ہارسلی پہاڑ یا ہارسلی پہاڑیاں : بھارت کی ریاست آندھرا پردیش، ضلع چتور میں شہر مدنپلی قریب واقع پہاڑیاں ہیں۔ یہ پہاڑیاں گرما کی چھٹیاں منانے کے لیے موزوں ہیں۔ شہر مدنپلی سے بی کوتہ کوٹہ جانے والی راہ میں شہر مدنپلی سے 20 کلومیٹر دوری پر واقع ہیں۔ شہر بنگلور سے 120 کلومیٹر اور شہر چینئی سے 278 کلومیٹر فاصلے پر واقع یہ پہاڑیاں اپنی خوبصورتی اور آب و ہوا کے لیے مشہور ہیں۔ انھیں آندھرا اوٹی بھی کہا جاتا ہے۔

ٹاؤن
ملک بھارت
Stateآندھرا پردیش
بلندی1,290 میل (4,230 فٹ)
زبانیں
 • دفتریتلگو اور اردو
منطقۂ وقتIST (UTC+5:30)

تاریخ ترمیم

مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ ان پہاڑیوں کا پرانا نام اینگو ملما کونڈا تھا۔ ایک لڑکی جس کا نام مَلما تھا، جو یہاں پر ہاتھیوں کی دیکھ بھال کیا کرتی تھی۔ اور یہ مقامی قبائل سے تعلق رکھتی تھی۔ یہ لڑکی اچانک غائب ہوجانے پر، لوگوں نے سوچا کہ یہ کوئی دیوی تھی اور بعد میں اس کا مندر بھی بنا دیا۔[1] 1840-43 ء کے دوران کڈپہ ضلع کے کلیکٹر جو برطانوی تھے، ان کا نام W.D.ہارسلی تھا، اس علاقے سے متاثر ہوکر یہاں پر انھوں نے گرمی کے موسم میں چھٹیاں گذارنے کے لیے اپنی قیام گاہ بنالی۔ بعد اذیں آندھرا پردیش کے گورنر کے لیے یہ گھر استعمال کیا جانے لگا، جس کو گورنر بنگلا کہتے ہیں۔

تفریحی مقامات ترمیم

گھنے جنگلات، خوبصورت وادیاں، یوکلپٹس کے درخت، گل مہر، جاکرانڈا، الامندا کے گھنے درخت یہاں کے دلکش مناظر ہیں۔ یہاں ایک جھیل ہے جس کا نام گنگوتری ہے۔ ایک ماحولیاتی پارک بھی ہے۔ اور اڈوینچر سپورٹس کے لیے زوربنگس بھی موجود ہیں۔ ٹریکنگ، ریپلنگ جیسے کھیل اور مشاغل کے لیے سہولتیں بھی ہیں۔ اور اہم چیز یہ ہے کہ یہاں پر ہارسلی میوزیم کے نام سے ایک چھوٹا عجائب گھر بھی موجود ہے۔ آندھرا پردیش کی ٹوریزم ڈپارٹمینٹ نے یہاں پر کئی سہولتیں فراہم کی ہیں۔ جیسے میوزیم، تیراکی پول وغیرہ۔

یہاں پر اقامتی اسکولز بھی ہیں۔ جن میں پڑھنے کے لیے ملک بھر سے امیر لوگوں کے بچے پڑھنے کے لیے آتے ہیں۔

مسلم آبادی بھی ہے، ایک مسجد اور عیدگاہ بھی موجود ہے۔

 
ہارسلی پہاڑ سے منظر۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Prajasakti (2008-05-05)۔ "Horsley hills"۔ Prajasakti۔ 29 مارچ 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2008