یاسر حمید
یاسر حمید قریشی (پیدائش: 28 فروری 1978ء پشاور) پاکستان کے ایک سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں۔جنھوں نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری بنائی تھی یوں وہ ایسا کرنے والے دوسرے پاکستانی کرکٹ کھلاڑی بنے۔ میں، اصل میں کوکمنگ، ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد سے) ایک سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ہیں، جنھوں نے ٹیسٹ اور ون ڈے کھیلے۔ انھوں نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنے ٹیسٹ ڈیبیو پر دو سنچریاں بنائیں، لارنس رو کے بعد ایسا کرنے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔ فروری 2021ء میں، انھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کوچنگ کورسز کرنا شروع کر دیے۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | یاسر حمید قریشی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | پشاور, خیبر پختونخوا, پاکستان | 28 فروری 1978|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز، کبھی کبھار وکٹ کیپر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 8 مئی 2014 |
ڈومیسٹک کیریئر
ترمیمستمبر 2007ء میں، یاسر حمید نے پاکستان اے کی نمائندگی کرتے ہوئے آسٹریلیا اے کو 3-0 سے جامع شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا، انھوں نے تین میچوں میں سے دو سنچریاں اسکور کیں اور انھیں نوید لطیف اور توفیق عمر نے اچھا سپورٹ کیا جبکہ باؤلرز نے بھی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہ 2017-18ء قائد اعظم ٹرافی میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے لیے سات میچوں میں 459 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔
بین الاقوامی کیریئر
ترمیماپنی پہلی تیس ایک روزہ بین الاقوامی اننگز کے دوران، اس نے کسی بھی دوسرے بلے باز سے زیادہ رنز بنائے، اس کے ساتھ ساتھ عمران فرحت کے ساتھ 100 یا اس سے زیادہ کی لگاتار چار اوپننگ شراکتیں اسکور کیں، جو ایک منفرد کارنامہ ہے۔ انھوں نے صرف 22 میچوں میں پہلے 1000 ون ڈے رنز بنائے جو ایشیا میں سب سے تیز اور دنیا میں تیسرے تیز ترین ہیں۔ وہ 2005/6ء میں انگلینڈ کے خلاف بینک الفلاح سیریز کے آخری ون ڈے میں واپس آئے، 57 رنز بنائے لیکن نومبر 2006ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف چوتھے میچ میں واپسی کے لیے انھیں دوبارہ نظر انداز کر دیا گیا، جہاں انھوں نے 118 گیندوں پر 71 رنز بنائے۔ انھوں نے اگست 2010ء سے بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔ 2003ء میں اپنے ٹیسٹ ڈیبیو پر انھوں نے کراچی میں 170 رنز بنائے۔ یہ ڈیبیو پر کسی پاکستانی کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ اسی میچ کی دوسری اننگز میں بھی اس نے 105 رنز بنائے۔ 2007ء میں پاکستان کے بھارت کے ناکام دورے کے بعد ٹیم میں جگہ کھونے سے قبل انھوں نے مزید 22 ٹیسٹ کھیلے۔ مہینوں بعد آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی دو میچوں کی سیریز کے لیے، پاکستان میں سیکیورٹی کی صورت حال کی وجہ سے انگلینڈ میں کھیلی گئی جہاں اس نے انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کھیلے اور انھیں دوبارہ قومی ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |