ہل(English:Plough)، ایک زرعی اوزار کو کہتے ہیں جو زراعت کے امور میں فصل کی کاشت سے پہلے، زمین کی تیاری میں کام آتا ہے۔ یہ معلوم انسانی تاریخ میں پائے جانے والے بنیادی اوزار میں سے ایک ہے اور اسی اوزار کو انسان نے جدید زراعت میں بے پناہ ترقی کے ساتھ آزمایا ہے۔ ہل چلانے کا بنیادی مقصد زمین کی اوپر والی تہ کو پلٹ دینا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے تازہ نباتاتی خوراک کے اجزاء زمین کی سطح پر آ جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سطح پر موجود جڑی بوٹیاں اور گذشتہ فصل کے باقی ماندہ پودے بھی زمین میں دھنس جاتے ہیں اور نہ صرف نئی فصل کے لیے موجود خوراک میں حصہ دار نہیں بنتے، بلکہ یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر نئی فصل کی خوراک کا حصہ بن جاتے ہیں۔ فصل کی کاشت سے پہلے ہل چلانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس طرح زمین میں موجود نمی دیر تک برقرار رہتی ہے اور نئے پودوں کی نگہداشت بہتر طریقہ سے ہوتی ہے۔ جدید استعمال میں، ایک ایسا کھیت جس میں ہل چلایا گیا ہو، پہلے خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے اور فصل کاشت کرنے کے ساتھ ہی اس کی سطح برابر کر دی جاتی ہے۔ اس طرح نہ صرف بیج زیادہ گہرائی میں بوئے جاتے ہیں بلکہ گہرائی کی نمی کا تناسب بھی زیادہ ہوتا ہے۔
ہل پہلے پہل بیلوں کی مدد سے کھینچے جاتے تھے اور بعض علاقوں میں اسی کام کے لیے گھوڑے اور خچر استعمال میں لائے گئے۔ صنعتی ممالک میں، ہل چلانے اور کھینچنے کے لیے پہلا میکانکی طریقہ بھاپ سے چلنے والے انجن یا ٹریکٹر کا استعمال تھا اور وقت کے ساتھ ساتھ تکنیک میں جدت آنے کی وجہ سے بھاپ سے چلنے والے انجنوں کی جگہ دوسرے ایندھن جیسے پٹرولیم کی مصنوعات سے چلنے والے ٹریکٹروں اور انجنوں نے لے لی۔ دنیا بھر میں وہ علاقے جہاں زمین کے کٹاؤ اور تیز ہواؤں کی وجہ سے مٹی کے ضائع ہونے کے مسائل نے جنم لیا ہے، وہاں گذشتہ دو دہائیوں میں ہل کے استعمال میں کمی دیکھی گئی ہے، ان علاقوں میں زیادہ گہرا یا میکانکی طریقہ ہل سے اجتناب کیا جاتا ہے تا کہ زمین کو سطحی ہل کے بعد ہی کاشت کیا جا سکے۔
ہل کا استعمال سمندر کی تہ میں بھی کیا جاتا ہے، اس کا مقصد زیر سمندر مختلف قسم کی تاریں بچھانا اور تیل کی تلاش کے لیے زیر سمندر زمین کی سطح کو ہموار کرنا ہوتا ہے۔[حوالہ درکار]

روایتی طریقہ: ایک کسان گھوڑوں کی مدد سے ہل چلاتے ہوئے
میکانکی طریقہ: ایک ٹریکٹر کے ذریعہ ہل چلایا جا رہا ہے

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم