نائٹرس آکسائڈ

(Nitrous oxide سے رجوع مکرر)

نائٹرس آکسائڈ (Nitrous oxide) ایک گیس ہے جو مریضوں کو جراحی کے دوران بے ہوش رکھنے کے لیے سونگھائی جاتی ہے۔ یہ گیس 1772ء میں Joseph Priestely نے ایجاد کی تھی۔ یہ laughing gas کے نام سے بھی مشہور ہے۔‎
آج کل یہ گیس امونیم نائٹریٹ یعنی مصنوعی کھاد کو گرم کر کے بنائی جاتی بے۔ اگر گیس میں پانی کے بخارات رہ جائیں تو وہ سلنڈر کے reducing value میں برف کی شکل میں جم کر گیس کا راستہ بار بار بند کر دیتے ہیں۔‎
سلنڈر میں اس کا پریشر 50 atm یا (750 lb/sq.inch) ہوتا ہے۔

نائٹرس آکسائڈ
Nitrous oxide - space-filling model
Nitrous oxide's bond lengths
Nitrous oxide's canonical forms
شناخت
رقم CAS 10024-97-2
بوب کیم 948  ویکی ڈیٹا پر (P662) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مواصفات الإدخال النصي المبسط للجزيئات
  • N#[N+][O-][1]  ویکی ڈیٹا پر (P233) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خواص
مالیکیولر فارمولا N2O
مولر کمیت 44.0128 g/mol
ظہور colourless gas
کثافت 1222.8 kg m-3 (liquid)
1.8 kg m-3 (gas STP)
نقطة الانصهار -90.86 °C (182.29 K)
نقطة الغليان سانچہ:Chembox BoilingPt1
ساخت
مالیکولی جیومیٹری linear
دو قطبیہ سالمہ 0.166D
كيمياء حرارية
الحرارة القياسية للتكوين ΔfHo298 +82.05
إنتروبيا مولية قياسية So298 219.9 joule per mole kelvin [3]  ویکی ڈیٹا پر (P3071) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
علم الأدوية
طريق التناول Inhalation
الاستقلاب 0.004%
Elimination
half-life
5 minutes
إخراج نظام تنفس
الوضع القانوني {{{legal_status}}}
المخاطر
توصيف المخاطر
تحذيرات وقائية
NFPA 704
2
0
0
مركبات متعلقة
مركبات ذات علاقة نائٹرک آکسائڈ, نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ, dinitrogen trioxide, dinitrogen tetroxide, dinitrogen pentoxide, نائٹرک ایسڈ, نائٹرس ایسڈ
Medical grade nitrous oxide tanks used in dentistry

