''10 رلنگٹن پلیس   ''''1971 میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی  برطانوی کرائم ڈراما فلم  ہے جس کی ھدایتکاری رچرڈ فلیشر نے سر انجام دی۔ فلم کے ستاروں میں رچرڈ ایٹن بورو، جان ہرٹ اور جوڈی گیسون شامل ہیں، یہ فلم لوڈو وچ کنیڈی کی اسی نام پر مبنی کتاب سے ماخوذ ہے۔ (لوڈووچ نے فلم کی پروڈکشن کے لیے بطور تکنیکی معاون خدمات مہیا کی تھیں).

10 Rillington Place
ہدایت کارRichard Fleischer
پروڈیوسرLeslie Linder
Martin Ransohoff
منظر نویسClive Exton
ماخوذ ازTen Rillington Place
از Ludovic Kennedy
ستارےRichard Attenborough
Judy Geeson
John Hurt
موسیقیJohn Dankworth
سنیماگرافیDenys Coop
ایڈیٹرErnest Walter
پروڈکشن
کمپنی
Filmways
Genesis Productions
تقسیم کارکولمبیا پکچرز
تاریخ نمائش
  • 10 فروری 1971ء (1971ء-02-10) (UK)
  • 12 مئی 1971ء (1971ء-05-12) (USA)
دورانیہ
111 min
زبانانگریزی

 فلم برطانوی سیریل کلر جان کرسٹی، کے مقدمہ اور اس کے پڑوسی ٹموتھی اعوانز  کی غلط سزائے موت سے متعلق واقعات کی منظر کشی کرتی ہے۔ فلم کے ستارے جان ہرٹ کوBAFTA  ایوارڈ برائے بہترین معاون اداکار کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

کہانی

ترمیم

فلم 1944 میں جان کرسٹی کے اپنی پڑوسن میوریل ایڈے کے قتل سے شروع ہوتی ہے ؛ وہ کیسے میوریل کو  برونکائٹس کے علاج کے بہانے اپنے فلیٹ 10  ریلنگٹن پلیس پر لے آتا ہے اورکاربن مونو آکسائیڈ گیس  کے ساتھ میوریل کو مدہوش کرکے  رسی کے ایک ٹکرے سے اس کا گلا گھونٹ دیتا ہے اور پھر مقتولہ کی لاش کے ساتھ جنسی فعل سر انجام  دیتا ہے  اور پھر  مقتولہ کی لاش کو اپنے احاطہ کے پائیں باغ میں دفن کر دیتا ہے جہاں ایک کتا اس کے پہلے شکار کو کھود کر نمایاں کرتا ہے۔

1949 میں ٹموتھی اور بیرل اعوانز،اپنی نومولود بیٹی جیرالڈین کے ساتھ  10 ریلنگٹن پلیس میں منتقل ہوتے ہیں۔ بیرل جو اس وقت حاملہ تھی گولیاں کھا کر اسقاط کی کوشش کرتی ہے جس پر ٹموتھی اور بیرل کا جھگڑا ہوجاتا ہے جس مین جان کریسٹی آکر بیچ بچاؤ کرا دیتا ہے۔ کرسٹی  بعد ازاں بیرل کو اسقاط میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کرتا ہے اور جھوٹ موٹ  ٹموتھی کے سامنے طبی کتابچہ  پڑھتا ہے، ٹموتھی جو ایک ان پڑھ ہے کریسٹی کی باتوں میں آجاتا ہے اور بیرل پر تجربہ کرنے کے لیے مان جاتا ہے۔

کریسٹی اپنی بیوی ایتھل کو کام کے بہانے کچھ کاغذات دے کر اپنے دفتر روانہ کر دیتا ہے اور اپنے آلات قتل تیار کرکے چائے کا کپ بناتا ہے اور جلدی سے اوپر کی منزل پر موجود بیرل کے پاس جا پہنچتا ہے۔ راستہ میں تعمیراتی کام کرنے والے عملہ سے مدبھیڑ ہوجاتی ہے جو باہری عمارت کی وضع قطع ٹھیک کرنے کے لیے آتے ہیں۔   کریسٹی اس عملہ کو کام میں مصروف کرکے دوربارہ اوپر چلا جاتا ہے۔ بیرل کو کاربن مونو آکسائڈ کا خطرناک اثر ہوتا ہے، کریسٹی بیرل کے چہرے پر زوردار گھونسہ مار کر اسے بے ہوش کردیتا ہے اور پھر رسی سے گلا گھونٹنے کے بعد اس کی لاش سے بد فعلی کرتا ہے۔

