ٹریکٹر انجینئری کا وہ آلہ ہے جسے زمین پر کاشت کاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ روایتی کاشت کاری، مثلاً گندم، چاول، کپاس اور گنے کی کاشت کاری بیلوں کی مدد سے کی جاتی تھی۔ تاہم اس سے فی ایکڑ پیداوار بہت کم تھی۔ اس لیے دنیا بھر میں ٹریکٹروں کو بروئے کار لایا گیا ہے۔ کئی ملکوں میں چھوٹے اور مجھولے کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹریکٹروں کی خریداری پر حکومتیں سبسیڈی بھی دیتی ہیں۔[1]

بھارت کی ٹریکٹر صنعت ترمیم

بھارت میں جہاں آٹوبائیل صنعت گراوٹ دکھا رہی ہے، وہیں ٹریکٹر صنعت 9% کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ دنیا کے تقریبًا 20 % ٹریکٹر بھارت میں ہی بنتے ہیں۔ بھارت کی قابل کاشت زمین دنیا کی کل قابل کاشت زمین کا 12% حصہ ہے۔ بھارت کے ٹریکٹر بازار کی لاگت تقریبًا 6000 کروڑ روپیے ہے۔ یہاں اوسطًا 4 لاکھ ٹریکٹر بنتے ہیں اور 2.6 لاکھ کی بکری ہوتی ہے۔ اتر پردیش بھارت میں ٹریکٹروں کا سب سے بڑا بازار ہے۔ یہاں ہر 5 میں ایک ٹریکٹر بِکتا ہے۔[2]

پاکستان کی ٹریکٹر صنعت ترمیم

پاکستان میں ٹریکٹر سازی کی بانی کمپنی ملت ٹریکٹر کے بین الاقوامی ٹریکٹر ساز کمپنیوں سے معاہدے ہو چکے ہیں۔ ملت گروپ ماحول دوست زرعی ٹریکٹرز کے بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہے جس کے نتیجے میں ‘‘ایگکو’’ کے تعاون سے اسے بیرونی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی طرح ایک اہم ایجاد فراہم کر چکا ہے۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. حکومت پنجاب کا چھوٹے کاشتکاروں کو 3 لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی پر 25 ہزار ٹریکٹر فراہم کر نے کا فیصلہ - JavedCh.Com
  2. Biju M K,Aneesh P. & Faisal U. "Analysis on Sales Drops in Tractor Market for Mahindra & Mahindra Using Sales Funnel Analysis", Indian Journal of Business and Retail Management Research, Vol 5 No 1-2, Jan-Dec 2016, Serials Publications (P) Ltd,New Delhi (INDIA), Pp 81-94.
  3. Tehlka.tv[مردہ ربط]