بے ہوش کرنے کے لیے یہ ایک کمزور دوا ہے۔ البتہ درد ختم کرنے کے لیے یہ ایک بہت اچھی دوا ہے یعنی اچھی analgesic ہے اور اسی لیے اسے دوسری دواؤں مثلاً ہالوتھین کے ساتھ ملا کر استعمال کرتے ہیں۔ نائیٹرس آکسائڈ کے استعمال سے halothane وغیرہ کی ضرورت مقدار ‎ dose requirementبہت کم ہو جاتی ہے۔
نائیٹرس آکسائڈ اپنے سلنڈر کے اندر مائع حالت میں ہوتی ہے جو استعمال کے دوران آہستہ آہستہ گیس میں تبدیل ہوتی جاتی ہے۔ عمل تبخیر ہمیشہ ٹھنڈک پیدا کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ کبھی کبھی سردیوں میں استعمال کے دوران اس کے سلنڈر کے‎ ‎باہر نچلے سرے پر ہوا میں موجود آبی بخارات برف کی شکل میں جم جاتے ہیں۔
سلنڈر میں مائع شکل میں ہونے کی وجہ سے فائدہ یہ ہے کہ سلنڈر میں زیادہ گیس سما سکتی ہے ( کیونکہ مائع حالت اختیار کرنے پر اس کا حجم تقریباً 600 گنا کم ہو جاتا ہے) اور نقصان یہ ہے کہ جب تک سلنڈر میں ایک قطرہ نائیٹرس آکسائڈ بھی مائع شکل میں موجود ہوتی ہے اس وقت تک اس کا میٹر پورا پریشر ظاہر کر رہا ہوتا ہے۔ یعنی میٹر دیکھ کر یہ پتہ نہیں لگ سکتا کہ سلنڈر پورا بھرا ہے یا تقریباً خالی۔ یہ صرف سلنڈر کا وزن کر کے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ آکسیجن کے سلنڈر کے میٹر کو دیکھ کر البتہ یہ بتانا ممکن ہے کہ اس میں کتنی گیس باقی ہے کیونکہ سلنڈر کے اندر آکسیجن مائع شکل اختیار نہیں کرتی۔
نائیٹرس آکسائیڈ کا درجہ حرارت اگر اپنے فاصل درجۂ حرارت 36.5 ڈگری سنٹی گریڈ سے زیادہ ہو جائے (جیسا کہ سلنڈر کو دھوپ میں رکھنے سے ہو سکتا ہے) تو نائیٹرس آکسائڈ مائع سے گیس میں تبدیل ہو جاتی ہے چاہے پریشر کتنا بھی ہو۔ اس طرح سلنڈر کے اندر پریشر خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے اور سلنڈر پھٹ سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے سلنڈر کو بھرتے وقت ایک تہائ جگہ خالی چھوڑ دی جاتی ہے اور سلنڈر میں عموماً ایسے سیفٹی والؤ لگائے جاتے ہیں جو پریشر بڑھنے پر خود بخود گیس لیک کر کے سلنڈر کو خالی کر دیتے ہیں۔
کسی مریض کو نائیٹرس آکسائڈ چھ گھنٹے سے زیادہ نہیں سونگھانی چاہیے کیونکہ یہ وٹامن B12 میں موجود کوبالٹ++ کو کوبالٹ+++ میں تبدیل (آکسیڈائز) کر کے ہمیشہ کے لیے ناکارہ کر دیتی ہے جس کی وجہ سے methionine synthase کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور پروٹین سازی رک جاتی ہے۔ Macrocytic anemia, aplastic anemia, myeloneuropathy اس کے ضمنی اثرات ہیں۔
نائیٹرس آکسائڈ جب استعمال کے بعد بند کر کے مریض کو ہوا میں سانس لینے دیا جاتا ہے تو کچھ مریضوں میں تھوڑی دیر کے لیے آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے جسے diffusion hypoxia کہتے ہیں۔ اگر ان مریضوں کو اس موقع پر ہوا کی بجائے چند منٹ آکسیجن دی جائے تو ایسا نہیں ہوتا۔
نائیٹرس آکسائڈ کان کے پردے کی سرجری میں graft کے سرک جانے کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی طرح بعض اوقات آنکھوں کی سرجری میں سرجن جان بوجھ کر آنکھ میں ایک ہوا کا چھوٹا سا بلبلہ داخل کر دیتا ہے۔ اس موقع پر نائیٹرس آکسائڈ اس بلبلہ میں داخل ہو کر آنکھ کا پریشر بڑھا سکتی ہے۔ tension pneumothorax کے مریضوں میں اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
Entonox نائیٹرس آکسائڈ اور آکسجن گیس کا برابر مقدار میں آمیزہ ہے جو درد زچگی ختم کرنے کے لیے بہت استعمال ہوتا ہے۔ یہ مائع (نائیٹرس آکسائڈ) اور گیس (آکسیجن) کا ایسا محلول ہوتا ہے جو Poynting effect کی وجہ سے مائع کی بجائے گیس کی شکل اختیار کرتا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم
  1. ^ ا ب پ عنوان : nitrous oxide — PubChem CID: https://pubchem.ncbi.nlm.nih.gov/compound/948 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 نومبر 2016 — اجازت نامہ: آزاد مواد
  2. PubChem CID: https://pubchem.ncbi.nlm.nih.gov/compound/948
  3. https://chem.libretexts.org/Bookshelves/General_Chemistry/Book%3A_ChemPRIME_(Moore_et_al.)/16%3A_Entropy_and_Spontaneous_Reactions/16.06%3A_Standard_Molar_Entropies — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2019