مدنپلی : (تیلگو : Madanapalle) ( మదనపల్లె) بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع چتور میں ایک اہم شہر اور بلدیہ ہے۔ اس کی آبادی 2011مردم شماری کے مطابق 190512 ہے۔[2]


మదనపల్లె
شہر
سرکاری نام
مدنپلی شہر
مدنپلی شہر
ملکبھارت
ریاستآندھرا پردیش
ضلعچتور ضلع
رقبہ
 • کل14.20 کلومیٹر2 (5.48 میل مربع)
بلندی695 میل (2,280 فٹ)
آبادی (2011)[1]
 • کل135,669
 • کثافت9,600/کلومیٹر2 (25,000/میل مربع)
زبانیں
 • سرکاریتیلگو اور اردو
منطقۂ وقتIST (UTC+5:30)
PIN517 xxx
ٹیلی فون کوڈ+91–8571
گاڑی کی نمبر پلیٹAP–03
ویب سائٹMadanapalle District

یہ شہر، بنگلور اور تروپتی شہروں کے درمیان ہے۔ بنگلور سے اس کا فاصلہ 120 کلومیٹر ہے۔ یہ شہر تاریخی اور تہذیبی نظریہ سے کافی اہم مانا جاتا ہے۔

وجہ تسمیہ

ترمیم

اس شہر کے کنارے دو پہاڑ ہیں جن کو پالیگار مادینا اور باسنا نام کے پالیگاروں کے نام سو موسوم کیا گیا ہے۔ شہر کی تصویر میں نظر آنے والا پہاڑ ‘باسنی کونڈہ‘ ہے۔ بالکل اس کے جنوب کی جانب ایک پہاڑی ہے جس کو مادینا کونڈہ کہتے ہیں۔ اسی کے نام سو موسوم اس شہر کا نام مدنپلی پڑا۔ ایک اور روایت کے مطابق شہر مدینہ سے چند بزرگ یہاں پر آئے اور مقیم ہو گئے۔ ان کی نسبت سے مدینے واری پلی، ہوتے ہوتے مدنپلی ٹھہرا۔

جغرافیہ

ترمیم

سطح سمندر سے اوسطاً 695 میٹر (2,280 فٹ) above mean sea level. بلندی پر ہے۔ شہر مدنپلی کا محل وقوع بلحاظ طول اور ارض بلد 13°33′N 78°30′E / 13.55°N 78.50°E / 13.55; 78.50.[3]

موسم

ترمیم
آب ہوا معلومات برائے مدنپلی
مہینا جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر سال
اوسط بلند °س (°ف) 27.3
(81.1)
30.2
(86.4)
33.4
(92.1)
34.9
(94.8)
35
(95)
32.1
(89.8)
30.2
(86.4)
30.1
(86.2)
29.9
(85.8)
28.6
(83.5)
26.8
(80.2)
25.7
(78.3)
30.35
(86.63)
اوسط کم °س (°ف) 15.5
(59.9)
16.8
(62.2)
19.4
(66.9)
22.2
(72)
23.6
(74.5)
22.8
(73)
21.8
(71.2)
21.8
(71.2)
21.2
(70.2)
20.2
(68.4)
17.8
(64)
15.6
(60.1)
19.89
(67.8)
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) 4
(0.16)
2
(0.08)
3
(0.12)
28
(1.1)
61
(2.4)
51
(2.01)
81
(3.19)
73
(2.87)
111
(4.37)
143
(5.63)
54
(2.13)
32
(1.26)
643
(25.32)
[حوالہ درکار]

حوالہ : موسمیات[4]

 
ہارسلی پہاڑ سے مدنپلی کا خوبصورت منظر۔

مدنپلی کی اوسط درجہ حرارت موسم گرما میں 30 تا 35 ڈگری سیلشیس (86 F to 95 F). درجہ حرارت اب تک 40 ڈگری سے کبھی بڑھا نہیں۔ موسم سرما میں 7 اور 15 ڈگری سیلشیس کے درمیاں رہتا ہے۔ گرما مارچ اور جون مہینوں کے درمیان رہتا ہے۔

مدنپلی اور اردو ادب

ترمیم

اس شہر میں مسلم آبادی ایک تہائی ہے۔ اردو بولنے والوں کی ایک اچھی تعداد ہے۔ یہاں کی اردو پر حیدرآبادی (دکن) اردو اور بنگلوری اردو کا اثر دیکھنے کو ملتا ہے۔ اردو مدارس کی تعداد بھی قابل ذکر ہے۔

اس شہر میں انجمن ترقی اردو ہند کی ایک شاخ بھی ہے، جو اردو کی ترقی کے لیے گامزن ہے۔

اردو ادب اور ترویج کی اہم شخصیات

ترمیم

ضلع چتور میں اردو ادب کی جب بات آتی ہے تو وہ مریپاڑ اور گرمکنڈہ کے احباب کے مشکور ہیں۔ اور دور حاضر میں اردو کا مرکز شہر مدنپلی بن چکا ہے۔ اور اس کی اہمیت سارے آندھرا پردیش میں تسلیم ہے۔ یہاں کے اردو احباب کا ذکر کریں تو قابل قبول نام ذیل کے ہیں۔

ان کے علاوہ کئی احباب ہیں جنہیں اردو کی ترویج کی اہم شخصیات کے طور پر تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ مرحوم وظیفہ یاب ڈپٹی کلیکٹر قاضی غلام دسگیر، محمد شاکراللہ، جواہر حسین، سید ہاشم وغیرہ۔ آستانہ حضرت مستان ولی، بی بی سیدانی ماں، غلام علی شاہ، جیسے دیگر ادارے بھی اردو ادب اور زبان کی ترویج و ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔

شہر مدنپلی میں اولیاء کرام

ترمیم

جن گن من کاانگریزی ترجمہ اور کامپوزشن - شہر مدنپلی

ترمیم

اس شہر میں واقع بسینٹ تھیوسوفکل کالج میں رابندرناتھ ٹیگور، قومی ترانہ (بھارت) کو دیوناگری (سنسکرت) سے انگریزی ترجمہ کیے۔ ہوم رول تحریک کی بانی انی بسینٹ کی قائم شدہ اس کالج، میں انی بسینٹ کی دعوت پر رابندر ناتھ ٹیگور چند دن قیام کیے ہویے تھے۔ اسی ایام میں انھوں نے انگریزی ترجمہ اس کالج میں کیا۔ اتفاق سے اس کی دھن بھی ہییں بنائی گئی۔ اس ترجمہ کی جلد کو آج بھی اس کالج میں دیکھا جا سکتا ہے۔[5]

مدنپلی کے اطراف مشہور مقامات

ترمیم

اہم شخصیات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Cities having population 1 lakh and above" (PDF)۔ The Registrar General & Census Commissioner, India۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2014 
  2. "Chapter–3 (Literates and Literacy rate)" (PDF)۔ Registrar General and Census Commissioner of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2014 
  3. Maps, Weather, Videos, and Airports for Madanapalle, India
  4. http://en.climate-data.org/location/24110/”[مردہ ربط]
  5. Vani Doraisamy۔ "India beats: A Song for the Nation"۔ The Hindu۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولا‎ئی 2007 

بیرونی روابط

ترمیم