یدغہ زبان
یدغہ پاکستان کے ضلع چترال میں بولی جانے والی ایک ہند-یورپی زبان ہے جو چترال کے گرم چشمہ لوٹ کوہ میں بولی جاتی ہے۔ چترال میں اس زبان کو خطرات لاحق ہیں اور لوٹ کوہ کے لوگوں نے اس زبان کو بچانے کی طرف ابھی تک توجہ نہیں دی ہے۔ لوٹ کوہ کے تقریبا دس ہزار افراد کی یہ مادری زبان ہے۔ کھوار اکیڈمی نے چترال اور شمالی علاقہ جات کی جن معدوم ہونے زبانوں کو بچانے کے لیے یونیسکو (UNESCO) سے اپیل کی ہے ان زبانوں میں یدغہ زبان بھی شامل ہے۔ کھوار زبان نے چترال میں بولی جانے والی جن بارہ زبانوں پر اپنا اثر چھوڑا ہے ان میں یدغہ بھی شامل ہے اور یدغہ بولنے والے اب کھوار بولنے کو ترجیع دینے لگے ہیں اور اسی طرح یہ زبان آہستہ آہستہ معدوم ہو رہی ہے۔
یدغہ Yidgha | ||
---|---|---|
یدغہ بہ خطِ نستعلیق | ||
مستعمل | چترال، پاکستان | |
خطہ | مرکزی ایشیا | |
کل متتکلمین | 10 ہزار(کھوار اکیڈمی 2010) | |
خاندان_زبان | ہند-یورپی
| |
باضابطہ حیثیت | ||
باضابطہ زبان | چترالی | |
نظمیت از | کھوار اکیڈمی | |
رموزِ زبان | ||
آئیسو 639-1 | ydg | |
آئیسو 639-2 | per (B) | ydg (T) |
آئیسو 639-3 | ydg – Yidgha | |
یادآوری: اس صفحے پر یکرمز میں IPA کی صوتی علامات استعمال ہوسکتی ہیں۔ |
یدغا زبان
لسانی تعلق: ہندیورپی⇽ ہندایرانی⇽ایرانی ⇽ مغربی گروہ⇽جنوب مغربی گروہ ⇽پامیری گروہ⇽یدغا
لسانی علاقہ: لوٹ کوہ ضلع چترال
تعداد: 11000
یہ زبان چترال کے علاقہ لوٹ کوہ وادی میں بولی جاتی ہے اور یہاں ان کے بیس دیہات پائے جاتے ہیں جن میں میرابیگ، اسپوخت، عماردان، موشین، ارجیئک، کوہک، برزن، اوغوتی، گولوغ، کھوغک، اورشیئک، گفتی، کشینی، روئی، کوچ، وہت، زیتور اور بربونو دیہات شامل ہیں[ ]۔ کہاجاتا ہے کہ اس زبان کے بولنے والے شاہ ناصر خسرو کے زمانے میں یعنی 1040ء کے آس پاس افغانستان کے علاقہ منجان سے نقل مکانی کے بعد چترال آئے تھے[رازول کوہستانی ]۔