ٹموتھی کی واپسی پر کریسٹی اس کو بتاتا ہے کہ دوران اسقاط پیچیدگیوں کی وجہ سے بیرل کی جان چلی گئی، جس پر ٹموتھی پولیس کو بلانے کے لیے کہتا ہے، مگر کریسٹی کمال ہشیاری سے ٹموتھی کو اقدام قتل میں ساجھے داری کی سزا سے ڈراتے ہوئے شہر سے باہر جانے پر آمادہ کرلیتا ہے اور وعدہ کرتا ہے کہ نومولود جیرالڈین کو شرقی ایکٹون میں ایک بے اولاد جوڑے کی کفالت میں سونپ دے گا۔ بے وقوف ٹموتھی کریسٹی کی باتوں میں آکر رات کے بیچوں بیچ شہر سے بھاگ نکلتا ہے اور پیچھے کریسٹی، ننھی جیرالڈین کا گلا بھی ٹائی سے گھونٹ کر اس کو بیرل کی لاش کے ساتھ ٹھکانے لگا دیتا ہے۔

ادھر ٹموتھی اپنے انکل آنٹی کے گھر  واقع مرتھائر ٹائڈفل میں یہ کہہ کر پناہ لے لیتا ہے کہ وہ کاروبار کے سلسلہ میں یہاں آیا ہوا ہے اور بیرل بچی کے ساتھ اپنی ماں کے ہاں برائٹن میں ہے۔ حالات کو مشکوک پا کر ٹموتھی کے رشتہ دار بیرل کے باپ کو برائٹن میں خط بھجواتے ہیں جس کے جواب میں اس کا ٹیلی گراف آتا ہے کہ اس نے تو مہینوں سے بیرل کو دیکھا نہیں۔ جب رشتہ دار ٹموتھی کا محاسبہ کرتے ہیں تو وہ ساری کارگذاری بتا دیتا ہے کہ کیسے اس نے اسقاط کے بعد بیرل کی لاش کو گٹر میں ڈال دیا تھا۔ 3 لندن پولیس اہلکار اس گٹر کی تلاشی کرتے ہیں مگر کوئی سراغ نہیں ملتا۔ بعد ازاں 10ریلنگٹن پلیس کی جامع تلاشی سے بیرل اور ننھی جیرالڈین کی لاشیں اس غسل خانہ سے برآمد ہوتی ہیں جہاں کریسٹی نے ان کو چھپا رکھا تھا۔

دوہرے قتل کے الزام میں ملوث ٹموتھی کو جب لندن واپس لایا جاتا ہے تواخبارات میں لگی اس کے خلاف خبروں سے دل گرفتہ ہوکر وہ دونوں قتلوں کا اعتراف کر لیتا ہے۔ مقدمہ کے دوران ٹموتھی کا وکیل کریسٹی کے سابق مجرمانہ افعال کو مدنظر رکھ کر اس کی قابلیت بطور گواہ پر اعتراضات اٹھاتا ہے، اس کے باوجود ٹموتھی کو گناہ گار قرار دے کر پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے۔

واقع کے دوسال بعد ایتھل اپنے شوہر کریسٹی سے ڈرنا شروع کر دیتی ہے اور بتاتی ہے کہ وہ اپنے رشتہ داروں کے ہاں رہنے کے لیے چلی جائے گی۔ کریسٹی اس کی منت سماجت کرتا ہے کہ وہ اس کو چھوڑ کر نہ جائے مگر ایتھل فیصلہ سناتی ہے کہ کریسٹی کو جیل میں ہونا چاہیے۔ اسی رات کریسٹی ایتھل کو قتل کرکے اس کی لاش کو فرش کے پھٹوں کے نیچے دبا دیتا ہے۔ بعد میں کریسٹی  ریستوران میں درد شقیقہ کی مریض ایک عورت سے ملاقات کرتا ہے اوروعدہ کرتا ہے کہ طبی ماہر کی حیثیت سے وہ اس کا علاج کرے گا۔ بعد کے منظر میں اس کو دیواروں پر نیا کاغذ چڑھاتے دکھایا جاتا ہے، یہ باور کرانے کے لیے کہ اس نے عورت کی لاش کو دیوار کے پیچھے چھپا دیا ہے۔

1953 میں کریسٹی ایک ہاسٹل میں سکونت اختیار کیے ہوئے ہے۔ اس دوران کریسٹی کے 10ریلنگٹن پلیس والے فلیٹ میں نئے کرایہ دار منتقل ہو رہے ہیں۔ وہ اس فلیٹ میں متعفن بدبو کی شکایت کرتے ہیں اور ان میں سے ایک دیوار پر لگا کاغذ اکھیڑ ڈالتا ہے جس سے دیوار کے پیچھے کا خلاء نمایاں ہو جاتا ہے اور کریسٹی کے تین شکارمقتولین کی لاشیں دکھائی دیتی ہیں۔ جلد ہی پوٹنی کے علاقہ میں ایک پولیس اہلکار کی نظر کریسٹی پر  آجاتی ہے اور کریسٹی دھر لیا جاتا ہے۔ اسکرین پر نمودار عبارت وضاحت کرتی ہے کہ ٹموتھی اعوانز کو بعد از موت معافی جاری کردی گئی اور اس کو باعزت مرنے والوں کے قبرستان دفنایا گیا۔

حوالہ جات

ترمیم