گریم میلکم ووڈ (پیدائش:6 نومبر 1956ءایسٹ فریمینٹل ، مغربی آسٹریلیا) آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1978ء سے 1989ء تک 59 ٹیسٹ میچز اور 83 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ انھوں نے اپنے کیریئر میں نو ٹیسٹ سنچریاں اسکور کیں جو ایک مغربی آسٹریلوی کھلاڑی کے لیے ایک ریکارڈ تھا۔ جسٹن لینگر کو پیچھے چھوڑ دیا[2]

گریم ووڈ
ذاتی معلومات
مکمل نامگریم میلکم ووڈ
پیدائش (1956-11-06) 6 نومبر 1956 (عمر 68 برس)[1]
ایسٹ فریمینٹل، مغربی آسٹریلیا
بلے بازیبائیں ہاتھ کے بلے باز
گیند بازیدائیں بازو میڈیم پیس گیند باز
حیثیتاوپننگ بلے باز
تعلقاتمائیک ویلٹا (سالہ)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 293)28 جنوری 1978  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ29 دسمبر 1988  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 46)22 فروری 1978  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ایک روزہ14 جنوری 1989  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1976/77–1991/92ویسٹرن آسٹریلیا
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 59 83 227 142
رنز بنائے 3,374 2,219 13,353 3,641
بیٹنگ اوسط 31.83 33.62 39.97 31.38
100s/50s 9/13 3/11 35/61 4/18
ٹاپ اسکور 172 114* 186* 114*
گیندیں کرائیں 0 0 271 30
وکٹ 6 0
بالنگ اوسط 26.00
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 3/18
کیچ/سٹمپ 41/– 17/– 155/– 32/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 18 نومبر 2008

بین الاقوامی کیریئر

ترمیم

ان کا ٹیسٹ ڈیبیو 1978ء میں 21 سال کی عمر میں بھارت کے خلاف ہوا تھا۔ آسٹریلیا کے کئی بہترین کھلاڑیوں کے ورلڈ سیریز کرکٹ سے منحرف ہونے کی وجہ سے انھیں ٹیم میں جگہ ملی۔ سال کے آخر میں اس نے ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا اور پہلے ٹیسٹ میں سنچری کے ساتھ ساتھ چار نصف سنچریاں اسکور کیں کیونکہ اس نے 47.40 کی اوسط سے 474 رنز کے مجموعی مجموعے کے ساتھ ٹیسٹ سیریز مکمل کی۔ انھوں نے 1980ء کی دہائی کے اوائل سے وسط تک آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھی۔ 1985ء میں انگلینڈ کے تباہ کن ایشز دورے کے بعد انھیں ڈراپ کر دیا گیا۔ عمدہ مقامی فارم کے بعد ووڈ کو 1988/89ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے واپس بلایا گیا۔ ووڈ نے دوسرے ٹیسٹ میں 111 اور 42 رنز بنائے لیکن تیسرے ٹیسٹ کے بعد انھیں ڈراپ کر دیا گیا۔ مجموعی طور پر ان کی بہترین اننگز ویسٹ انڈیز کے خلاف دکھائی دی اور آسٹریلیا کے سلیکٹرز ہمیشہ ان کے خلاف سیریز کے قریب آنے پر انھیں یاد کرتے نظر آتے تھے۔ لیکن 1988ء کے بعد وہ دوبارہ کبھی ٹیسٹ ٹیم میں نظر نہیں آئے۔ اول درجہ کرکٹ میں ووڈ نے 35 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بنا کر 13,353 رنز بنائے۔ ویسٹرن آسٹریلیا کے کپتان کی حیثیت سے اس نے ٹیم کو شیفیلڈ شیلڈ کے تین فائنلز اور دوسرے محدود اوورز کے مقابلے میں فتح دلائی۔

دوسرے کھیل

ترمیم

1978ء میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے سے پہلے، ووڈ نے ویسٹ آسٹریلین نیشنل فٹ بال لیگ میں ایسٹ فریمینٹل فٹ بال کلب کے لیے آسٹریلین رولز فٹ بال کھیلتے ہوئے 1975ء اور 1977ء کے درمیان 14 میچز کھیلے[3]

انتظامیہ

ترمیم

فروری 2007ء میں ووڈ ویسٹرن آسٹریلین کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو بن گئے۔ وہ اکتوبر 2011ء میں واکا سے ریٹائر ہوئے تو اس کی جگہ کرسٹینا میتھیوز نے لی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم