ہندومت میں وشنو (=ہری) اور شیو (=ہر) کا متحدہ روپ ہری ہر (ہندی: हरिहर‎) کہلاتا ہے۔ ان کو شنکر ناراین (شنکر =شیو اور ناراین=وشنو) اور برہما ناراین (آدھے برہما اور آدھے وشنو) بھی کہتے ہیں۔ شیو اور وشنو کے متحد روپ کی وجہ سے ہری ہر ویشنو مت اور شیو مت دونوں میں پوجے جاتے ہیں۔

دائیں وشنو اور بائیں شیو۔ انھیں 'شیو کیشو' بھی کہتے ہیں

کئی وِدوان شیو اور وشنو کو الگ مانتے ہیں۔ ڈھائی ہزار سال پہلے شیو کو ماننے والوں نے اپنا الگ فرقہ ’شیو مت‘ بنا لیا تھا، تو وشنو پر ایمان رکھنے والوں نے ’ویشنو مت‘ فرقہ۔ لیکن ہندو عقیدہ کے مطابق شیو اور وشنو الگ ہو کر بھی ایک ہیں۔

وشنو پران میں وشنو کو شیو کہا گیا ہے، تو شیو پران کے مطابق شیو کے ہی ہزار ناموں میں سے ایک وشنو ہے۔ شیو وشنو کے تابع رہتے ہیں اور ہنومان کے روپ میں ان کی آرادھنا کرتے ہیں۔ وشنو اپنے روپوں سے شیو لِنگ کی استھاپنا اور پوجا کرتے ہیں۔ دونوں میں آپسی دوستی اور بھروسا ہے۔

خود وشنو شیو کو اپنا بھگوان کہتے ہیں، حالانکہ دونوں کے کام بنٹے ہوئے ہیں۔ شیو اپنے حقیقی روپ میں کسی کی آرادھنا نہیں کرتے، بلکہ سب سے دوستی کا رشتہ رکھتے ہیں۔ ہاں، وہ شکتی کی آرادھنا ضرور کرتے ہیں، جو اُن ہی کے اندر سمائی ہوئی ہے۔ شیو اور وشنو نے اپنے اتحاد کو ظاہر کرنے کے لیے ہی ’ہری ہر‘ روپ دھارا تھا، جس میں جسم کا ایک حصہ وشنو یعنی ہری اور دوسرا حصہ شیو یعنی ہر کا ہے۔

شیوانند بیان کرتے ہیں کہ ”شیو اور وشنو ایک ہیں اور ایک ہی ہستی کے دو نام ہیں۔ وہ درحقیقت ایک اور یکساں ہیں۔ یہ نام قادر مطلق یا کامل خدا کو دیے جاتے ہیں۔ ’شیوسیہ ہردیم وشنور وشنوسچہ ہردیم شیوا‘ – وشنو شیو کے قلب سے ہیں اسی طرح شیو وشنو کے قلب سے ہیں“

سوامی ناراین کا عقیدہ ہے کہ وشنو اور شیو ایک ہی خدا کی دو شکلیں ہیں۔[1][2][3] ویشنویوں کی چھوٹی سی برادری سوامی ناراین کے اس نظریے سے متفق ہے، لیکن ہندو مت کی غالب اکثریت اس نظریہ سے متفق ہے جو سمارت نظریے کے حامی ہیں۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. [1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kakaji.org (Error: unknown archive URL), verses 47, 84, of their scripture, Shikshapatri, [2] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kakaji.org (Error: unknown archive URL) And the oneness of Narayana and Shiva should be understood, as the Vedas have described both to be brahmaroopa, or form of Brahman, i.e., Saguna Brahman, indicating that Vishnu and Shiva are different forms of the one and same God.
  2. Swaminarayan Satsang - Scriptures آرکائیو شدہ 16 جولا‎ئی 2011 بذریعہ وے بیک مشین
  3. http://www.swaminarayansatsang.com/library/scriptures/scriptureexplanation.asp?IDProduct=762&idcategory=2=[مردہ ربط]
  4. "Heart of Hinduism: The Smarta Tradition"۔ 05 فروری 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2018