیادہ اثرات ریاست جموں کشمیر پر ہی پڑا کیونکہ تقسیم ہند کے وقت ریاست جموں کشمیر کے مسلمانوں نے سب سے پہلے جمہوری تحریک کے ذریعے مہاراجا کشمیر سے الحاق پاکستان کا مطالبہ کیا تو مہاراجا کشمیر نے ان کے اس مطالبے کو طاقت سے دبانا شروع کیا جس کے نتیجے میں پونچھ اور سدھنوتی سے 60000 پہلی اور دوسری جنگ عظیم سے ریٹائر فوجیوں نے مہاراجا کشمیر کے شخصی رج کے خلاف کھل موکھلا جنگ کا اعلان کر دیا انھی ایام میں کیپٹن خان نے پہلے پہل کیپٹن حسین کے 3 سدھن بریگیڈ میں جنگی خدمات سر انجام دی اس کے بعد کیپٹن خان دس جنگجووں کو اپنے ساتھ لے کر میرپور محاذ پر جاسوسی کی غرض سے روانہ ہوئے تو وہاں راستے میں ایک ڈوگرہ فوج کی چوکی پر تعینات ایک فوجی نے آپ لوگوں کی تلاشی لے کر پکڑنا چاہا تو کیپٹن خان نے اس پر فائز کر دیا اس کے ساتھ ہی خان کے دیگر دس جوانوں نے ڈوگرہ چوکی پر تعینات دیگر چار فوجیوں پر فائز کھول دی جس کے نتیجے میں پانچ ڈوگرہ سپاہی موقع پر ہی مارے گئے اس کے بعد کیپٹن خان نے مزید دس دن تک میرپور کی مکمل جاسوسی کی اس کے بعد کیپٹن خان نے مری میں قائم کیپٹن حسین خان کے عسکری کیمپ آنے کا فیصلہ کیا اور یہاں آ کر اپنی ایک بریگیڈ فوج کھڑی کی

5 سدھن بریگیڈ کی بنیاد

ترمیم

کیپٹن خان نے پہلے میرپور شہر کی تمام سکوٹی اگھٹی کی پھر واپس مری آزاد فورس کے عسکری کیمپ آ کر یہاں [[5 اکتوبر 1947ء[] کو اپنے ساتھ برطانوی فوج سے 1000 ریٹائر فوجیوں کو اور 200 دیگر جنگجو رضاکاروں کو اپنے ساتھ ملا کر 5 سدھن بریگیڈ کی بنیاد رکھی اس کے بعد اس بریگیڈ کو پانچ بٹالین میں تقسیم کیا اور میرپور شہر پر پانچوں اطراف حملہ کر کے 25 دن میں ضلع میرپور کو بھارتی تسلسل سے آزاد کرا لیا

کیپٹن خان کے فوجی اعزازات

ترمیم

کیپٹن خان کو آزاد کشمیر حکومت نے آزاد کشمیر فوج کا سب سے بڑا ملٹری تمغا فخرے کشمیر اور شیر جنگ اور فاتح میرپور کے عزازات دیے مگر کیپٹن خان نے یہ کہہ کر ان تمام فوجی اعزازات کو ٹھکرا دیا کہ میں نے اللہ تعالیٰ سے جہاد کشمیر شروع کرنے سے پہلے وعدہ کیا تھا کہ میں کشمیری مسلمانوں کے حقوق کے لیے خالصتاً جہاد فی سبیل اللہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے لڑوں گا اس لیے میں نہ آزاد کشمیر حکومت سے تنخواہ لوں گا اور نہ پنشن اور نہ کوئی اعزازات' شاہد اسی لیے معاہدہ جنگ بندی کے بعد کیپٹن خان آزاد کشمیر فوج سے ریٹائر ہو گئے کیپٹن خان آزاد کشمیر فوج کے پہلے فوجی افسر تھے جنھوں نے 15 ماہ جنگ لڑی مگر نہ اس کی تنخواہیں لی اور نہ کوئی اعزازات یا پنشن، کیپٹن خان نے فخرِ کشمیر کا فوجی اعزاز جس کی مالیت نقد دس ہزار روپے اور دو مربع ایکڑ زمین اور دوسرا تغمہ شیر جنگ جس کی مالیت پانچ ہزار روپے نقد اور ایک مربع ایکڑ زمین اور پنشن کو اٌس زمانے میں ٹھکرا دیا جس زمانے میں ایک فوجی کی ماہانہ تنخواہ بیس روپے ہوا کرتی تھی

عمری قیدی اور رہائی

ترمیم

کیپٹن خان نے سردار محمد ابرہیم خان کی جمہوری تحریک کا ساتھ دیا مگر جب جمہوری تحریک سے معمالات حل نہ ہوئے تو کیپٹن خان نے بھی دیگر سدوزئیوں کی طرح پاکستان سے مسلح بغاوت اختیار کر لی، کیپٹن خان نے گوریلا کارروائیوں میں پاک فوج کو بڑے باری جانی نقصان پہنچائے کیپٹن خان آزاد کشمیر میں 1950 سے 1952 تک پاکستان کے مسلح باغی رہے مگر جب سردار محمد ابرہیم خان 1952 کو حکومت پاکستان سے مذاکرات کے بعد صلاح کر لی تو کیپٹن خان دل برداشتہ ہو کر 40 باغیوں کے ہمراہ بھارتی مقبوضہ کشمیر چلے گئے کیپٹن خان وہاں 3 سال مقبوضہ کشمیر رہے اس کے بعد 1955 میں غازی شیر خان کے ایک گروپ کے آپریشن کی جب خبر سنی تو کیپٹن خان شیر دل خان کا ساتھ دینے آزاد کشمیر تو آئے مگر آپ کی مخبری ہو گئی اور تتہ پانی سیکٹر پر کیپٹن خان گرفتار ہو گئے اس کے بعد آپ کو عدالت نے عمری قیدی کی سزا سنائی اور آپ دس سال ہری پور جیل میں رہے اور اس کے بعد جذبہ خیر سگالی کے تحت آپ کو دس سال بعد رہائی کر دیا گیا

کتابیات

ترمیم
  • ریجیمیںٹل ہسٹری سیل آزاد کشمیر رجمنٹ کی تاریخ، حجم 1 (1947-1949)، آزاد کشمیر رجمنٹل سینٹر، این ایل سی پرنٹرز، راولپنڈی، 1997ء
  • ایفینڈی، کرنل ایم وائی (2007)، پنجاب کیولری: ارتقا، کردار، تنظیم اور ٹیکٹیکل نظریہ 11 کیولری، فرنٹیئر فورس، 1849-1971، کراچی: آکسفورڈ یونیورسٹی پریس، صفحہ 157–160، آئی ایس بی این 978-0-19-547203-5
  • "وار آفس: برٹش فورسز، مشرق وسطی: وار ڈائری، دوسری جنگ عظیم۔ پیمائش۔ ہندوستانی معلومات"۔ قومی آرکائیو جنگ ڈائریاں . ڈبلیو او 169/22363

حوالہ جات

ترمیم
  1. Regimental History Cell History of the Azad Kashmir Regiment, Volume 1 (1947-1949), Azad Kashmir Regimental Centre, NLC Printers, Rawalpindi,1997