گل آغا اسحاق زئی (پیدائش ت 1972) جو ملا ہدایت اللہ بدری کے طور پربھی جانا جاتا ہے [1] 24 اگست 2021ء سے امارت اسلامیہ افغانستان کے موجودہ وزیر خزانہ ہیں [2] [3]

گل آغا اسحاق زئی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1972ء (عمر 51–52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت افغانستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سرکاری ملازم ،  وزیر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پشتو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری تحریک الاسلامی طالبان   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانحی معلومات ترمیم

گل آغا کی پیدائش بند تیمور، ضلع میوند ،صوبہ قندہارمیں ہوئی ۔ اس کا تعلق اسحاق زئی قبیلے سے ہے اور وہ طالبان کے بانی ملا محمد عمر کے بچپن کے دوست تھے۔ وہ ملا گل آغا، ملا گل آغا اخوند، ہدایت اللہ، حاجی ہدایت اللہ، حیات اللہ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ [4] [5]

طالبان میں کردار ترمیم

شورش کے دور میں، آغا نے طالبان کے مالیاتی کمیشن کی قیادت کی۔ [6] طالبان تنظیم میں ان کا کردار پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ٹیکس (زکوٰۃ ) وصول کرنا تھا۔ اس نے قندھار ، افغانستان میں خودکش حملوں اور طالبان جنگجوؤں اور ان کے خاندانوں کے لیے فنڈنگ کا انتظام کیا ہے۔ اس کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے بھی ہے ۔ متعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں؛ امریکا، اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت، انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے اقدامات کے تحت اس کے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف پابندیاں نافذ کر چکے ہیں۔ [4] [5]

وہ محمد عمر کے طویل عرصے سے ساتھی تھے۔ اس نے عمر کے پرنسپل فنانس آفیسر اور ان کے قریبی مشیروں میں سے ایک کے طور پر خدمات انجام دیں، طالبان کی پہلی حکومت کے دوران ان کے ساتھ صدارتی محل میں رہتے تھے۔ [4] [5]

انھیں 2013ء کے وسط میں طالبان کے مالیاتی کمیشن کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ جنوری 2015 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ کے مطابق، آغا نے کوئٹہ شوریٰ کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ [7]

24 اگست 2021ء کو، انھیں امارت اسلامیہ افغانستان کی طرف سے قائم مقام وزیر خزانہ مقرر کیا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

 

  1. "Council Implementing Decision 2014/142/CFSP of 14 March 2014 implementing Decision 2011/486/CFSP concerning restrictive measures directed against certain individuals, groups, undertakings and entities in view of the situation in Afghanistan"۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2021 
  2. "Mullah Hasan Akhund named acting Afghan prime minister"۔ 7 September 2021 
  3. "The interior minister of the Afghan government is wanted by the FBI"۔ 7 September 2021 
  4. ^ ا ب پ Council of the European Union۔ Council Implementing Decision 2014/142/CFSP of 14 March 2014 implementing Decision 2011/486/CFSP concerning restrictive measures directed against certain individuals, groups, undertakings and entities in view of the situation in Afghanistan (Document 32014D0142)۔ published by the یورپی اتحاد۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 نومبر 2015 
  5. ^ ا ب پ Archie M. Bolster (United States Department of State Review Authority / The National Security Archive)۔ Instruction to Nominate Four Terrorist Leaders (PDF)۔ George Washington University۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2015 
  6. اقوام متحدہ سلامتی کونسل - Gul Agha Ishakzai
  7. Chair of the Security Council Committee, Gerard van Bohemen - Letter dated to 18 August 2015 United Nations Security Committee Retrieved 2015-11-09

بیرونی روابط ترمیم